عازمین حج کی سعودی عرب میں پاکستانی پکوان اور چائے سے تواضع

رواں سال 179,210 پاکستانی حج ادا کریں گے جن میں سے 70 ہزار 105 سرکاری جبکہ 80 ہزار سے زائد پرائیویٹ عازمین شامل ہوں گے۔

سعودی عرب میں پاکستانی عازمین کی آمد کا سلسلہ مسلسل جاری ہے جہاں ان کے لیے حج مشن کی طرف سے روزانہ پاکستانی پکوان تیار کیے جاتے ہیں جبکہ چائے سے بھی ان کی تواضع جاری ہے۔

رواں سال 179,210 پاکستانی حج ادا کریں گے جن میں سے 70 ہزار 105 سرکاری جبکہ 80 ہزار سے زائد پرائیویٹ عازمین شامل ہوں گے۔

پاکستانی وزارت حج کے ترجمان عمر بٹ نے پیر کو انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ نو کیٹرنگ کمپنیوں میں فوڈ کوارڈینٹرز کی تعیناتی کے ذریعے سروس کے معیار کو برقرار رکھا جا رہا ہے۔

عمر بٹ کے مطابق مکہ مکرمہ میں اس سال 70 ہزار سے زائد سرکاری عازمین کو اوسطاً 27 دن ان کی رہائش گاہوں پر ہی دو وقت کھانے اور ناشتے کی فراہمی عمل میں لائی جا رہی ہے۔

اس حوالے سے پاکستان حج مشن مکہ مکرمہ میں تعینات ڈائریکٹر حج فہیم خان آفریدی نے کیٹرنگ کمپنیوں کا معائنہ بھی کیا ہے۔

وزارت حج کے ترجمان نے بتایا کہ ’عازمین حج کی حفاظت اور سلامتی کے پیش نظر اور مقامی قانون کے مطابق کیٹرنگ کمپنیوں کے کچن شہر سے باہر ہوتے ہیں جہاں سے بیک وقت ہزاروں عازمین کا تین وقت کھانا تیار کر کے مخصوص گاڑیوں کے ذریعے متعلقہ رہائش گاہوں میں پہنچایا اور پیش کیا جاتا ہے۔‘

’کسی بھی رہائش گاہ میں موجود پاکستانی عازمین کرام کی اکثریت کے لحاظ سے کھانوں کے مصالحوں کا خیال رکھا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر کراچی، لاہور اور مضافات کے عازمین تیز مصالحہ جات جبکہ پشاور، کوئٹہ اور ان کے آس پاس کے لوگ معتدل مصالحے پسند کرتے ہیں نیز سروس کے دوران الگ سے مصالحہ جات بھی موجود ہوتے ہیں۔‘

دوسری جانب وزارت مذہبی امور کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق پاکستان حج مشن نے گذشتہ سالوں کے تجربات، حجاجِ کرام کی آرا اور جسمانی ضروریات کے پیش نظر ایک متوازن مینیو تشکیل دیا ہے جس میں گوشت، دالیں، سبزی، چاول، دو قسم کی روٹی، لسی، فروٹ، میٹھا، چائے اور پانی شامل ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’پاک حج موبائل ایپ یا ہیلپ لائن پر کھانے سے متعلق شکایت موصول ہونے پر کیٹرنگ کمپنی سے بازپرس کی جاتی ہے اور فوری اذالہ کیا جاتا ہے۔‘

اس سے قبل اتوار کو پاکستان حج مشن میں میڈیکل کے شعبے کے سربراہ بریگیڈیئر جمیل احمد لکھیر نے مکہ میں پاکستان کے سرکاری میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ مشن حج کے دوران کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ میڈیکل مشن 400 رکنی ہے جن میں ماہر امراض قلب، سینے کے ماہرین، ماہر امراض جلد و سانس سمیت دیگر عام بیماریوں کے ماہر ڈاکٹر شامل ہیں۔

وزارت حج کے مطابق پاکستان نے عازمین حج کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور جدہ میں دو ہسپتال اور 11 ڈسپنسریاں قائم کی ہیں۔

پاکستان میڈیکل مشن کے سربراہ بریگیڈیئر جمیل احمد لکھیر نے عازمین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ صحت کو برقرار رکھنے کے لیے چہرے کو ماسک سے ڈھانپ کر رکھیں اور شدید گرمی سے بچنے کے لیے چھتری کا استعمال کریں اور وافر مقدار میں پانی کا استعمال کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان