پاکستان نے ہفتے کو ایک بیان میں پڑوسی ملک افغانستان کے اندر شدید بارشوں اور سیلاب سے سینکڑوں اموات اور مالی نقصان پر دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ نے ہفتے کو بتایا کہ بارشوں سے افغانستان کے متعدد صوبوں میں سیلاب سے 200 سے زیادہ اموات ہوئیں۔
افغان حکام نے سیلاب کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورت حال پر ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا ہے، جبکہ امدادی کارکن متاثرین کی مدد کے لیے موقعے پر پہنچ گئے ہیں۔
جمعے کو ہونے والی موسلا دھار بارشوں کے نتیجے میں کئی صوبوں کے دیہات اور زرعی زمینیں تیز رفتار سیلابی پانی سے متاثر ہوئیں اور کیچڑ پھیل گیا۔ شمالی صوبہ بغلان سب سے زیادہ متاثر ہوا۔
طالبان کی وزارت داخلہ نے ہفتے کو کہا کہ سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 151 ہو گئی۔
وزارت کے ترجمان عبدالمتین قنی نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ سیلاب میں کم از کم 135 افراد زخمی بھی ہوئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسلام آباد میں دفتر خارجہ نے آج ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام افغانستان کے متعدد صوبوں میں شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا: ’ہمارے خیالات اور دعائیں متاثرین کے اہل خانہ، زخمیوں اور اس قدرتی آفت سے متاثرہ برادریوں کے ساتھ ہیں اور ہم لاپتہ افراد کے جلد ملنے کے لیے دعا گو ہیں۔
اقوام متحدہ کے انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے اے ایف پی کو بتایا کہ صرف بغلان میں 200 سے زیادہ لوگوں کی جانیں گئیں جب کہ ہزاروں مکانات کو نقصان پہنچا یا تباہ ہو گئے۔
آئی او ایم کے ایمرجنسی رسپانس کی سربراہی کرنے والے نیشنل پروگرام آفیسر محمد فہیم صفی نے سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بغلانی جدید کے ایک ضلعے میں 1500 گھروں کو نقصان پہنچا یا وہ تباہ ہو گئے جبکہ سو لوگ جان سے گئے۔
حکام نے بتایا کہ جمعے کو بارشوں سے شمال مشرقی صوبہ بدخشاں، وسطی صوبہ غور اور مغربی ہرات میں بھی بھاری نقصان ہوا۔
وزارت دفاع کے مطابق زخمیوں اور محصور لوگوں کو بچانے کے لیے امدادی کارکن موقعے پر پہنچ رہے ہیں۔
شمالی صوبہ تخار میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے محکمے کے سربراہ احمد سیار ساجد نے کہا: ’انسانی اموات کے علاوہ، ان سیلابوں نے لوگوں کو بھاری مالی نقصان بھی پہنچایا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ تخار میں سیلاب میں 20 لوگوں کی جان گئی۔ فضائیہ کا کہنا ہے کہ ہفتے کو موسم صاف ہونے کے بعد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا آپریشن شروع کر دیا ہے اور 100 سے زیادہ زخمیوں کو ہسپتال پہنچا دیا گیا۔