سابق پاکستانی کپتان شاہد آفریدی ایک بار پھر کئی دنوں سے سوشل میڈیا پر چھائے ہوئے ہیں، لیکن اس کی وجہ ان کی کرکٹ سے متعلق کوئی کارکردگی یا بیان نہیں بلکہ اس بار وہ سیاسی لڑائی کی بھینٹ چڑھے ہیں۔
شاہد آفریدی میدان میں ہوں یا نہ ہوں وہ ہمیشہ سے کسی نہ کسی طرح خبروں کی زینت بنتے آئے ہیں۔ اس بار نو مئی 2023 کے حوالے سے ان سے منسوب ایک غیر مصدقہ بیان سابق وزیر اعظم اور کرکٹ سٹار عمران خان کے مداحوں کو ناگوار گزرا، جس کا برملا اظہار وہ سوشل میڈیا پر کر رہے ہیں۔
اس بیان کے حوالے سے شاہد آفریدی نے لکھا کہ ’بار بار میرے نام سے جعلی پوسٹ اور خبریں بنانے والوں سے التماس ہے کہ اپنی توانائیاں کسی مثبت کام میں لگائیں جو اگر کسی اور (کے لیے) نہیں کم سے کم ان کے اپنے لیے تو فائدہ مند ثابت ہو۔ مجھے اگر کوئی بات کرنی یا بیان دینے کی ضرورت ہوئی تو اُس کے لیے میڈیا اور میرا ٹویٹر ہینڈل موجود ہے ۔‘
بار بار میرے نام سے جعلی پوسٹ /خبریں بنانے والوں سے التماس ہے کہ اپنی توانائیاں کسی مثبت کام میں لگائیں جو اگرکسی اور نہیں کم سے کم اُن کے اپنے لیے تو فائدہ مند ثابت ہو ۔ مجھے اگر کوئی بات کرنی یا بیان دینے کی ضرورت ہوئی تو اُسکے لیے میڈیا اور میرا ٹویٹر ھیڈل موجود ہے ۔
— Shahid Afridi (@SAfridiOfficial) March 20, 2024
لیکن یہ وضاحت بھی عمران خان کے چاہنے والوں کو مطمئن نہ کر سکی۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ شاہد آفریدی جب عمران خان کی قید اور ان کو گولیاں لگنے پر خاموش رہے تو اب وہ کس کے لیے بول رہے ہیں؟ جس کے بعد نہ صرف تنقید کا سلسلہ شروع ہوا، بلکہ ان کے بائیکاٹ کا بھی مطالبہ ’ایکس‘ پر ٹاپ ٹرینڈ کرنے لگا۔
یہاں یہ بھی واضح رہے کہ شاہد آفریدی نے ماضی میں وزیر اعظم شہباز شریف کو بہترین ایڈمنسٹریٹر قرار دیتے ہوئے 2022 میں انہیں وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی تھی اور اس وقت بھی سوشل میڈیا پر ایک طوفان کھڑا ہو گیا تھا۔ شاہد آفریدی کو شدید ٹرولنگ کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اب ایک بار پھر انہیں اسی صورت حال کا سامنا ہے۔
شہباز شریف صاحب کو پاکستان کا 23واں وزیر اعظم منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور اُمید کرتا ہوں کہ وہ اپنی بہترین انتظامی صلاحیتوں کو بروکار لاتے ہوئے پاکستان کو موجودہ معاشی اور سیاسی بحرانوں سے نکالنے میں کامیاب ہوں گے ۔ #PakistanZindabad @CMShehbaz
— Shahid Afridi (@SAfridiOfficial) April 11, 2022
صارف سیف اللہ نے لالہ سے شکوہ کرتے ہوئے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور لکھا کہ ’آپ کے ماضی کی حرکات اور سکنات ایسی ہیں کہ عوام ابھی کچھ بھی آپ سے توقع رکھ سکتی ہے کیونکہ عمران خان بے گناہ قید ہے اور آپ کے منہ سے کچھ نہیں نکلا۔‘
اپ کے ماضی کی حرکات اور سکنات ایسے ہیں کہ عوام ابھی کچھ بھی اپ سے توقع رکھ سکتی ہے کیونکہ عمران خان بے گناہ قید ہے اور اپ کے منہ سے کک نہیں نکلا
— Saif Ullah Khan AFridi (@SaifKhOfficial) March 20, 2024
عامر غازی نے پوسٹ کی کہ ’چلیں اپنا وہ بیان ہی دکھا دیں جو آپ نے عمران خان کی رہاٸی کے لیے دیا یا اس کی پارٹی کے لوگوں پر جو ظلم و بربریت ہو رہی کوٸی مذمتی پوسٹ ہی دکھا دیں‘
چلیں اپنے وہ بیان ہی دکھا دیں جو اپ نے عمران خان کی رہاٸی کے لیے دیا یا اس کی پارٹی کے لوگوں پر جو ظلم و بربریت ہو رہی کوٸی مزمتی پوسٹ ہی دکھا دیں
— Amir Ghazi (@GaziAmirGujar) March 22, 2024
سوشل میڈیا صارفین نے شاہد آفریدی کی فلاحی فاؤنڈیشن اور برینڈز کی فہرست جاری کرتے ہوئے ان کے بائیکاٹ کا مطالبہ شروع کر دیا۔
These are the brands and businesses of Shahid Afridi- Boycott them!!
— Salman Khan (@FrankfurtPK) March 24, 2024
1. Lala Darbar restaurant in Dubai
2. Splice restaurant in Lahore
3. Shahid Afridi store of clothing
4. Hope not out clothing brand
5. Hopecare cosmetic brand
6. Shahid Afridi foundation@SAfridiOfficial pic.twitter.com/mROFtCKJJ8
اس پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے بھی سابق کپتان نے لکھا کہ ’ان برانڈز میں جو بھی میرا شیئر ہے وہ بچیوں کی تعلیم، مختلف علاقوں میں صاف پانی کے کنوؤں، ہسپتال، بزرگوں کی فلاح وبہبود اور مستحقین میں راشن کی تقسیم پر خرچ ہوتا ہے۔ میں نے ان تمام پراجیکٹس سے آج تک ایک روپیہ بھی نہیں لیا البتہ ان کو چلانے کے لیے ہر طرح کے وسائل ضرور مہیا کیے ہیں۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’آپ اور آپ جیسے لوگوں کی سیاسی کم علمی اور جھوٹا پراپیگنڈہ مجھے حقداروں تک ان کا حق پہنچانے سے نہیں روک سکتا۔ میرا مشن میری فاؤنڈیشن کے ذریعے انشااللہ جاری رہے گا۔‘
ان برانڈز میں جو بھی میرا شئیر ہے وہ بچیوں کی تعلیم ، مختلف علاقوں میں صاف پانی کے کنووں ، ہسپتال، بزرگوں کی فلاح وبہبود اور مستحقین میں راشن کی تقسیم پر خرچ ہوتا ہے ۔ میں نے ان تمام پراجیکٹس سے آج تک ایک رپیہ بھی نہیں لیا البتہ ان کو چلانے کے لیے ہر طرح کے وسائل ضرور مہیا کیے… https://t.co/V0BQ4UaU2W
— Shahid Afridi (@SAfridiOfficial) March 25, 2024
جہاں یہ بائیکاٹ مہم جاری ہے وہیں کچھ صارفین اس سارے مسئلے میں اپنے سٹار کھلاڑی کو سپورٹ بھی کر رہے ہیں، اور کئی لوگوں نے شاہد آفریدی فاؤنڈیشن میں عطیہ کرنے کی ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے لالہ کا ساتھ دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔
شاہد آفریدی فاونڈیشن میں مدد کرنے کا آسان طریقہ
— Dr Farhan K Virk (@FarhanKVirk) March 25, 2024
اپنے ایزی پیسہ ایپ پر جائیں
وہاں سامنے ہی آپ کو Donations والا ایک باکس نظر آئے گا
اس کے آگے فلاحی تنظیموں کی فہرست نکلے گی
وہاں 24 نمبر پر شاہد آفریدی فاونڈیشن کا نام موجود ہے
کلک کریں اور پیسے لکھ کر رقم بھیج دیں۔ https://t.co/jpT1zbP4if
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس سارے عمل میں جہاں سوشل میڈیا صارفین ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں، وہیں مشہور شخصیات بھی اپنا موقف دینے میں پیچھے نہیں ہیں۔
صحافی عمران ریاض نے بھی شاہد آفریدی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ’عہدوں کے حصول کے لیے عزت داؤ پر لگانا ایک ہیرو کو زیب نہیں دیتا۔‘
انہوں نے اپنے ایکس اکوؤنٹ پر ایک طویل پوسٹ میں لکھا کہ ’شاہد آفریدی کو قوم نے سر آنکھوں پر بٹھایا مگر انہوں نے ملک لوٹنے والوں سے لے کر مینڈیٹ چوری کرنے والوں تک کو مبارکبادیں دیں۔ لوگوں نے برادشت کیا مگر جب اپنی مقبولیت کی دھن میں مگن شاہد خان آفریدی نے پاکستان کے سب سے بڑے عوامی لیڈر پر کھل کر تنقید کرنا شروع کی تو لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر بولنا ہی تھا تو شاہد آفریدی کو ظلم اور جبر کے خلاف بولنا چاہیے تھا تاکہ جن لوگوں نے اسے پیار دیا ان کی محبتوں کا حق ادا ہوتا مگر لالہ نے ہمیشہ غلط شاٹ کھیل کر خود کو آؤٹ کروانے کی روایت برقرار رکھی۔‘
شاہد آفریدی کو قوم نے سر آنکھوں پر بٹھایا مگر انہوں نے ملک لوٹنے والوں سے لے کر مینڈیٹ چوری کرنے والوں تک کو مبارکبادیں دیں۔ لوگوں نے برادشت کیا مگر جب اپنی مقبولیت کی دھن میں مگن شاہد خان آفریدی نے پاکستان کے سب سے بڑے عوامی لیڈر پر کھل کر تنقید کرنا شروع کی تو لوگوں کے صبر…
— Imran Khan (@ImranRiazKhan) March 22, 2024
شاہد آفریدی نے اس پوسٹ کے جواب میں عمران خان کو اپنا رول ماڈل قرار دیا اور عمران ریاض پر کڑی تنقید کی انہوں نے کہا کہ ’ایک صحافی اور ٹرول میں یہ ہی فرق ہوتا ہے کہ صحافی تحقیق کرتا ہے۔ بہتان تراشی تو سب سے آسان کام ہے۔ میں آج بھی اپنی بات پر قائم ہوں کہ عمران بھائی میرے رول ماڈل تھے جنہیں دیکھ کر میں نے کرکٹ شروع کی ورنہ میں کرکٹر نہ ہوتا۔‘
شاہد آفریدی پر تنقید بائیکاٹ کا یہ معاملہ یہاں تک نہیں رکا بلکہ اس مسئلے پر پی ٹی آئی رہنما اور پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم بھی آمنے سامنے آ گئے۔
جب سوشل میڈیا پر شاہد آفریدی پر محاذ گرم تھا وہیں ہمیشہ سے اپنے جارحانہ رویوں سے پہچانے جانے والے رہنما تحریک انصاف شیر افضل مروت ان کی حمایت میں سامنے آگئے اور ساتھ ہی پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم پر پروپیگنڈا کا الزام بھی عائد کر دیا۔
افضل مروت نے اپنی طویل پوسٹ میں لکھا کہ ’میں جانتا ہوں کہ شاہد آفریدی عمران خان سے ایک خاص احترام رکھتے ہیں اور شاہد آفریدی کے خلاف پروپیگنڈے میں ان لوگوں کا ہاتھ لگتا ہے جو ان کے ساتھ ذاتی سکور طے کرنا چاہتے ہیں۔ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیموں سے گزارش ہے کہ شاہد آفریدی کے بارے میں اچھی باتیں پھیلائیں۔‘
اسی پوسٹ میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’مستقبل میں پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے ہونے والے جھوٹے پروپیگنڈے پر بھی تیزی سے ردعمل ظاہر کرنے کی ضرورت ہے۔ افراد کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم میں اس طرح کی نادانستہ شرکت کو ہمیشہ جلد از جلد روک دیا جانا چاہیے۔‘
میں نے یہ کبھی نہیں کہا کہ شاہد افریدی میرے ائیڈیل ہیں اور نہ ہی ان سے میں کبھی زندگی میں ملا ہوں-
— Sher Afzal Khan Marwat (@sherafzalmarwat) March 23, 2024
ان کے خلاف ایک مبینہ بیان کی وجہ سے کیمپین شروع ہوئی جب میری ان سے فون پر بات ہوئی تو انہوں نے اس بیان کی تردید کی اور خان صاحب کے لیے بار بار 'عمران بھائی' کا لفظ استعمال کر رہے… pic.twitter.com/0mjyQ4EhzZ
شیر افضل مروت کو جہاں اپنے بیانات کی وجہ سے مقبولیت حاصل ہوئی وہیں وہ اپنے ہی بیانات کے سبب تنقید کی زد میں آئے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سوشل میڈیا کے لیے فوکل پرسن اظہر مشوانی نے فوری افضل مروت کو پوسٹ ڈیلیٹ کرنے کا کہتے ہوئے لکھا کہ ’ پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم (آفیشل اکاؤنٹ) عمران خان کے بیانیے کو آگے بڑھاتے ہیں نا کہ پراپیگنڈا کرتے ہیں۔ ہر دوسرے دن آپ کا کسی پارٹی لیڈر یا پارٹی کے اندرونی معاملے پر بیان آ جاتا ہے جس سے سوشل میڈیا پر ہمارے سپورٹرز کی توجہ عمران خان سمیت اہم موضوعات سے ہٹ جاتی ہے اور مختلف آرا والے گروپ آپس میں لڑنا شروع ہو جاتے ہیں۔‘
مروت صاحب آپ کا یہ جملہ انتہائی قابل مذمت ہے اور فوری طور پر ڈیلیٹ کرنا چاہیے
— Azhar Mashwani (@MashwaniAzhar) March 23, 2024
“ ہمیں مستقبل میں پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے ہونے والے جھوٹے پروپیگنڈے پر بھی تیزی سے ردعمل ظاہر کرنے کی ضرورت ہے”
PTI کے پلیٹ فارم (آفیشل اکاؤنٹ) عمران خان کے بیانیے کو آگے بڑھاتے ہیں نا کہ پراپیگنڈا… https://t.co/fuEMyFWdYl
اس کے بعد پی ٹی آئی کے کئی سینئیر رہنماؤں نے اپنی سوشل میڈیا ٹیم کو اس اصل ہیرو قرار دیا جن میں سابق صدر عارف علوی بھی شامل ہیں، جو اپنی پارٹی کی سوشل میڈیا ٹیم کے دفاع کے لیے سامنے آئے اور لکھا کہ ’
ابتدائی چند برسوں میں وہ گمنام ہیرو تھے، لیکن پھر یہ ساتھی نا صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں ایک زبردست تعمیری انتخابی قوت کے طور پر ابھرے۔ انہوں نے ایک بدعنوان انتخابی بیل کو بھی آڑھے ہاتھوں لیا، یہاں تک کہ انتخابی نشان کی شرارت کو بھی زیرو کردیا۔‘
میں پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کی تعریف کرنے والی بہت سی پوسٹ دیکھ رہا ہوں۔ مجھے انکے عمدہ کام میں کبھی کوئی کمی نہیں نظر آئی۔ ابتدائی چند برسوں میں وہ گمنام ہیرو تھے، لیکن پھر یہ ساتھی نا صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں ایک زبردست تعمیری انتخابی قوت کے طور پر ابھرے۔
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) March 24, 2024
مجھے یاد ہے…
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔