بیکٹیریا: بچوں کا دودھ بنانے والی کمپنی کی مصنوعات واپس

ریکٹ بینکزیئر گروپ کی کمپنی میڈ جانسن نیوٹریشن نے ممکنہ آلودگی کے خدشے کے پیش نظر رضاکارانہ طور پر کچھ اقسام کے اینفامل بے بی فارمولے کو مارکیٹ سے واپس منگوا لیا ہے۔

12 نومبر 2019 کی تصویر میں نیویارک میں ایک خاتون نے اینفامل مصنوعات کے ڈبے اٹھا رکھے ہیں (اے ایف پی)

بچوں کا دودھ بنانے والی ایک مقبول کمپنی نے ممکنہ طور پر جان لیوا بیکٹیریا سے آلودہ ہونے کے خدشات کے پیش نظر اپنی مصنوعات مارکیٹ سے واپس منگوا لی ہیں۔

امریکہ میں فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کے مطابق ریکٹ بینکزیئر گروپ کی کمپنی میڈ جانسن نیوٹریشن نے ممکنہ آلودگی کے خدشے کے پیش نظر رضاکارانہ طور پر کچھ اقسام کے اینفامل بے بی فارمولے کو مارکیٹ سے واپس منگوا لیا ہے۔

خاص طور پر کمپنی نے جون میں تیار کیا گیا 12.6 اونس اور 19.8 اونس کے ڈبے میں دستیاب اپنا نیوٹرامیجن پاؤڈر انفینٹ فارمولا واپس منگوا لیا ہے۔ بچوں کا یہ دودھ پورے موسم گرما میں فروخت کیا گیا۔

لیکٹوز سے الرجی والے بچوں کے لیے تیار کیے گئے اس فارمولے میں کرونوبیکٹر بیکٹیریا کی موجودگی کا خدشہ ہے، جس کے بارے میں ایف ڈی اے کا کہنا ہے کہ یہ سوزش اور گردن توڑ بخار جیسے جان لیوا امراض کا سبب بن سکتا ہے۔

ایف ڈی اے کے مطابق خیال کیا جا رہا ہے کہ واپس منگوائی جانے والی مصنوعات میں سے زیادہ تر استعمال کی جا چکی ہیں جبکہ ایف ڈی اے نے کہا کہ 31 دسمبر تک ’بیماریوں یا منفی اثرات‘ کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔

ایف ڈی اے کی طرف سے باضابطہ طور پر دی گئی تازہ اطلاع کے مطابق یہ خدشات اس وقت شروع ہوئے جب اسرائیلی وزارت صحت نے 14 دسمبر کو ایف ڈی اے کو مطلع کیا کہ مصنوعات کا ’ابتدائی طور پر کرونوبیکٹر کا ٹیسٹ مثبت آیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ابتدائی ٹیسٹ سے کوئی کارروائی کرنے کے لیے کافی معلومات حاصل نہیں ہوئیں، اس لیے اسرائیلی حکومت نے یہ دیکھنے کے لیے مزید جانچ شروع کردی کہ آیا دودھ کے نمونے میں ساکا زاکی آئی نامی بیکٹیریا موجود ہے، جو سنگین بیماری کا سبب بن سکتا ہے۔

28  دسمبر کو اسرائیل میں ہونے والے ٹیسٹوں سے اشارہ ملا کہ نمونوں میں ساکا زاکی آئی موجود ہے۔ نتیجے کے طور پر کمپنی اگلے دن رضاکارانہ طور پر مصنوعات واپس منگوانے پر راضی ہوگئی۔

مزید برآں 18 دسمبر کو ایف ڈی اے نے ریکٹ/میڈ جانسن کی فیکٹری میں تحقیقات کا آغاز کر دیا اور مزید ٹیسٹ کیے۔ ایف ڈی اے کے مطابق یہ تحقیقات اب بھی جاری ہیں لیکن اب تک کے تمام ٹیسٹ منفی آئے ہیں۔

ریکٹ/میڈ جانسن کے ترجمان نے دی انڈپینڈنٹ کو بھیجے گئے بیان میں لکھا کہ ’اس رضاکارانہ واپسی میں شامل دودھ کے ڈبے جون 2023 میں تیار کیے گئے اور بنیادی طور پر جون، جولائی اور اگست 2023 میں فروخت کیے گئے۔ فروخت سے پہلے ریکٹ/میڈ جانسن کے سخت معیار کے ٹیسٹوں اور جانچ پڑتال میں بیکٹیریا کی موجودگی نہیں پائی گئی۔‘

بیان کے مطابق: ’ہم والدین کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو ریکٹ/ میڈ جانسن کی غذائی مصنوعات بشمول دیگر نیوٹرامیجن پاؤڈر فارمولا بیچز کو استعمال کرتے ہوئے اعتماد کے ساتھ غذا کی فراہمی جاری رکھ سکتے ہیں۔‘

کرونوبیکٹر قدرتی طور پر پیدا ہونے والا جرثومہ ہے جو متعدد طریقوں سے کارخانوں میں داخل ہوسکتا ہے۔ ایف ڈی اے کے مطابق فارمولا دودھ بنانے والی کمپنیوں کو اپنی اپنی مصنوعات کے معاملے میں کرونو بیکٹر اور سالمونیلا دونوں کا ٹیسٹ کرنے کی ضرورت ہے۔

تاہم اس کے باوجود کرونوبیکٹر کی موجودگی کی وجہ سے مصنوعات کو مارکیٹ سے واپس منگوانے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

فروری میں ریکٹ نے پودوں سے تیار کیے فارمولے کے ایک لاکھ 45 ہزار ڈبے واپس منگوا لیے تھے۔ گذشتہ سال ایبٹ نیوٹریشن کی جانب سے فروخت کیا جانے والا بچوں کا تین اقسام کا دودھ کرونو بیکٹر آلودگی کی وجہ سے واپس منگوا لیا گیا۔ دودھ استعمال کرنے والے چار بچے بیمار ہو گئے اور بعد ازاں ایک بچے کی موت واقع ہو گئی۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی صحت