فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے جمعرات کو بتایا ہے کہ ٹیکس ریٹرن نہ فائل کرنے والے افراد کی موبائل فون سمز بلاک کرنے کا عمل جاری ہے اور اب تک 11 ہزار 252 نان فائلرز کی سمز بلاک کی جا چکی ہیں۔
ایف بی آر کے ترجمان بختیار محمد نے ایک بیان میں کہا کہ انکم ٹیکس جنرل آرڈر کے تحت 22 مئی تک 11252 نان فائلرز کی سمیں بلاک کی جا چکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر ٹیکس قواعد کی تعمیل اور ٹیکس کلچر کے فروغ کے لیے پرعزم ہے اور اس حوالے سے ہر قسم کی کوششوں کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
ایف بی آر نے انکم ٹیکس جنرل آرڈر پر موثر طریقے سے عملدرآمد کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ بھی قائم کیے ہیں جس میں ایف بی آر، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور متعلقہ ٹیلی کام آپریٹرز شامل ہیں۔
30 اپریل کو ایف بی آر نے 506,671 افراد کی ایک فہرست جاری کی تھی جو 2023 کے لیے اپنے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں ناکام رہے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایف بی آر کا کہنا تھا کہ فہرست میں شامل افراد کی آمدن ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کے قابل ہے تاہم اس کے باوجود یہ جمع نہیں کروائے جا رہے۔
جرمانے کے طور پر ان کی موبائل فون سمز کو فوری طور پر بلاک کیا جانا تھا لیکن ٹیلی کام کمپنیوں نے اس فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے سمز بلاک کرنے میں تاخیر کی۔
10 مئی کو ٹیلی کام آپریٹرز نے نان فائلرز کی سمز مرحلہ وار بلاک کرنے پر اتفاق کر لیا۔
انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 114 بی کے مطابق ’جاری کیے گئے نوٹسز کے جواب میں ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے کی صورت میں ایف بی آر کو یوٹیلیٹی کنکشنز بشمول بجلی اور گیس کے کنکشنز منقطع کرنے اور موبائل سمز بلاک کرنے کا اختیار دیتا ہے۔‘