23 مارچ کو ’یوم پاکستان‘ کی فوجی پریڈ آج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پریڈ ایونیو میں ہوئی، جس میں سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے، جنہیں بعدازاں ’نشان پاکستان‘ کے اعزاز سے نوازا گیا۔
ایوان صدر میں ہفتے کی دوپہر ایک تقریب کے دوران سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کو نشان پاکستان سے نوازا گیا۔
ہفتے کو ایوان صدر میں سعودی وزیر دفاع کے اعزاز میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، وزیر دفاع اور تینوں مسلح افواج کے سربراہ شریک ہوئے۔
تقریب میں سعودی سفیر بھی موجود تھے۔
سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان اپنے وفد کے ہمراہ ہفتے کو سرکاری دورے پر پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد پہنچے ہیں۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اسلام آباد کے نور خان ایئر بیس پہنچنے پر پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور متعدد اعلیٰ حکام نے ان کا استقبال کیا۔
دورے کے دوران سعودی وزیر دفاع متعدد ملاقاتیں کریں گے جن میں دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لینے، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل میں پیش رفت اور مشترکہ دلچسپی کے متعدد موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے گذشتہ ہفتے سعودی عرب کے دورے کے دوران یوم پاکستان کے موقع پر سعودی وزیر دفاع کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی تھی۔
اس سے قبل سعودی وزیر دفاع نے آج صبح یوم پاکستان کے موقع پر مسلح افواج کی پریڈ کا بھی معاینہ کیا تھا جس کا آغاز پاکستان فضائیہ اور پاکستان بحریہ کے لڑاکا طیاروں کے فلائی پاسٹ سے ہوا۔
ہفتے کی صبح پریڈ کا آغاز پاکستان فضائیہ اور پاکستان بحریہ کے لڑاکا طیاروں کے فلائی پاسٹ سے ہوا۔
پاکستان ٹیلی ویژن کے مطابق ’نئے شامل کردہ جے 10 سی، مقامی طور پر بنائے گئے ایف 16، جے ایف 17 اور میراج لڑاکا طیاروں کے ساتھ ساتھ AWACs، P-3C اورین اور ATR نے فلائی پاسٹ میں حصہ لیا۔‘
اس موقعے پر وزیراعظم شہباز شریف، صدر آصف علی زرداری، تینوں سروسز چیف، غیر ملکی سفیروں، وفاقی کابینہ کے اراکین اور سول و فوجی حکام نے بڑی تعداد میں پریڈ دیکھی۔
پاکستانی فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے چاق وچوبند دستوں نے مہمانوں کو سلامی دی۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے پریڈ سے خطاب میں کہا کہ ’پاکستان میں انتخابی عمل مکمل ہونے کے بعد ایک جمہوری اتحادی حکومت قائم ہو چکی ہے، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ملک کو درپیش مسائل سے نکالنے اور معاشی استحکام کے لیے یکسوئی سے کام کریں۔‘
انہوں نے پاکستان کو ’معاشی لحاظ سے خود کفیل بنانے‘ کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’معاشی مسائل کے حل اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔‘
صدر مملکت نے کہا کہ ’تمام سٹیک ہولڈر وطن عزیز کی سلامتی، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کریں، موجودہ حالات تقاضا کرتے ہیں کہ تمام سیاسی قوتیں باہمی افہام وتفہیم کے ساتھ قوم کو درپیش مسائل حل کریں۔‘
انہوں نے کہا کہ خطے میں عدم استحکام کی بڑی وجہ انڈیا کے توسیع پسندانہ عزائم اور جموں و کشمیر پر اس کا غیر قانونی قبضہ ہے۔ انڈیا کے تمام غیر قانونی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے صدر مملکت نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے۔
صدر زرداری نے مزید کہا کہ غزہ میں جاری تشدد اور فلسطینیوں کی نسل کشی پر انہیں گہری تشویش ہے۔
’یوم پاکستان‘ پر شہباز شریف کا معاشی بحالی کا عزم
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے ہفتے کو قوم کو ’یوم پاکستان‘ کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کو پاکستان کو درپیش سنگین چیلنجز کا ادراک ہے اور وہ ملک کو معاشی بحالی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا: ’ہم اس وقت پاکستان کو درپیش سنگین چیلنجز سے پوری طرح آگاہ ہیں جن میں مہنگائی، بے روزگاری، گردشی قرضہ، مالیاتی اور تجارتی خسارہ اور سب سے بڑھ کر دہشت گردی کی لعنت شامل ہے۔‘
انہوں نے کہا: ’میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم ایک مربوط پالیسی اصلاحات کے فریم ورک کے ساتھ پاکستان کو معاشی بحالی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ مجھے امید ہے کہ ان اقدامات سے معاشی استحکام آئے گا اور مہنگائی کی موجودہ لہر میں کمی آئے گی جس سے ہمارے شہریوں کو ریلیف ملے گا۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے اہل وطن پر زور دیا کہ وہ ملک کو امن، ترقی اور استحکام کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے بانیان پاکستان کے نقش قدم پر چلنے کے پختہ عزم کی تجدید کریں۔ ’آئیے ایک ایسے پاکستان کے لیے کام کریں جہاں اختلافات کی دراڑیں نہ ہوں بلکہ وہ مشترکہ اقدار سے جڑا ہوا ہو۔‘
یوم پاکستان کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 23 مارچ تاریخ کا ایک اہم دن ہے کیونکہ اس دن 1940 میں برصغیر کے مسلمانوں نے تاریخی قرارداد لاہور منظور کی اور ایک علیحدہ وطن کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد مسلسل کوششوں سے پاکستان 14 اگست 1947 کو دنیا کے نقشے پر نمودار ہوا۔
افواج پاکستان کی جانب سے قوم کو مبارک باد
دوسری جانب پاکستان کی مسلح افواج نے قوم کو 84 ویں ’یوم پاکستان‘ پر مبارک باد پیش کی ہے۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق: ’یہ امید افزا دن برصغیر کے مسلمانوں کی ان عظیم کاوشوں کی یاد دلاتا ہے جب انہوں نے مسلمانوں کے لیے الگ وطن کے لیے ہمارے عظیم رہنماؤں کے وژن کے مطابق ہماری تقدیر کا تعین کیا۔‘
مزید کہا گیا کہ ’یہ تاریخی دن ہمیں ہمارے آباؤ اجداد کی عظیم قربانیوں اور خدمات کی یاد دلاتا ہے جو انہوں نے قیام پاکستان کی جدوجہد میں دیں۔‘
بیان کے مطابق آج انڈیا میں بالعموم اور انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں بالخصوص مسلمانوں کی حالت زار، جنہیں فاشسٹ حکومت کے ہاتھوں بدترین مظالم کا سامنا ہے، ہمیں آزادی کی اہمیت اور قدر کی یاد دلاتی ہے۔
یوم پاکستان کی اہمیت بیان کرتے ہوئے مزید کہا گیا: ’اس دن پاکستان کی مسلح افواج ہر وقت اور کسی بھی قیمت پر مادر وطن کے دفاع اور اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے عزم کی تجدید کرتی ہیں اور قومی پرچم کو سربلند رکھیں گی۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔