ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب نے ہفتے کو خلیج میں اسرائیل سے تعلق رکھنے والے ایک کنٹینر جہاز کو قبضے میں لے لیا ہے۔
ارنا کے مطابق نیوی کی سپیشل فورسز کے سپاہ (گارڈز) نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے آپریشن کرتے ہوئے ’ایم سی ایس ایریز‘ نامی ایک کنٹینر جہاز کو قبضے میں لے لیا ہے۔
An informed source in the IRGC Navy confirmed the seizure of a foreign vessel affiliated with the Zionist regime in the Persian Gulf, near the Strait of Hormuz, adding that further details will be announced soon. pic.twitter.com/fw7YCGOb6A
— IRNA News Agency (@IrnaEnglish) April 13, 2024
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ’یہ کارروائی آبنائے ہرمز کے قریب ہوئی اور اب اس جہاز کو ایران کی سمندری حدود کی جانب موڑ دیا گیا ہے۔‘
ارنا کا کہنا ہے کہ پاسداران انقلاب کی نیوی کے ایک باخبر ذرائع نے آبنائے ہرمز کے قریب خلیج فارس میں ’صیہونی حکومت سے وابستہ ایک غیر ملکی بحری جہاز کو قبضے‘ میں لینے کی تصدیق کی ہے جبکہ ساتھ ہی بتایا ہے کہ اس حوالے سے مزید تفصیلات جلد جاری کی جائیں گی۔
دوسری جانب خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے مشرق وسطیٰ کے بارے میں واشنگٹن میں فوری مشاورت کے لیے ہفتے کے روز ڈیلاویئر کا اپنا دورہ مختصر کر دیا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے بحری جہاز کو قبضے میں لینے کی مذمت کی ہے۔ امریکی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے کہا کہ ہم ایران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جہاز اور اس کے بین الاقوامی عملے کو فوری طور پر رہا کرے۔
انہوں نے کہا کہ بغیر کسی اشتعال انگیزی کے سویلین بحری جہاز پر قبضہ بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی اور پاسداران انقلاب کی جانب سے قزاقی کا عمل ہے۔
شام میں ایرانی سفارتخانے پر گذشتہ دنوں اسرائیلی حملے کے بعد سے متعدد بار ایران کہہ چکا ہے کہ وہ اس حملے کا ’بدلا‘ لے گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی جمعے کو کہا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ ایران بہت جلد اسرائیل پر حملہ کرے گا۔ تاہم ساتھ ہی انہوں نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایسے کسی بھی حملے سے باز رہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق میری ٹائم سکیورٹی ایجنسیز نے ہفتے کو بتایا ہے کہ ’متحدہ عرب امارات اور ایران کے درمیان ’علاقائی حکام‘ نے ایک بحری جہاز کو قبضے میں لے لیا ہے۔
یو کے میری ٹائم آپریشنز (یو کے ایم ٹی او) نے کہا ہے کہ بحری جہاز کو فجیرہ کے شمال مشرق میں 50 ناٹیکل میل دور قبضے میں لیا گیا۔ ان کے مطابق یہ علاقہ آبنائے ہرمز کے قریب ہے جہاں سے خلیج میں داخل ہونے کا راستہ بنتا ہے۔