یمنی حوثیوں نے اتوار کو کہا ہے کہ یمن کی مسلح افواج کے بحریہ کے اہلکاروں نے بحیرہ احمر میں ایک کارروائی کر کے اسرائیلی جہاز کو قبضے میں لیا اور اسے یمنی ساحل پر لے آئے ہیں۔
یمن میں حوثیوں کے ترجمان یحیٰ سریع نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں بتایا ہے کہ ’یمنی مسلح افواج نے قبضے میں لیے گیے جہاز پر موجود عملے سے اسلامی تعلیمات اور اقدار کے مطابق سلوک رکھا ہے۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ایسا مظلوم فلسطینی عوام کے لیے ہماری مذہبی، انسانی اور اخلاقی ذمہ داری اور اسرائیلی ناجائز محاصرے اور وحشیانہ قتل عام کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔‘
حوثی ترجمان نے بیان میں مزید کہا ہے کہ ’غزہ کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے خاتمے تک ہماری کارروائیاں جاری رہیں گی۔‘
دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یمن کے حوثیوں نے اتوار کو ترکی سے انڈیا جانے والے ایک مال بردار بحری جہاز پر قبضہ کر لیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج نے اتوار کو اپنے بیان بحری جہاز کا نام تو نہیں بتایا تاہم کہا ہے کہ ’بحری جہاز کے عملے میں کوئی اسرائیلی شامل نہیں ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسرائیلی وزیراعظم نے ایک بیان میں اسے ’بین الاقوامی بحری جہاز پر ایرانی حملہ‘ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
اس سے قبل اتوار ہی کو یحیٰ سریع کا ایک اور بیان بھی سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے خبردار کیا تھا کہ وہ ’ان تمام جہازوں کو نشانہ بنانے والے ہیں جو اسرائیل کح ملکیت ہیں یا انہیں اسرائیلی کمپنیاں چلاتی ہیں یا ان پر اسرائیلی پرچم لگا ہوا ہے۔‘
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یحیٰ سریع کا یہ بیان حوثیوں کے ٹیلی گرام چینل پر شیئر کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق یحیٰ سریع نے تمام ممالک سے کہا ہے کہ وہ اپنے ایسے شہریوں کو واپس بلا لیں جو ایسے کسی بھی جہاز پر بطور عملے کے کام کر رہے ہیں۔