ایرانی ذرائع ابلاغ نے ہفتے کو خبر دی ہے کہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نئے فارسی سال کی آمد کا جشن منانے کے لیے رقص کرنے والی دو لڑکیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دونوں خواتین کو ان کے رقص کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد گرفتار کیا گیا۔ تہران کے شمال میں نوجوانوں کے اجتماع کے لیے مقبول مقام تجریش سکوائر کے قریب دونوں خواتین کے ڈانس کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم نے رپورٹ کیا ہے کہ ’تہران کے پراسیکیوٹر نے رقص کر کے سماجی اقدار کی خلاف ورزی کرنے والی خواتین کی گرفتاری کا حکم دیا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خواتین نے ایرانی لوک داستانوں کے افسانوی کردار حاجی فیروز کا سرخ رنگ کا لباس زیب تن کر رکھا تھا جن کا رقص اور گیت 20 مارچ کو شروع ہونے والے فارسی سال کا اعلان کرتے ہیں۔
اسلامی قانون کے مطابق ایران میں مرد خواتین کے ایک ساتھ ڈانس کرنے یا خواتین کے سرعام رقص کرنے پر پابندی ہے۔
ایران میں حالیہ مہینوں میں عوامی مقامات، خاص طور پر میٹرو میں خواتین کے رقص کرنے کی متعدد ویڈیوز وائرل ہوئیں۔ اسی سال ستمبر میں مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے بعد 2022 کے آخر میں عوامی احتجاجی تحریک نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
ایران کی 22 سالہ کرد خاتون امینی کو تہران میں اخلاقی پولیس نے لباس کے ضابطے کا احترام نہ کرنے پر گرفتار کیا تھا۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔