ریاض: ’پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے جنگی بنیادوں پر کام شروع ہو گیا ہے‘

سعودی پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے جنرل سیکریٹری محمد بن مزید التویجری نے ریاض میں وزیر اعظم شہباز شریف کو ایک ملاقات میں بتایا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری میں سعودی عرب کے نجی اور سرکاری شعبے دلچسپی لے رہے ہیں۔

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں رائل کورٹ کے مشیر اور سعودی پاک سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے جنرل سیکرٹری محمد بن مازیاد التویجری نے 27 اپریل 2024 کو وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کی (ایوان وزیر اعظم پاکستان)

سعودی رائل کورٹ کے مشیر اور پاک سعودی سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے جنرل سیکرٹری محمد بن مزید التویجری نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے سعودی عرب میں جنگی بنیادوں پر کام شروع کر دیا گیا ہے، جس میں سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کی سرمایہ کاری شامل ہو گی۔

پاکستان کی سرکاری نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے مطابق یہ بات محمد بن مزید التویجری، جو سعودی عرب کے وژن 2030 کے انچارج بھی ہیں، نے ہفتے کو سعودی دارالحکومت ریاض میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات میں کی، جو پاکستانی چیف ایگزیکٹیو کے ریاض پہنچنے کے بعد ہوئی۔

ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال ہوا اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے غیر معمولی گرم جوشی کا اظہار کیا گیا۔

اجلاس میں سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں وفد کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری پر پیش رفت کا جائزہ بھی لیا گیا۔

التویجری اور ان کے وفد نے پاکستان میں سعودی حکومت اور کمپنیوں کی جانب سے سعودی سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے بعد پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری پر ترجیحی بنیادوں پر کام شروع ہو گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے جنگی بنیادوں پر کام شروع کر دیا گیا ہے، جس میں سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کی سرمایہ کاری شامل ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ سعودی تاجر برادری اور سرمایہ کاروں پر مشتمل ایک وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب چاہتا ہے کہ دونوں ملکوں کے معاشی تعلقات سعودی ویژن 2030 کے پس منظر میں آگے بڑھیں۔

’ویژن 2030 کے مطابق سعودی عرب پاکستانی افرادی قوت اور سرکاری اہلکاروں کو تربیت فراہم کرنے کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرے گا۔‘ وزیراعظم کو سعودی عرب کے اصلاحاتی ایجنڈے پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اس موقعے پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کی کامیاب اصلاحاتی پالیسی سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے تاکہ پاکستان کے گورننس ڈھانچے کو جدید بنایا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’سعودی وفد کے دورہ پاکستان کے دوران ہونے والی پیش رفت کے بعد ہم بجلی کی رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں۔‘

اس سے قبل وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس میں شرکت کے لیے ہفتے کو دو روزہ دورے پر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان کے سرکاری میڈیا کے مطابق ریاض کے رائل ایئر پورٹ پر ریاض ریجن کے ڈپٹی گورنر شہزادہ محمد بن عبد الرحمن بن عبد العزیز نے ان کا استقبال کیا۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری ایک بیان کے مطابق شہباز شریف کو اجلاس میں شرکت کی دعوت سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان اور عالمی اقتصادی فورم کے بانی اور چیف ایگزیکٹیو کلاؤس شواب نے دی۔

بیان میں بتایا گیا کہ وزیراعظم عالمی صحت، فنانشل ٹیکنالوجیز، انفارمیشن ٹیکنالوجی، جامع ترقی، علاقائی تعاون، اور عالمی ترقی کے تناظر میں توانائی کے متوازن استعمال پر پاکستان کا مؤقف دنیا کے سامنے رکھیں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اجلاس کے موقعے پر وزیراعظم کی اہم عالمی رہنماؤں، عالمی اداروں کے سربراہان اور دیگر اہم شخصیات سے دو طرفہ ملاقاتیں متوقع ہیں۔

ہفتے کو دفتر خارجہ پاکستان سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم کے وفد میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب شامل ہوں گے۔

بیان کے مطابق فورم میں اعلیٰ سطح کی شرکت پاکستان کی ترجیحات کو پیش کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گی۔

سعودی عرب عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیو ای ایف) کے خصوصی اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا