الیکشن شیڈول کے مطابق پاکستان میں آٹھ فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے لیے اتوار شام چار بجے تک کا وقت تھا جو اب ختم ہو چکا ہے۔
انتخابات میں حصہ لینے کے لیے متعدد سرکردہ سیاست دانوں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں جن میں نواز شریف، شہباز شریف، خالد مقبول صدیقی، مصطفی کمال، سراج الحق، عبدالعلیم خان، بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمن سمیت دیگر سیاسی رہنما شامل ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 132 قصور اور این اے 242 کراچی سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
این اے 242 سے شہباز شریف کے مقابلے میں ایم کیوایم پاکستان کے رہنما مصطفٰی کمال نے بھی کاغذات جمع کرائے ہیں۔
سابق وزیراعظم نواز شریف این اے 130 لاہور سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے این اے 128 لاہور سے الیکشن لڑنے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں۔
پیپلز پارٹی سے ہی تعلق رکھنے والے رہنما اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے این اے 148 سے کاغذات جمع کروائے ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 لاہور سے استحکام پاکستان پارٹی کے امیدوار علیم خان نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کے بانی نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے این اے 119 اور این اے 120 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شاہ محمود قریشی نے این اے 150 ملتان سے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
پی ٹی آئی کے سابق صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے بھی این اے 150 الیکشن لڑنے کے لیے کاغذات جمع کرا دیے ہیں۔
پی ٹی آئی کے وکیل رہنما شیر افضل مروت نے پشاور کے این اے 32 سے کاغذات جمع کرائے ہیں۔
اُدھر جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے این اے 44 سے الیکشن لڑنے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شیڈول کے مطابق ’کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 25 سے 30 دسمبر 2023 تک کی جائے گی۔
’کاغذات نامزدگی کے منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں تین جنوری تک دائر کی جاسکیں گی اور ان اپیلوں پر فیصلہ 10 جنوری تک کیا جائے گا۔‘
الیکشن کمیشن کے مطابق تمام امیدواروں کی فہرست 11 جنوری کو آویزاں کی جائے گی اور امیدواروں کے پاس 12 جنوری تک نام واپس لینے کا اختیار ہوگا۔ اس کے بعد 13 جنوری کو امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کیے جائیں گے۔
الیکشن کمیشن نے غیر ملکی مبصرین کو انتخابات کی نگرانی کے لیے اپنی درخواستیں جمع کرانے کے لیے مزید وقت دیا ہے۔ اب وہ 31 دسمبر سے 20 جنوری تک اپنی درخواستیں جمع کراسکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حلقہ بندیوں پر اعتراضات سے متعلق سماعت انتخابات کے بعد کی جائے گی، اس وقت درخواستوں پر سماعت کی تو الیکشن پروگرام پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔