وزیراعظم نے عمران خان سے ملاقات ممکن بنانے کا کہا ہے: علی امین گنڈا پور

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے درمیان بدھ کی شام ملاقات ہوئی ہے جسے علی امین گنڈا پور نے ’مثبت‘ قرار دیا ہے۔

پاکستان میں عام انتخابات 2024 کے بعد حکومت سازی اور دیگر سیاسی سرگرمیوں پر انڈپینڈنٹ اردو کی لائیو اپ ڈیٹس۔

  • وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے الزامات ’جھوٹ کا پلندہ‘: پی ٹی آئی
  • جی ایس پی پلس ختم کرانے کے لیے پی ٹی آئی یورپی یونین سے رابطہ کر رہی ہے: وزیراطلاعات
  • آئی ایم ایف کا وفد آج پاکستان پہنچے گا: رپورٹ

13 مارچ دن 8 بجکر 24 منٹ

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایندھن کی درآمدی لاگت کم کرنے اور ترقی پر زیادہ خرچ کرنے کی غرض سے ٹرانسپورٹ سسٹم کو بجلی کے ذریعے چلانے پر کام کر رہا ہے۔

وزیراعظم بننے کے بعد چینی نیوز ایجنسی شنہوا کو دیے اپنے پہلے انٹرویو میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان چین اور دیگر ممالک سے صاف توانائی کی ٹیکنالوجی حاصل کرنے کا بھی منصوبہ رکھتا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان چین کے ترقی اور خوشحالی کے ماڈل سے غربت کے خاتمے، نوجوانوں کے روزگار کو فروغ دینے اور شہری اور دیہی علاقوں میں زرعی، صنعتی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری افراد کی حوصلہ افزائی کے لیے سیکھ سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چینی جدیدیت نے ترقی کے مراکز اور شعبوں کو عالمی منڈی میں مسابقانہ بنایا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’حالیہ سالوں میں چیلنجوں کے باوجود چین کی ترقی اب بھی دوسرے ممالک کے مقابلے میں بتدریج آگے بڑھ رہی ہے، جو ایک قابل ذکر کامیابی ہے۔‘

پاکستانی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسلام آباد جی ڈی آئی اور گلوبل سکیورٹی انیشیٹو کی مکمل اور مضبوطی سے حمایت کرتا ہے اور اس طرح کے اقدامات سے عالمی برادریوں کے درمیان تعلقات مضبوط ہوتے ہیں۔


13 مارچ دن 5 بجکر 49 منٹ

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے درمیان بدھ کی شام ملاقات ہوئی ہے جسے علی امین گنڈا پور نے ’مثبت‘ قرار دیا ہے۔

اسلام آباد میں ملاقات کے بعد خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال اور امیر مقام کے ہمراہ صحافیوں سے بات کی۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ انہوں نے ملاقات میں وزیر اعظم سے کہا ہے کہ انہیں سینیٹ الیکشن سے متعلق مشاورت کے لیے عمران خان سے ملاقات کرنی ہے جس پر فی الحال پابندی عائد کی گئی ہے۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ان سے کہا ہے کہ وہ عمران خان سے ان کی جلد ملاقات کو ممکن بنائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ دو اپریل کو ہونے والے والے سینیٹ الیکشن کے تناظر میں ان کی عمران خان سے ملاقات ضروری ہے۔

علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے ساتھ ان کی ملاقات بہت خوشگوار ماحول میں ہوئی اور شہباز شریف نے خیبر پختونخوا کے تمام مسائل بشمول بجلی کے بقایاجات کے حل میں مدد کی پوری یقین دہانی کروائی ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور وزیر اعظم کے درمیان ملاقات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ چیف ایگزیکٹو نے بھی علی امین گنڈاپور کی جانب خیر سگالی کے جذبات کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے متعلقہ سرکاری اہلکاروں کو آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے بعد 19 مارچ کو خیبر پختونخوا کے بجلی کے واجبات سے متعلق اجلاس رکھنے کی ہدایت کی ہے۔


13 مارچ دن 3 بجکر 30 منٹ

وزارت خزانہ نے بدھ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان تین ارب ڈالر کے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ پر جائزہ مذاکرات جمعرات کو اسلام آباد میں شروع ہوں گے۔

بیان میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ سٹینڈ بائی ارینجمنٹ  کا دوسرا جائزہ اسلام آباد میں 14 سے 18 مارچ 2024 تک طے ہے۔ ’پاکستان نے آئی ایم ایف کے جائزے کی کامیابی سے تکمیل کے لیے تمام سٹرکچرل بینچ مارکس، کوالٹیٹیو پرفارمنس کے معیار اور اہداف کو پورا کر لیا ہے۔‘

وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کا حتمی جائزہ ہوگا۔ اگر آخری جائزہ بھی کامیابی سے مکمل ہو گیا تو پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر کی قسط جاری کر دی جائے گی۔

گذشتہ برس کے وسط میں پاکستان کی مختصر مدت کی معاشی ضروریات پورا کرنے کے لیے آئی ایم ایف نے ایک سٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے کی منظوری دی تھی جسے تحت پاکستان کو تین ارب ڈالر قرض ملنا تھا۔ اس میں پاکستان کو اب تک 1.9 ارب ڈالر ملے چکے ہیں اور تیسرے قسط کے اجرا سے قبل ایک جائزہ لیا جانا باقی ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے پہلے ہی نئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں اپنی فنانس ٹیم کو 11 اپریل کو اسٹینڈ بائی انتظامات کی میعاد ختم ہونے کے بعد توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے حصول پر کام شروع کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔


13 مارچ دن 2 بجکر 20 منٹ

وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے الزامات ’جھوٹ کا پلندہ‘: پی ٹی آئی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کی جانب سے جی پی ایس پلس ختم کروانے کے لیے پی ٹی آئی کے یورپی یونین سے رابطے کے الزامات کو ’جھوٹ کا پلندہ‘ قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ عطا تارڑ کی پریس کانفرنس ’جھوٹ، لغویات، الزام تراشی اور بے ہودگی کے مجموعے کے سوا کچھ نہیں۔‘

ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا گیا کہ ’تحریک انصاف کی طرف سے یورپی یونین کو نہ تو کوئی خط لکھا گیا ہے اور نہ ہی خط لکھنے کا کوئی ارادہ ہے۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’تحریک انصاف پاکستان کی سب سے بڑی اور مقبول ترین واحد جماعت ہے جو وفاق کی تمام اکائیوں کی نمائندگی کرتی ہے۔‘


13 مارچ صبح 11 بجکر 23 منٹ

جی ایس پی پلس ختم کرانے کے لیے پی ٹی آئی یورپی یونین سے رابطہ کر رہی ہے: وزیراطلاعات

وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے یورپی یونین سے کہا ہے کہ وہ پاکستان کا جی ایس پی پلس سٹیٹس واپس لے، ایسا اقدام ملک پر ایک حملہ ہے۔

یورپی بلاک کی جی ایس پی پلس سکیم ترقی پذیر ممالک کو پائیدار ترقی اور اچھی طرز حکمرانی کو آگے بڑھانے کے لیے ایک خصوصی ترغیب فراہم کرتی ہے، تاہم اس کے لیے اہل ممالک کو انسانی حقوق، مزدوروں کے حقوق، ماحولیات اور گڈ گورننس سے متعلق 27 بین الاقوامی کنونشنز پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔

پاکستان کے لیے موجودہ جی ایس پی ریگولیشن کی میعاد 2023 کو ختم ہونا تھی گذشتہ سال اکتوبر میں یورپی یونین نے جمعرات کو کہا ہے کہ اس کی پارلیمنٹ کے ارکان نے پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کے لیے موجودہ جنرلائزڈ سسٹم آف پریفرنسز (جی ایس پی) میں 2027 تک توسیع کے حق میں ووٹ دیا ہے، جس کے تحت یہ ممالک بغیر یا کم ڈیوٹی پر اپنی اشیا یورپی منڈیوں میں برآمد کر سکیں گے۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عطااللہ تارڑ نے کہا کہ ’پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے یورپی یونین کو اپروچ کرنے کا ایک مکروہ قدم لیا گیا ہے اور آن لائن پٹیشن میں یورپی یونین کو کہا جا رہا ہے کہ پاکستان کا جی ایس پی پلس سٹیٹس واپس لیا جائے کیوں کہ عمران خان کو جیل میں سہولیات نہیں دی جا رہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’کچھ ایسے سیاسی عناصر ہیں اس ملک میں جو معیشت کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں اور وہ پہلے بھی پہنچاتے رہے ہیں۔ وہ اپنی سیاست کی خاطر ریاست کا نقصان کیے جا رہے ہیں اور ان کو سمجھ نہیں آ رہی کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں۔‘

عطااللہ تارڑ نے کہا کہ ’اگر چند سیاسی عناصر یہ سمجھتے ہیں ہم اپنی سیاسی بقا کی خاطر، سیاسی مفادات کی خاطر اس ملک کی معیشت کو نقصان پہنچائیں گے تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔‘

حال ہی میں وفاقی وزیر برائے اطلاعات کا حلف اٹھانے والے عطااللہ تارڑ نے کہا کہ ریاست پاکستان اور قومی مفاد کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے۔

’معیشت ٹھیک کرنے کے لیے درکار اقدامات لیے جا رہے ہیں۔ اور ایک طرف ایک سیاسی جماعت ہے جن کو اپنے آپ سے آگے کچھ نظر نہیں آتا اور اب یورپی یونین کو کہا جا رہا ہے کہ پاکستان کا جی ایس پی پلس سٹیٹس واپس لے لیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ پاکستان پر حملہ ہے، پاکستان کی معیشت تباہ کرنے کی سازش اور پاکستان کے غریب عوام کو مزید مشکلات کا شکار کرنے کی ایک مذموم کوشش ہے۔‘

وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ کے بقول تحریک انصاف نے یورپی یونین کو اس لیے اپروج کیا کہ کیوں کہ پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ جیل میں قید ان کے بانی چیئرمین کو سہولیتں نہیں مل رہیں۔ تاہم وزیراطلاعات نے کہا کہ کسی بھی دوسرے قیدی سے کہیں زیادہ سہولیات عمران خان کو فراہم کی جا رہی ہیں۔

وزیراطلاعات کے اس بیان پر تحریک انصاف کے طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔


 

 

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست