جنگوں اور کشیدگی کے سائے میں سال نو کی تقریبات

سڈنی اور آکلینڈ 2024 میں داخل ہونے والے  دنیا کے پہلے بڑے شہروں میں شامل تھے، جہاں شائقین نے شاندار آتش بازی کا مظاہرہ دیکھا۔

آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے ہاربر برج پر یکم جنوری 2024 کو سال نو کی آمد پر آتشبازی کا مظاہرے کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

اس بار غزہ اور یوکرین میں جاری جنگوں اور دنیا کے کچھ حصوں میں بڑھتی ہوئی کشیدگی نے  نئے سال کی تقریبات کو متعدد طریقوں سے متاثر کیا۔ دنیا کے کئی مشہور شہروں میں اضافی سکیورٹی تعینات کی گئی اور کچھ مقامات پر نئے سال کی تقریبات کو مکمل طور پر منسوخ کر دیا گیا ہے۔

پاکستان میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر نئے سال کی تمام تقریبات پر پابندی کر دی گئی تھی۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ٹیلی ویژن پر نشر ہوئے اپنے پیغام میں پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ نئے سال کا آغاز سادگی سے کرکے غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے نتیجے میں ہزاروں بے گناہ افراد کی موت پر دنیا بھر کے مسلمان غمزدہ ہیں۔

سڈنی اور آکلینڈ 2024 میں داخل ہونے والے  دنیا کے پہلے بڑے شہروں میں شامل تھے، جہاں شائقین نے شاندار آتش بازی کا مظاہرہ دیکھا۔

آسٹریلیا میں رات کے  12 بجتے ہیں سڈنی ہاربر برج پر 12 منٹ کی آتش بازی میں کئی ٹن دھماکہ خیز مواد پھٹ گیا جس کا نظارہ 10 لاکھ سے زیادہ افراد نے کیا۔

سڈنی میں پہلے سے کہیں زیادہ پولیس تعینات تھی۔ فلسطینی گروپ حماس کی جانب سے سات اکتوبر کو ہوئے حملے کے جواب میں سڈنی اوپیرا ہاؤس کو لائٹ سے اسرائیلی پرچم کے رنگوں رنگنے کے بعد سے یہ ساحلی علاقہ فلسطینیوں کے حق میں شدید مظاہروں کا مرکز بنا ہوا ہے۔

ویٹی کن میں پوپ فرانسس نے 2023 کو جنگ کے دوران مصائب کا سال قرار دیا۔

پوپ نے کہا کہ ’سال کے آخر میں ہم اپنے آپ سے یہ پوچھنے کی ہمت کریں گے کہ مسلح تنازعات کی وجہ سے کتنی انسانی زندگیاں تباہ ہوئی ہیں، کتنی اموات ہوئی ہیں اور کتنی تباہی ہوئی ہے، کتنے مصائب ہیں، کتنی غربت ہے۔‘

نیو یارک سٹی میں حکام اور پارٹی کے منتظمین نے کہا ہے کہ وہ مین ہیٹن کے وسط میں واقع ٹائمز سکوائر میں آنے والے ہزاروں افراد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تیار ہیں۔

غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ کی وجہ سے روزانہ ہونے والے مظاہروں کے درمیان نیو یارک سٹی پولیس نے کہا ہے کہ ممکنہ مظاہروں سے بچنے کے لیے وہ پارٹی کے ارد گرد سیکورٹی کے دائرے کو وسیع کریں گے اور ایک ’بفر زون‘ تشکیل دیں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گذشتہ سال نئے سال کے موقع پر منعقد ہونے والی پارٹی کے دوران ٹائمز سکوائر سے چند بلاکس کے فاصلے پر ایک چاقو بردار شخص نے تین پولیس اہلکاروں پر حملہ کر دیا تھا۔

فرانس کی داخلی انٹیلی جنس کی سربراہ سیلین برتھن نے جمعے کو کہا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے 90 ہزار اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ ان میں سے چھ ہزار پیرس میں ہوں گے۔

فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ ڈارمینن نے اسرائیل اور حماس جنگ کی وجہ سے ’دہشت گردی کے بہت زیادہ خطرے‘ کا حوالہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس پہلی بار حفاظتی کاموں کے حصے کے طور پر ڈرون استعمال کرسکے گی اور دسیوں ہزار فائر فائٹرز اور پانچ ہزار فوجی بھی تعینات کیے جائیں گے۔

توقع ہے کہ جرمنی کے دارالحکومت برلن میں تقریباً ساڑھے چار ہزار پولیس اہلکار امن و امان برقرار رکھیں گے اور ایک سال پہلے کی طرح فسادات سے بچیں گے۔

برلن پولیس نے شہر کی کئی سڑکوں پر پٹاخوں کے روایتی استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔

انہوں نے شہر کے نیوکولن محلے میں فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے احتجاج پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔

یوکرین میں روس کی فوجی کارروائیوں کے باعث ماسکو میں بھی سال نو کی تقریبات متاثر ہوئیں۔

ماسکو کے ریڈ سکوائر پر معمول کی آتش بازی اور کنسرٹ گذشتہ سال کی طرح منسوخ کر دیا گیا۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا