ٹی ٹی پی کی مالی معاونت کے الزام میں دو افراد گرفتار: سی ٹی ڈی

محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لاہور سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)  کو مالی معاونت فراہم کرنے کے الزام میں دو اہم کارکنان گرفتار کیے گئے ہیں۔

پاکستانی پولیس اہلکار کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے گرفتار کارکنان کو 20 اکتوبر 2009 کو ذرائع ابلاغ کے سامنے پیش کر رہے ہیں (اے ایف پی)

محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لاہور سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)  کو مالی معاونت فراہم کرنے کے الزام میں دو اہم کارکنان گرفتار کیے گئے ہیں۔

ذرائع ابلاغ کو جاری کیے جانے والے بیان میں ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ ’محکمے نے پنجاب میں دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر  پنجاب کے مختلف شہروں جن میں لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بہاولپور، بہاولنگر، سیالکوٹ اور حافظ آباد شامل ہیں 70 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز (آئی بی اوز) کیے ہیں جن مین نو دہشت گرد گرفتار کیے گئے ہیں۔‘

ترجمان کے مطابق ان شدت پسندوں سے بارودی مواد، ہینڈ گرنیڈ، ایک آئی ای ڈی بم، موبائل فون اور نقدی برآمد ہوئی ہے۔

محکمہ انسداد دہشت گردی کے مطابق: ’ان دہشت گردوں کی شناخت عبد الرحمٰن، عبد الوحید، عظیم، زمان، سفیان، صدیق، سجاد جاٹ، عمران علی، عمر فاروق کے نام سے ہوئی ہے۔‘

سی ٹی ڈی حکام کے مطابق یہ شدت پسند مختلف شہروں میں حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے 314 کومبنگ آپریشنز کے دوران 47 مشتبہ افراد گرفتار کیے گئے جبکہ ان آپریشنز کے دوران 12893 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔

گذشتہ دنوں پنجاب کی سکیورٹی میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس حوالے سے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’سب سے پہلی بات یہ ہے کہ ہم معمول کی معلومات لیتے رہتے ہیں انٹیلی جنس بھی اکٹھی کرتے ہیں اور  جب ہمیں کسی ہائی ویلیو ٹارگٹ کا معلوم ہوتا ہے تو اس کے حساب سے ہم اپنی سکیورٹی کو بڑھا دیتے ہیں۔ ہمیں بالکل معلوم ہوتا ہے کہ ہم کیا کر رہے ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پنجاب میں سکیورٹی میں اضافے کا آنے والے انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق ان انٹیلی جنس رپورٹس سے ہے جو ہمیں ملتی ہیں۔ ہم نے دہشت گردوں کی کاروائیوں میں خلل ڈالا ہوا ہے اور ہم یہ رکاوٹ قائم رکھنا چاہتے ہیں۔‘

انہوں نے مذید بتایا کہ ’ہم نے ان کے بڑے سرغنہ بھی پکڑنے ہوتے ہیں، ان کو مالی معاونت فراہم کرنے والوں کو بھی پکڑنا ہوتا ہے اور ان کے ان بندوں کو بھی پکڑنا ہوتا ہے جو دہشت گردی کے منصوبے بناتے ہیں اور ہم یہ مسلسل کر رہے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان