پشاور کا سکول جہاں مفت فرانسیسی زبان سکھائی جاتی ہے

2016 میں ’شہید ہارون اکیڈمی‘ کی بنیاد سٹریٹ چلڈرن اور یتیم بچوں کو تعلیم دینے کی غرض سے رکھی گئی اور اب اس سکول میں 172 طلبہ وطالبات زیر تعلیم ہیں۔

پشاور کے علاقے تاج آباد میں قائم ’شہید ہارون اکیڈمی‘ میں سٹریٹ چلڈرن اور یتیم بچوں کو تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ فرانسیسی زبان بھی بلامعاوضہ سکھائی جاتی ہے۔

اکیڈمی کی پرنسپل سارہ علی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ 2016 میں سکول کے چیف ایگزیکٹیو شکیل رحمٰن نے سٹریٹ چلڈرن اور یتیم بچوں کو تعلیم دینے کی غرض سے اس کی بنیاد رکھی اور اب اس سکول میں 172 طلبہ وطالبات زیر تعلیم ہیں۔

سارہ علی کے مطابق: ’سکول میں 90 طالبات اور 82 طلبہ پڑھ رہے ہیں جن میں مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے بچے شامل ہیں، جنہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ یونیفارم، جوتے، کتابیں، بستے اور کھانا بھی فراہم کیا جاتا ہے۔‘

انہوں نے بتایا: ’میں خود پیشے کے لحاظ سے سائیکالوجسٹ ہوں اور اس سکول میں دیگر باتوں کے علاوہ بچوں کی ذہنی صحت کا خیال بھی رکھا جاتا ہے۔‘

سارہ کے مطابق: ’ان میں کافی بچے کسی نہ کسی طرح کے ٹراما سے گزر چکے ہیں، اس لیے ہم ان کا پورا خیال رکھتے ہیں جبکہ گریڈ نہم اور دہم کے طلبہ کی کیریئر کونسلنگ بھی کی جاتی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ شہید ہارون اکیڈمی کے چیف ایگزیکٹیو شکیل رحمٰن کی خواہش پر سکول میں بچوں کو دیگر زبانوں کی طرح فرانسیسی زبان بھی سکھائی جاتی ہے اور فرانس سے تعلق رکھنے والے ٹیچر مسٹر اولیویئر سیارڈ بچوں کو آن لائن کلاسز کے ذریعے فرانسیسی زبان پڑھاتے ہیں، جن کی ہفتے میں تین دن آن لائن ویڈیو کلاسز ہوتی ہیں اور تین دن سکول کے ٹیچر بچوں کو فرانسیسی زبان کی مشق کرواتے ہیں۔

بقول سارہ: ’بچوں کے لیے بھی فرانسیسی زبان سیکھنا بہت اچھا ہے اور ان کے لیے مستقبل میں فرانسیسی زبان سیکھ کر پاکستان میں فرانسیسی سفارت خانے میں ترجمان اور کئی اور نوعیت کی ملازمت کے مواقعے ہوں گے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’جو بچے تعلیم میں آگے بڑھ رہے ہیں وہ فرانسیسی زبان کی مدد سے سکالرشپس پر آگے جا سکتے ہیں۔ سکول میں ہمارے پاس سکرین اور کیمرہ دستیاب ہے جس کی مدد سے ٹیچر آن لائن بچوں کو سکھاتے ہیں۔‘

خاتون پرنسپل سارہ علی نے بتایا کہ ’فرانسیسی زبان سیکھ کر بچے بہت پرجوش ہیں۔‘

شہید ہارون اکیڈمی کے بانی اور سی ای او شکیل رحمٰن کا تعلق پشاور سے ہے لیکن وہ امریکہ میں مقیم ہیں۔

انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ 10 سال قبل ان کا نوجوان بیٹا ہارون جان سڑک پر حادثے کا شکار ہو گیا تھا، جو یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھا اور اس کی خواہش تھی کہ طب کی تعلیم حاصل کرے۔

شکیل رحمٰن نے بتایا کہ ’بیٹے کی تعلیم کی خواہش کو پورا کرنے کے لیے میں نے اور میری اہلیہ نے سوچا کہ اُن بچوں کو تعلیم دلائیں جو معاشی طور پر اس قابل نہ ہوں۔ اس لیے میں نے پشاور میں اپنے بیٹے کے نام پر شہید ہارون اکیڈمی کی بنیاد رکھی اور نرسری سے شروع کر کے اب یہ جماعت نہم تک کی تعلیم دے رہی ہے۔‘

سکول کے بانی شکیل رحمٰن نے مزید بتایا کہ ’سکول میں فرانسیسی زبان کے لیے فرانس سے تعلق رکھنے والے میرے دوست مسٹر اولیویئرڈ سیارڈ نے رضاکارانہ طور پر بچوں کو فرانسیسی زبان سکھانے کے لیے خود رابطہ کیا، جس کے لیے میں راضی ہو گیا۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’بچے پہلے اردو، پشتو اور انگریزی سے واقف تھے لیکن اولیویئرڈ اتنی محنت اور شوق سے بچوں کو فرانسیسی سکھاتے ہیں کہ بچوں نے چار مہینوں میں فرانسیسی زبان میں حروف تہجی، مہینوں اور دنوں کے نام کے ساتھ گانے بھی سیکھ لیے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا: ’مجھے یقین ہے کہ فرانسیسی زبان سیکھنا مستقبل میں ان بچوں کے کام آئے گا۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس