ندا ڈار کی قیادت میں پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کل حالیہ جیتی ہوئی ٹی ٹوئنٹی سیریز کی شاندار جیت کو دوہرانے کے عزم کے ساتھ شروع کرے گی۔
تین میچوں کی سیریز کا پہلا ون ڈے انٹرنیشنل کل کوئنز ٹاؤن کے جان ڈیوس اوول میں کھیلا جائے گا جبکہ پندرہ اور اٹھارہ دسمبر کو بقیہ دو ون ڈے انٹرنیشنل کرائسٹ چرچ میں ہوں گے۔
پہلا ون ڈے مقامی وقت کے مطابق صبح گیارہ بجے شروع ہوگا جبکہ بقیہ دو میچز دوپہر دو بجے شروع ہوں گے۔
یہ ون ڈے سیریز آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ کا حصہ ہے جس میں پاکستان اس وقت 15 میچوں میں 14 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔ نیوزی لینڈ ویمنز ٹیم 12 میچوں میں 12 پوائنٹس کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔
دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک 14 ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے جاچکے ہیں جن میں سے نیوزی لینڈ نے 13 جیتے ہیں پاکستان نے واحد کامیابی 2017 میں شارجہ میں کپتان ثنا میر کی عمدہ آل راؤنڈ کارکردگی کی وجہ سے حاصل کی تھی جس میں وہ پلیئر آف دی میچ رہی تھیں۔
اس ون ڈے سیریز میں پاکستان کی نظریں فاطمہ ثنا، ندا ڈار اور سعدیہ اقبال پر ہوں گی۔ فاطمہ ثنا انجری سے واپس آنے کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی میچوں میں چھ وکٹیں حاصل کر کے پلیئر آف دی سیریز رہی ہیں۔ وہ اس وقت آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ میں سولہ وکٹیں لے چکی ہیں۔ وہ پی سی بی کی ایمرجنگ کرکٹر آف دی ائر ایوارڈ بھی جیت چکی ہیں۔2021 میں وہ آئی سی سی ایمرجنگ کرکٹر آف دی ائر بھی رہی تھیں۔
کپتان ندا ڈار آئی سی سی کی ون ڈے انٹرنیشنل رینکنگ کی آل راؤنڈر کیٹگری میں آٹھویں نمبر پر ہیں۔ انہیں ون ڈے انٹرنیشنل میں سو وکٹیں مکمل کرنے کے لیے صرف دو وکٹیں درکار ہیں۔
وہ ثنا میر کے بعد یہ اعزاز حاصل کرنے والی دوسری پاکستانی کرکٹر ہوں گی۔ ندا ڈار نے آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ میں اب تک چودہ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ وہ آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ کا اعزاز بھی گذشتہ اکتوبر میں جیت چکی ہیں۔
لیفٹ آرم سعدیہ اقبال نے حالیہ دنوں میں بہترین پرفارمنس دی ہے۔ بنگلہ دیش کے خلاف میرپور ون ڈے میں انہوں نے تیرہ رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کی تھیں۔ نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھی انہوں نے عمدہ بولنگ کی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سدرہ امین آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ میں اس وقت سب سے زیادہ 747 رنز بنانے والی بیٹر ہیں جس میں دو سنچریاں اور پانچ نصف سنچریاں شامل ہیں۔ وہ آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ میں سنچری بنانے والی واحد پاکستانی بیٹر ہیں ۔ وہ آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ بھی رہ چکی ہیں۔
پاکستان ویمنز ٹیم کے بیٹنگ کوچ توفیق عمر نیوزی لینڈ میں چار ٹیسٹ میچز کھیل چکے ہیں۔انہوں نے پی سی بی ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیوزی لینڈ میں ٹی ٹوئنٹی سیریز جیتنا ایک تاریخی بات ہے جو کھلاڑیوں کی محنت اور لگن کو ظاہر کرتی ہے خاص کر بیٹر نے دباؤ میں اپنی ذمہ داری کو محسوس کیا اور عمدہ پرفارمنس دی جبکہ یہاں کنڈیشنز بالکل مختلف اور چیلنجنگ ہیں۔
’نیوزی لینڈ کی ٹیم اپنے ہوم گراؤنڈ میں ہمیشہ ایک چیلنج رہی ہے تاہم ہماری بیٹرز اس چیلنج کے لیے تیار ہیں۔ وہ موسم سے ہم آہنگ ہوچکی ہیں اور انہیں امید ہے کہ پاکستان ٹیم ون ڈے سیریز میں بھی اسی کارکردگی کو دوہرائیں گی۔‘
پاکستان سکواڈ:
ندا ڈار (کپتان)، عالیہ ریاض، بسمہ معروف، ڈیانا بیگ، فاطمہ ثنا، غلام فاطمہ، منیبہ علی (وکٹ کیپر)، نجیہہ علوی (وکٹ کیپر)، نشرہ سندھو، نتالیہ پرویز، عمیمہ سہیل، صدف شمس، سعدیہ اقبال، سدرہ امین، ام ہانی اور وحیدہ اختر۔