دنیا کے مشہور بٹر چکن کی ابتدا کے بارے میں انڈیا میں قانونی لڑائی شدت اختیار کرتی جا رہی ہے اور اب اس سلسلے میں نئی تصاویر اور ویڈیو شواہد بھی شامل ہوگئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دو انڈین ریستوران چین کے درمیان جنوری سے دہلی ہائی کورٹ میں جھگڑا چل رہا ہے۔
دونوں ریستوران پہلی بار ڈش متعارف کروانے کا سہرا اپنے سر باندھنا چاہتے ہیں۔ دنیا بھر کے سوشل میڈیا صارفین، کھانوں کے ناقدین، اخباری اداروں اور ٹی وی چینلز نے اپنی توجہ اس تنازعے پر مرکوز کر رکھی ہے۔
انڈیا کی مشہور فوڈ چین موتی محل ریستوران کا کہنا ہے کہ صرف وہ چکن بٹر کے موجد کے طور پر تسلیم کیے جانے کا حق دار ہے۔
اس فوڈ چین اپنی حریف فوڈ چین دریا گنج سے مطالبہ کیا کہ وہ بٹر چکن متعارف کروانے کا دعویٰ کرنا بند کرے اور دو لاکھ 40 ہزار ڈالر ہرجانہ ادا کرے۔
موتی محل نے بتایا کہ فوڈ چین کے بانی کندن لال گجرال نے 1930 کی دہائی میں دہلی منتقل ہونے سے پہلے پشاور جو اب پاکستان کا شہر ہے، کے ایک ریستوران میں کریم سے بھری چکن بٹر ڈش تیار کی تھی۔
دریا گنج نے 642 صفحات پر مشتمل اپنے نئے جواب میں کہا ہے کہ مکھن چکن کی ایجاد کا موتی محل قصہ درست نہیں اور اس کا مقصد عدالت کو گمراہ کرنا ہے۔ روئٹرز نے اس جواب کا جائزہ لیا ہے۔
دریا گنج کا کہنا ہے کہ فوڈ کے بانی خاندان کے رکن کندن لال جگی نے یہ متنازع ڈش اس وقت تیار کی جب دہلی میں اس ریستوران کے باورچی خانے کا انتظام ان کے پاس تھا جہاں پشاور سے تعلق رکھنے والے ان کے دوست اور شراکت دار گجرال صرف مارکیٹنگ کیا کرتے تھے۔
1997 میں گجرال اور 2018 میں جگی وفات پا گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وہ اہم نکتہ، جس پر عدالت کو فیصلہ سنانا ہوگا، یہ ہے کہ یہ ڈش سب سے پہلے کہاں، کب اور کس نے تیار کی؟ پشاور میں گجرال نے، نئی دہلی میں جگی نے، یا کیا دونوں کو کریڈٹ ملنا چاہیے؟
کھانے کے بارے میں درجہ بندی کرنے والے جریدے ٹیسٹ اٹلس کے مطابق ’دنیا کے بہترین پکوانوں‘ کی فہرست میں بٹر چکن 43 ویں نمبر پر ہے اور سب سے پہلے اسے کس نے تیار کیا اس حوالے سے برانڈ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اہم ہو سکتا ہے۔
ساکھ بہتر بنانے اور تعلقات عامہ کی انڈین فرم پرفیکٹ ریلیشنز کے شریک بانی دلیپ چیرین نے کہا کہ’موجد ہونے کا عالمی سطح پر اور گاہگوں کو متوجہ کرنے کے لحاظ سے بہت بڑا فائدہ ہے۔ آپ کو زیادہ پیسے لینے کا بھی حق ہے۔‘
موتی محل عالمی سطح پر ایک سو سے زیادہ آؤٹ لیٹس کے ساتھ ایک فرنچائز چلاتا ہے۔ اس کے بٹر چکن پکوان نئی دہلی میں آٹھ ڈالر سے شروع ہوتے ہیں اور نیویارک میں ان کی قیمت 23 ڈالر ہے۔
سابق امریکی صدر رچرڈ نکسن اور انڈیا کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو ان کے مشہور گاہکوں میں شامل ہیں جو دہلی میں شروع میں بنائی گئی اس کی دکان پر جا چکے ہیں۔
دریا گنج فوڈ چین کا آغاز 2019 میں ہوا اور اس کے بٹر چکن کی قیمت ساڑھے سات ڈالر ہے۔ اس کی 10 دکانیں ہیں جن میں سے زیادہ تر نئی دہلی میں ہیں۔ فوڈ چین دوسرے انڈین شہروں اور بینکاک تک توسیع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
موتی محل نے اپنی 2752 صفحات پر دستاویزات میں دریا گنج پر یہ بھی الزام عائد کیا کہ اس نے اس کی دکانوں کے اندرونی حصے کی نقل کی ہے۔
دریا گنج نے ریستوران کے اپنے اندرونی حصوں کی تصاویر کے ساتھ جواب دیا ہے جس کا جج جائزہ لیں گے۔
فوڈ چین کا دعویٰ ہے کہ یہ موتی محل ہے جس نے اس کے ’فرش کی ٹائلوں کے ڈیزائن‘ کی نقل کی۔