مگرمچھوں والے نالے میں ’بیٹے کو پھینکنے‘ والی انڈین خاتون گرفتار

مقامی پولیس افسر نے اخبار ہندوستان ٹائمز کو بتایا کہ 32 سالہ ساوتری نامی خاتون نے اپنے 36 سالہ شوہر روی کمار پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے انہیں بچے کو موت کے گھاٹ اتارنے پر مجبور کیا۔ کمار کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

مگرمچھ کی یہ تصویر چار دسمبر 2009 کو انڈین شہر احمدآباد کے ایک چڑیا گھر میں لی گئی تھی (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

انڈیا میں پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس خاتون کو گرفتار کر لیا ہے جس نے خاوند سے جھگڑے کے بعد اپنے چھ سالہ معذور بیٹے کو مبینہ طور پر اس نالے میں پھینک دیا جس میں مگرمچھ تھے۔

انڈین ریاست کرناٹک کے ضلع اترکنڑا میں اتوار کو نہر سے ایک بچے کی مسخ شدہ لاش برآمد کی گئی جو قوت سماعت اور بولنے سے معذور تھا۔

مقامی پولیس افسر نے اخبار ہندوستان ٹائمز کو بتایا کہ 32 سالہ ساوتری نامی خاتون نے اپنے 36 سالہ شوہر روی کمار پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے انہیں بچے کو موت کے گھاٹ اتارنے پر مجبور کیا۔ کمار کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

خاتون کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر بیٹے کو بوجھ سمجھتے تھے اور وہ اکثر اس بارے میں جھگڑا کرتے تھے۔

پولیس انسپیکٹر کرشنا باراکیری نے اخبار کو بتایا کہ ’ہفتے کی رات اسی معاملے پر جھگڑا بڑھنے کے بعد ساوتری نے مبینہ طور پر اپنے بیٹے کو رات نو بجے مگرمچھوں سے بھری کالی ندی سے جڑے گندے نالے میں پھینک دیا۔‘

ساوتری نے کہا کہ ان کے شوہر نے انہیں ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا اور انہوں نے بچے کو نہر میں پھینکنے کے لیے کہا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خاتون نے مبینہ طور پر پولیس کو بتایا کہ ’میرے شوہر ذمہ دار ہیں۔ وہ کہتے رہتے تھے کہ بیٹے کو مرنے دو اور وہ صرف کھانا کھاتا ہے۔ میں تو کہوں گا اسے اس کے حال پر چھوڑ دو۔ اگر میرے شوہر یہی کہتے رہیں گے تو میرا بیٹا کتنی اذیت برداشت کر سکتا ہے؟ میں اپنا درد بانٹنے کے لیے کہاں جاؤں گی؟‘

پڑوسیوں کے شور مچانے کے بعد پولیس نے لڑکے کو تلاش کرنے کے لیے غوطہ خور بھیجے لیکن سرچ آپریشن کو اگلے دن تک انتظار کرنا پڑا کیوں کہ اندھیرا ہو چکا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کی لاش مگرمچھ کے جبڑے میں پائی گئی اور مگرمچھ کو پکڑنے کے بعد اسے نکال لیا گیا۔ بچے کے جسم پر شدید زخم، کاٹنے کے نشان تھے اور اس کا دایاں بازو نہیں تھا۔

پولیس نے بتایا کہ گھروں میں کام کرنے والی خاتون اور ان کے شوہر جو مستری کا کام کرتے ہیں کو بعد میں قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا