حماس کی قید میں موجود اسرائیلی شہریوں میں سے تین خواتین نے ایک ویڈیو پیغام میں وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’آپ کی پوزیشن کا مطلب یہ کہ آپ چاہتے ہیں ہم مارے جائیں۔‘
حماس کی جانب سے پیر کو ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں تین خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے جو کہ اسرائیلی شہری ہیں۔
اس ویڈیو میں ان خواتین میں سے ایک کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ’ہمیں قید میں 23 دن گزر چکے ہیں۔ اب جنگ کو ختم ہونا چاہیے۔‘
وہ خاتون کہتی ہیں کہ ’گذشتہ روز اغوا ہونے والوں کے خاندان کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کی گئی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم جانتے ہیں کہ جنگ بندی ہونی تھی۔‘
’آپ (بن یامین نتن یاہو) ہمیں چھڑوانے والے تھے۔ آپ کو ہمیں چھڑوانا چاہیے۔‘
وہ مزید کہتی ہیں کہ ’اس سب کے بجائے ہم آپ کی سیاست، سکیورٹی اور فوجی افراتفری میں گھسیٹے جا رہے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’کیوں کہ آپ نے سات اکتوبر کو جو گند پھیلایا ہے۔ کیوں کہ وہاں پر کوئی فوج نہیں تھی۔‘
’کوئی نہیں آیا۔ کسی نے ہماری آواز نہیں سنی۔ ہم معصوم شہری جو اسرائیل کی ریاست کو ٹیکس دیتے ہیں یہاں شیوی میں بے حال بیٹھے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’آپ ہمیں قتل کر رہے ہیں۔ آپ ہم سب کو قتل کرنا چاہتے ہیں۔ آپ ہم سب کو قتل کرنے کا کوئی راستہ ڈھونڈنا چاہتے ہیں۔‘
ویڈیو میں دکھائی دینے والی خاتون جن کا نام ظاہر نہیں کیا گیا انتہائی برہمی سے کہتی ہیں کہ ’کیا آپ نے پہلے ہی کافی لوگوں کو قتل نہیں کر لیا؟ کیا پہلے ہی بہت سے اسرائیلی شہری قتل نہیں ہو چکے؟‘
’ہمیں آزاد کروائیں۔ ہم سب کو آزاد کروائیں۔ ان کے قیدیوں کو آزاد کروائیں۔ ہمیں اپنے خاندان کے پاس واپس بھجوائیں اور ابھی بھجوائیں۔ ابھی!‘
اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے پیر کو حماس کی اس ویڈیو کو ’ظالمانہ نفسیاتی پروپیگنڈا‘ قرار دیا ہے۔