امریکہ کی طرف سے اسرائیل کو ’ایمرجنسی‘ اسلحے کی فروخت، حماس کی شدید مذمت

حماس کا کہنا ہے کہ اسلحے کی فروخت ’امریکی انتظامیہ کی جانب سے اس مجرمانہ لڑائی کی مکمل سرپرستی کا واضح ثبوت ہے۔‘

23 دسمبر 2023 کو نیو یارک میں مظاہرین غزہ میں سیزفائر کی حمایت میں ریلی میں شریک ہیں (اے ایف پی/ چارلی ٹریبالیو)

حماس نے ہفتے کو امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو 14 کروڑ 75 لاکھ  ڈالر مالیت کے توپوں کے انتہائی طاقتور گولوں اور متعلقہ آلات فروخت کرنے کی منظوری کی مذمت کی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکہ نے جمعے کو ہنگامی شق کے تحت 155 ملی میٹر دھانے والی توپوں کے لیے گولے فروخت کا اعلان کیا۔ ہنگامی شق کے تحت اسلحے کی فروخت کے کانگریس کی طرف سے جائزے کی ضرورت نہیں رہتی جو ایک معمول ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ اسلحے کی فروخت ’امریکی انتظامیہ کی جانب سے اس مجرمانہ لڑائی کی مکمل سرپرستی کا واضح ثبوت ہے۔‘

حماس نے ایک بیان میں کہا کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ اسرائیل کے تمام مظالم کے ساتھ خود کو واضح طور پر جوڑ رہی اور فعال طور پر اس کی حمایت کر رہی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ لڑائی کے دوران اسرائیلی مظالم کے نتیجے میں غزہ میں ’بچوں اور شہریوں کا بے رحمانہ قتل، مکینوں کی جبری بے دخلی اور شہری زندگی کی منظم تباہی‘ ہوئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے غزہ حملے میں کم از کم 21 ہزار 672 افراد جان گنوا چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

غزہ میں شہریوں کی اموات میں اضافے کے بعد اسرائیل کی مسلسل حمایت پر امریکہ کی بین الاقوامی ساکھ کو دھچکا لگا ہے۔ اس سے پہلے رواں ماہ امریکہ نے اسی ہنگامی شق کا استعمال کرتے ہوئے اسرائیل کو 120 ایم ایم ٹینکوں کے لیے تقریباً 14 ہزار گولے فروخت کرنے کی منظوری دی تھی۔

امریکی ڈیفنس سکیورٹی کوآپریشن ایجنسی کے ایک بیان کے مطابق اسرائیل نے درخواست کی کہ اسلحے کے طے شدہ سودوں میں 155 ایم ایم فیوز، پرائمرز اور چارجز شامل کیے جائیں۔ اس طرح ان سودوں کی تخمینہ لاگت نو کروڑ 65 لاکھ  ڈالر سے بڑھ کر 14 کروڑ 75 ڈالر ہوگئی ہے جس کے لیے نئے نوٹیفکیشن کی ضرورت ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ’ہنگامی صورت حال موجود ہے جس کے پیش نظر اسرائیلی حکومت کو فوری طور پر اسلحہ فروخت کرنے کی ضرورت ہے۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا