امریکی ریاست فلوریڈا میں ایک پولیس افسر نے مگرمچھ کے منہ سے دو سالہ بچے ٹیلن موسلے کی باقیات نکالنے کے لیے مگرمچھ کو گولی مار دی۔
اس سے ایک روز قبل ٹیلن کی والدہ کی لاش ان کے فلیٹ سے ملی تھی جس کے بعد سے یہ بچہ لاپتہ تھا۔
مقامی اخبار ’دا ٹمپا بے ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق ٹیلن کی والدہ پشن جیفری جمعرات (30 مارچ) کو اپنے اپارٹمنٹ میں مردہ پائی گئی تھیں اور ان کے چھوٹے بچے کا کوئی نام و نشان نہیں تھا۔
جمعے کو فلوریڈا کے علاقے سینٹ پیٹرز برگ میں ڈیل ہومز پارک کے قریب ایک پولیس افسر نے گمشدہ بچے کو ایک مگرمچھ کے منہ میں دیکھا۔
افسر نے اپنے ہتھیار سے مگرمچھ پر فائرنگ کی جس کے بعد اس نے بچے کی لاش گرا دی، تاہم اس واقعے میں مگرمچھ بھی مارا گیا۔
سینٹ پیٹرزبرگ پولیس کے سربراہ انتھنی ہولوے نے کہا کہ ’میں بچے کے خاندان اور ان کے پیاروں سے تعزیت کرتا ہوں۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’ہمیں بہت افسوس ہے کہ بچے کا ایسا انجام ہوا۔ ہم نہیں چاہتے تھے کہ وہ ہمیں اس طرح ملے لیکن کم از کم ہم اب اس کے خاندان کو کچھ بتا سکتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پولیس چیف نے کہا کہ ٹیلن کے والد تھامس موسلے کو بچے اور اس کی ماں کے مبینہ قتل کے سلسلے میں فرسٹ ڈگری کے دو الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
تھامس نے پشن پر چاقو کے کئی وار کیے اور پھر بدھ کی رات علاقے کے ہسپتال پہنچے کیوں کہ ان کے ہاتھوں اور بازوں پر زخم تھے۔
پولیس چیف نے بتایا کہ مشتبہ قاتل جمعے کی رات کو بھی ہسپتال میں ہی موجود تھا۔
انہوں نے مزید کہا: ’ہماری تفتیش میں ہمیں کوئی ایسا سراغ نہیں ملا جس سے پتہ چلتا ہو کہ وہ خود ایک شکار تھا۔‘
پنیلاس پاسکو میڈیکل ایگزامینر آفیسر کی جانب سے کیے گئے پوسٹ مارٹم سے بچے کی موت کی وجہ معلوم ہو سکے گی۔
یہ واضح نہیں کہ ٹیلن کی موت جھیل میں جانے سے پہلے ہوئی تھی یا بعد میں۔
© The Independent