ایران نے پیر سے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور قطر سمیت 28 ملکوں کے شہریوں کے لیے ویزے کی پابندی ختم کر دی۔
28 ملکوں میں جاپان، برازیل، انڈیا، میکسیکو، پیرو، انڈونیشیا، سنگاپور، کیوبا، تیونس اور تنزانیہ کے شہری بھی شامل ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی ’ہمسایہ ملکوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات‘ کی پالیسی کے تحت بحرین، کویت اور قطر سمیت بعض وسطی ایشیائی ممالک کے شہریوں کو بھی ایران میں داخلے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں ہو گی۔
گذشتہ سال ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہوئے تھے۔
قبل ازیں رواں ہفتے ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے قونصلر امور علی رضا بیگدلی نے تصدیق کی کہ 28 ممالک کے شہریوں کو ایران میں ویزا کے بغیر داخلے کی اجازت دی جائے گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ویزا سے استثنیٰ کا اطلاق ان سیاحوں پر ہوگا جو زمینی سرحدی گزرگاہوں کی بجائے ہوائی راستے سے ایران کا سفر کریں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کی طرف سے رپورٹ کیے بیان میں انہوں کہا کہ ان کی وزارت نے اس یک طرفہ فیصلے سے متعلق کابینہ کے حکم نامے کے بارے میں تمام متعلقہ اداروں کو مطلع کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انڈیا کے شہری ویزا حاصل کیے بغیر ایران کا سفر کرسکتے ہیں لیکن اس کے لیے شرط یہ ہو گی کہ وہ ہوائی راستے سے آئیں۔ زمینی راستے سے سفر کرنے کی صورت میں انہیں ویزے کی ضرورت ہوگی۔
گذشتہ ماہ ایران کے وزیر سیاحت عزت اللہ زرغامی نے کہا تھا کہ ویزے کی پابندی ختم کرنے کے فیصلے کا مقصد ملک کے سیاحتی شعبے کی بحالی ہے۔
ایران پہلے ہی ترکی، عمان، آذربائیجان، آرمینیا، چین، لبنان اور شام کے شہریوں کو ویزا فری انٹری دے چکا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2023 کے وسط سے سیاحت کی صنعت کی بحالی کے اشارے ملے۔ ایرانی حکام غیر ملکی سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے ویزے کی چھوٹ سمیت دیگر مراعات پر بھی غور کر رہے ہیں۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔