پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پرتھ میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز کے اختتام پر آسٹریلیا نے اپنی دوسری اننگز میں دو وکٹوں کے نقصان میں 84 رنز بنا لیے۔ اس طرح اسے پاکستان کے خلاف مجموعی طور پر 300 رنز کی برتری حاصل ہوگئی۔
پاکستانی ٹیم کی پہلی اننگز 271 رنز پر ختم ہونے کے بعد آسٹریلیا نے دوبارہ بلے بازی کا فیصلہ کیا تھا۔
آسٹریلیا کی جانب سے پہلی اننگز میں سینچری سکور کرنے والے ڈیوڈ وارنر بغیر کوئی سکور کیے خرم شہزاد کی گیند پر آوٹ ہوئے جبکہ مارنس لیبوشگین بھی خرم شہزاد کی ہی گیند پر دو رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
خرم شہزاد کے علاوہ کوئی بھی پاکستانی بولر وکٹ حاصل نہ کر سکا۔
دن کے اختتام پر عثمان خواجہ 34 اور سٹیو سمتھ 43 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
اس سے قبل پاکستانی ٹیم آسٹریلیا کی پہلی اننگز کے جواب میں 271 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔
آسٹریلیا کی ٹیم نے پہلی اننگز میں 487 رنز بنائے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان کی جانب سے امام الحق 62 رنز بنا کر ٹاپ سکورر رہے۔
پاکستان کے دوسری اوپنر عبداللہ شفیق نے 42 رنز بنائے جبکہ بابر اعظم 21، کپتان شان مسعود 30 اور سعود شکیل اور آغا سلمان 28، 28 رنز بنا سکے۔
آسٹریلوی سپنر نیتھن لائن تین وکٹیں لے کر سب سے آگے رہے جبکہ کپتان پیٹ کمنز اور مچل سٹارک نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔
جوش ہیزل وڈ، مچل مارش اور ٹریوس ہیڈ نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل پاکستان کے خلاف بیٹنگ کرتے ہوئے آسٹریلوی ٹیم نے 487 رنز بنائے تھے۔
آسٹریلیا کی طرف سے ڈیوڈ وارنر 164 رنز کے ساتھ ٹاپ سکورر رہے اور میچل مارش نے 90 رنز بنائے جبکہ ٹریوس ہیڈ 40، عثمان خواجہ 41 اور الیکس کیری 34 رنز بنا سکے۔
پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے عامر جمال نے 111 رنز کے عوض چھ وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستان کی طرف سے اپنا پہلا میچ کھیلنے والے دوسرے کھلاڑی خرم شہزاد نے بھی نپی تلی بولنگ کرتے ہوئے 22 اوورز میں 83 رنز کے عوض دو کھلاڑی آؤٹ کیے۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں: