اب کمپیوٹروں میں آلٹ کی اور لیفٹ ایرو کی درمیان ’کوپائلٹ کی‘ شامل کی جا سکتی ہے جو مائیکروسافٹ کے مصنوعی ذہانت کے ٹولز کھولے گی۔
’ونڈوز کوپائلٹ‘ کا مقصد مشکل یا معمول کے کاموں میں مدد کرنا ہے۔ مثال کے طور پر طویل ای میلز لکھنے یا ان کا خلاصہ کرنے یا پریزنٹیشن میں شامل کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت کی مدد سے تصاویر بنانے میں مدد دینا۔
مائیکروسافٹ اس عمل کو ’کو پائلٹ‘ کہتی ہے کیوں کہ اس کا مقصد ان ٹاسکس میں مدد کرنا ہے تاہم تمام معاملات صارف کے کنٹرول میں ہی رہیں گے۔
نئی کی 1994 میں ونڈوز کی متعارف کروائے جانے کے بعد سے پی سی کی بورڈ میں پہلی تبدیلی ہے۔ ونڈوز کی سٹارٹ مینو اوپن کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ اگرچہ صارفین اکثر اس کا مقصد تبدیل کرتے ہیں یا اضافی کاموں کے لیے اسے دیگر کیز کے ساتھ منسلک کر دیتے ہیں۔
ونڈوز پی سی کے ساتھ تقریباً کسی بھی کی بورڈ کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ظاہر ہے کہ موجودہ کی بورڈ میں نئی کی نہیں ہو گی۔ لیکن مائیکروسافٹ کی جانب سے آپریٹنگ سسٹم ونڈوز اور کمپنی کے اپنے ہارڈ ویئر کی بورڈ دونوں میں متعارف کروائی گئی تبدیلیاں اکثر مارکیٹ میں وسیع اور فوری تبدیلیوں کا سبب بنی ہیں جیسا کہ ونڈوز کی کے معاملے میں ہوا۔
مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ مستقبل کے بہت سے کمپیوٹرز میں کوپائلٹ کی شامل ہو گی۔ ان کمپیوٹروں میں وہ بھی شامل ہیں جن کا اعلان اگلے ہفتے کنزیومر الیکٹرونکس شو میں کیا جائے گا۔ کی بورڈ ’فروری کے آخر سے موسم بہار تک دستیاب ہو گا۔ اس میں آئندہ آنے والی سرفیس ڈیوائسز بھی شامل ہوں گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مائیکروسافٹ نے کہا کہ نئی تبدیلی ’ونڈوز کے ساتھ ہمارے سفر میں ایک اور تبدیلی کا لمحہ ہے۔‘ اس سے پتہ چلتا ہے کہ نئی کوپائلٹ کی ’اے آئی پی سی‘ کے دور کے آغاز کی علامت ہے۔
کمپنی کا اپنے اعلان میں کہنا ہے کہ ’ہمیں یقین ہے کہ یہ لوگوں کو مصنوعی ذہانت کی تبدیلی کے عمل میں زیادہ آسانی سے حصہ لینے کے قابل بنائے گی۔‘
’کوپائلٹ کی، کی بورڈ کے بنیادی حصے کے طور پر ونڈوز سے منسلک کی گئی ہے اور جب اسے دبایا جاتا ہے تو نئی کی ونڈوز میں کوپائلٹ فیچر کو فعال کر دیتی ہے۔ اس طرح آپ کے لیے کمپیوٹر پر معمول کے کاموں کے لیے اس فیچر کو آسانی کے ساتھ استعمال کر سکتے ہیں۔‘
مائیکروسافٹ نے دوسرے کام کی نشاندہی کی ہے جس میں نئے سافٹ ویئر کی خصوصیات شامل ہیں جو مشین لرننگ پر انحصار کرتی ہیں اور ساتھ ہی سلیکون کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کرتی ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ چپس مصنوعی ذہانت کے کام کے لیے موزوں ہوں
کوپائلٹ فیچر ابھی تک ہر جگہ دستیاب نہیں ہے۔ اگر کوئی کمپیوٹر اس تک رسائی حاصل نہ کر پائے تو بٹن دبانے سے اس کی بجائے ونڈوز سرچ فیچر کھل جائے گا۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔
© The Independent