النصیرات کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملہ، 31 فلسطینی جان سے گئے

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بصل نے صحافیوں کو بتایا کہ ’شہری دفاع کے عملے نے حسن کے خاندان کے گھر سے 31 شہدا اور 20 زخمیوں کو نکالا، جسے اسرائیلی قابض افواج نے النصیرات کیمپ میں نشانہ بنایا۔‘

19 مئی 2024 کو مشرقی رفح کے علاقے میں اسرائیلی بمباری کے دوران دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

غزہ میں شہری دفاع کے ادارے نے اتوار کو کہا ہے کہ فلسطینی علاقے کے وسط میں پناہ گزینوں کے کیمپ میں واقع مکان پر اسرائیلی فضائی حملے میں 31 افراد جان سے گئے۔

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بصل نے صحافیوں کو بتایا کہ ’شہری دفاع کے عملے نے حسن کے خاندان کے گھر سے 31 شہدا اور 20 زخمیوں کو نکالا، جنہیں اسرائیلی قابض افواج نے النصیرات کیمپ میں نشانہ بنایا۔‘

ترجمان نے کہا کہ امدادی کارکن ملبے تلے دبے لاپتہ افراد کو تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔

اس سے قبل اتوار کو الاقصیٰ شہدا ہسپتال نے کہا  کہ اسے حملے میں جان سے جانے والے 20 افراد کی لاشیں آئی ہیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح تین بجے کے قریب کیا گیا۔

اے ایف پی کے رابطہ کرنے پر اسرائیلی فوج نے حملے کی تفصیلات طلب کیں۔

فلسطین کے سرکاری خبر رساں ادارے وفا کے مطابق زخمیوں میں متعدد بچے بھی شامل ہیں۔

مئی کے آغاز میں جنوبی شہر رفح میں اسرائیلی فوج کی جانب سے زمینی آپریشن شروع کیے جانے کے بعد سے وسطی نصیرات کیمپ میں شدید اسرائیلی بمباری کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

شمالی غزہ کے جبالیہ کیمپ میں جنگجوؤں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان کئی دنوں سے جھڑپیں بھی جاری ہیں۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ غزہ میں رات کے وقت فضائی حملوں میں کئی دیگر گھروں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ رات کے وقت رفح کے کچھ حصوں پر بھی فضائی حملے اور توپوں سے گولہ باری کی گئی۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز غزہ میں مزید دو فوجی جان سے گئے۔

غزہ میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ 27 اکتوبر کو زمینی کارروائی کے آغاز کے بعد سے اب تک غزہ کی فوجی مہم میں 282 فوجی مارے جا چکے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا