70 سال تک فلائٹ اٹینڈنٹ امریکی خاتون انتقال کر گئیں

ایئرلائن کا کہنا ہے کہ انہوں نے 1957 میں فلائٹ اٹینڈنٹ کی خدمات کا آغاز کیا اور طویل ترین فلائٹ اٹینڈنٹ کے کیرئیر کے لیے گنیز ورلڈ ریکارڈ حاصل کیا تھا۔

19 دسمبر 2017 کو ورجینیا کے شہر آرلنگٹن کے رونالڈ ریگن واشنگٹن ہوائی اڈے پر بوسٹن جانے والی پرواز سے اترنے سے قبل امریکن ایئرلائنز کی سب سے طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والی 81 سالہ بیٹ نیش مسافروں کی نشستوں کی جانچ پڑتال کر رہی ہیں (ایرک براداٹ/ اے ایف پی)

دنیا کی سب سے طویل عرصے تک خاتون فلائٹ اٹینڈنٹ یا فضائی میزبان بیٹ نیش تقریبا 70 سال کی فضائی سروس کے بعد 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں ہیں۔

یہ خبر ان کی کمپنی امریکن ایئر لائنز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں دی اور اس پر افسوس کا اظہار کیا۔

ایئرلائن کا کہنا ہے کہ انہوں نے 1957 میں فلائٹ اٹینڈنٹ کی خدمات کا آغاز کیا اور طویل ترین فلائٹ اٹینڈنٹ کے کیرئیر کے لیے گنیز ورلڈ ریکارڈ حاصل کیا تھا۔

’بیٹ نے فلائٹ اٹینڈنٹ کی نسلوں کو متاثر کیا۔ اونچی اڑتی رہو، بیٹ۔‘

نیش نے اپنے کیریئر کا آغاز 21 سال کی عمر میں امریکن ایئرلائنز کی پیش رو ایسٹرن ایئر لائنز سے کیا تھا، جو واشنگٹن ڈی سی اور بوسٹن کے درمیان شٹل پرواز چلاتی تھی۔ انہوں نے اس روٹ کو ترجیح دی کیونکہ اس سے انہیں ہر رات گھر پر گزارنے کی اجازت ملتی تھی۔

انہوں نے کچھ سالوں کے بعد کچھ اور کرنے کا ارادہ کیا تھا، لیکن آخر کار وہیں رہ گئیں اور اس روٹ پر اکثر سفر کرنے والوں کے لیے ایک جانا پہچانا چہرہ بن گئیں۔ وہ باظابطہ طور پر اپنے عہدے سے کبھی ریٹائر نہیں ہوئیں۔

یہ اڑنے کا رومانس اور گلیمر تھا جس نے ابتدائی طور پر نیش کو اس طرف راغب کیا۔ انہوں نے سی این این کو بتایا کہ ’میں پہلے ہوائی جہاز میں سوار ہونے کے وقت سے ہی فلائٹ اٹینڈنٹ بننا چاہتی تھی – میری عمر 16 سال تھی۔ 'پائلٹ اور فلائٹ اٹینڈنٹ درمیان میں چلتے تھے تو میں کہتی تھی 'اوہ میرے خدا'، اور میں نے فیصلہ کیا کہ یہ میرے لیے ہے۔‘

انہوں نے ڈبلیو جے ایل اے کو بتایا: ’اپنے کیریئر کے آغاز میں آپ کو ایک خاص قد کا ہونا ہوتا تھا، آپ کا ایک خاص وزن ہونا تھا۔ یہ خوفناک ہوا کرتا تھا۔ آپ نے چند پاؤنڈ وزن بڑھایا اور آپ کو اپنا وزن پر نظر رکھنا پڑتا تھا اور پھر اگر آپ اسی طرح رہتے ہیں، تو وہ آپ کو پے رول سے ہٹا دیں گے!‘

انہوں نے 2017 میں امریکی چینل سی بی ایس نیوز کو بتایا تھا کہ 'لوگ بالکل ایک جیسے ہیں۔ ہر کسی کو تھوڑی سی محبت کی ضرورت ہوتی ہے۔‘

دیگر امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حال ہی میں چھاتی کے سرطان کی تشخیص کے بعد وہ 17 مئی کو ایک ہسپتال میں انتقال کرگئیں۔

ایسوسی ایشن آف پروفیشنل فلائٹ اٹینڈنٹس نے سی بی ایس کو بتایا کہ وہ ان کی موت پر افسردہ ہے۔

’اس مشکل وقت میں ہماری ہمدردیاں ان کے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ ہیں۔ بیٹ ہمیشہ ہماری تاریخ کا لازمی حصہ رہے گی اور اسے فراموش نہیں کیا جائے گا۔‘

فلائٹ اٹینڈنٹ کی حیثیت سے سات دہائیوں تک آسمان پر رہنے کے بعد، نیش کے پاس آخری وقت تک بے مثال انداز، ناقابل یقین توانائی اور مستقل مسکراہٹ تھی۔

امریکہ میں پائلٹس کو 65 سال کی عمر میں ریٹائر ہونا لازمی ہے لیکن کمرشل فلائٹ اٹینڈنٹ پر ایسی کوئی پابندی نہیں ہے جن میں بیٹ نیش شاید دنیا کے سب سے سینئر ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دفتر