کتے کی طرح نظر آنے کے لیے 12 ہزار 480 پاؤنڈ خرچ کرنے والے جاپانی شخص کی ایک حقیقی کتے سے ملاقات اور ’بات چیت‘ کی ویڈیو وائرل ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حقیقی کتا، کتے جیسے حلیے میں نظر آنے والے شخص کو دیکھ کر بھونک رہا ہے، جس نے دوستانہ انداز میں اس کے پاس جانے کی کوشش کی، لیکن کتا شک میں مبتلا رہا اور بھونکتا رہا۔
کئی سیکنڈ کے بعد کتا اس شخص کو چھوڑ کر وہاں سے چلا گیا۔
اس شخص کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے اس ویڈیو کو شیئر کیا گیا، جس کا عنوان ’ایک حقیقی نظر آنے والے کتے کے لباس کو دیکھنے پر کتے کا ردعمل‘ رکھا گیا۔
Dog's reaction to seeing a realistic dog costume.
— トコ(Toco) (@toco_eevee) December 10, 2023
本物そっくりな犬の着ぐるみを見た、犬の反応 pic.twitter.com/oYKScYXkHe
صرف اپنے پہلے نام ’ٹوکو‘ سے جانے جانے والے شخص نے اپنے لیے کتے سے مشابہہ لباس تیار کروانے کے لیے گذشتہ سال فلموں اور اشتہارات کے لیے مجسمے اور ماڈل بنانے والی کمپنی زیپیٹ کی خدمات حاصل کیں۔
کمپنی کو یہ لباس بنانے میں 40 دن لگے۔ کمپنی کا تیار کردہ لباس جاپانی شہری کے یوٹیوب چینل ’میں جانور بننا چاہتا ہوں‘ پر شیئر کیا گیا۔
ٹوکو نے اس سے قبل رواں برس اگست میں جاپانی آؤٹ لیٹ میناوی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انہوں نے لباس کو اپنا پسندیدہ کتا ’کولی‘ بنا دیا ہے، ’کیونکہ جب میں اسے پہنتا ہوں تو یہ اصلی لگتا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا مزید کہنا تھا: ’چار پایوں والے جانور میرے پسندیدہ ہیں، خاص طور پر کیوٹ جانور۔ میں نے سوچا کہ ان میں سے ایک بڑا جانور ٹھیک رہے گا اور اس پر غور کرتے ہوئے کہ یہ ایک حقیقت پسندانہ ماڈل ہو گا، میں نے کتے جیسا بننے کا فیصلہ کیا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا: ’میں نے ان ساری چیزوں کو دیکھا اور کتے کی اپنی پسندیدہ نسل کولی جیسا بن گیا۔‘
ان کا یوٹیوب چینل ان کی ویڈیوز سے بھرا ہوا ہے، جس میں وہ کولی کاسٹیوم میں فرش پر لڑھک رہے ہیں اور کھیل رہے ہیں۔
ٹوکو نے اپنی انسانی شناخت کو خفیہ رکھا ہوا ہے۔
تاہم اس سارے معاملے میں غلط فہمیوں کو دور کرتے ہوئے، ٹوکو نے واضح کیا ہے کہ ان کے کاسٹیوم پہننے کی خواہش کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ کتے کی طرح زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔ اس کے بجائے، انہوں نے وضاحت کی کہ وہ اسے ہفتے میں ایک بار پہنتے ہیں اور وہ بھی بنیادی طور پر گھر میں، جس کے ذریعے وہ معمول سے ہٹ کر چیزوں کو تبدیل کرنے اور انہیں اپنانے کا تجربہ کرتے ہیں۔
© The Independent