باہر سے کسی نے گرینیڈ پھینکا، میں اور فیملی محفوظ ہیں: ثاقب نثار

پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ ’باہر سے کسی نے گرینیڈ پھینکا جس سے دھماکہ ہوا۔‘

واقعے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے (ریسکیو 1122)

پولیس کا کہنا ہے کہ بدھ کی شب پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی لاہور میں رہائش گاہ کے گیراج میں دھماکہ ہوا ہے جس میں چیف جسٹس محفوظ رہے تاہم دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

اس بارے میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’باہر سے کسی نے گرینیڈ پھینکا ہے جس سے دھماکہ ہوا۔‘ تاہم پولیس نے اسے کریکر دھماکہ قرار دیا ہے۔

انہوں نے واقعے سے متعلق مزید بتایا کہ ’اچانک گھر سے دھماکے کی آواز سنائی دی، جب ہم باہر نکلے تو گیراج میں دو پولیس اہلکار زخمی تھے اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے تھے۔جب غور کیا تو یہ باہر سے پھینکے گئے گرینیڈ کے نتیجے میں ہونے والا دھماکہ تھا۔‘

’اللہ کا شکر ہے میں اور اہل خانہ مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ گرینیڈ کس نے پھینکا اس حوالے سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔‘

آئی جی پنجاب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’زخمی ہونے والے دونوں افراد پولیس اہلکار ہیں جو سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات تھے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان کے مطابق ’دھماکے میں زخمی پولیس اہلکاروں کو علاج معالجے کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔‘

دوسری جانب ریسکیو 1122 کے ترجمان فاروق احمد کا کہنا ہے کہ ’ہمیں نو بجے کال موصول ہوئی کہ سابق چیف جسٹس کی رہائش گاہ احمد بلاک، گارڈن ٹاؤن میں ایمرجنسی دھماکہ ہوا ہے۔‘

ان کا کہنا ہے کہ ’اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیمیں فوری روانہ ہوئیں۔ وہاں پر موجود دو افراد زخمی تھے جنہیں موقع پر فرسٹ ایڈ دے دی گئی ہے۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان