پاکستان حج مشن نے مکہ مکرمہ میں ان چھ کیٹرنگ کمپنیوں پر ڈھائی لاکھ سعودی ریال (تقریباً دو کروڑ پاکستانی روپے) کے 17 جرمانے عائد کیے ہیں جنہوں نے پاکستانی عازمین کو کھانا فراہم کرنے کا معاہدہ کر رکھا ہے۔
پاکستانی سرکاری نیوز ایجنسی اے پی پی کے مطابق پاکستان حج مشن نے رواں سال سرکاری سکیم کے تحت حج ادا کرنے والے 70 ہزار سے زائد عازمین کے کھانے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نو کیٹرنگ کمپنیوں کو ملازمت دی۔
نو مئی سے اب تک 217 پروازوں کے ذریعے 55 ہزار 990 سے زیادہ سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان نے پاکستان حج مشن کے حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ ’زیادہ تر جرمانے معاہدے کے بعض عناصر کی خلاف ورزی کرنے اور سپلائی چین میں بغیر کسی رکاوٹ کے حاجیوں کو بروقت حفظان صحت کے مطابق کھانے کی فراہمی کو یقینی نہ بنانے پر عائد کیے گئے ہیں۔‘
کیٹررز کی خدمات حاصل کرنے کا عمل گذشتہ سال نومبر میں وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد شروع کیا گیا تھا کہ معیاری کھانا ایک دن کے لیے 35 ریال فی شخص کے حساب سے فراہم کیا جائے گا۔
مشن کے عہدیداروں نے بتایا کہ فوڈ کوآرڈینیٹرز کھانے کی تیاری کے دوران مسلسل نگرانی اور کچن کی 24 گھنٹے نگرانی کر رہے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’رہائشی عمارتوں اور ہوٹلوں پر پہنچنے پر کھانے کے معیار اور مقدار کا دوبارہ جائزہ لیا گیا جہاں مشن کے ذریعہ عازمین کو رہائش دی جارہی تھی۔ روزانہ کے مینو میں پاکستانی اور براعظمی دونوں قسم کے کھانے شامل ہوتے ہیں جب کہ رش سے بچنے کے لیے پیش کرنے کے اوقات لچکدار تھے۔
’مینو میں کھانے کی اشیا میں گوشت، دال، سبزیاں، چاول، دو قسم کی روٹی، دہی، پھل، مٹھائیاں، چائے اور پانی شامل ہیں۔‘
اے پی پی کے مطابق فیڈ بیک میکنزم میں ایک ڈیجیٹل ایپ شامل ہے، جسے اب تک خوراک سے متعلق 506 شکایات موصول ہوئیں اور ان کو حل کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق دستی طور پر رجسٹرڈ شکایات کو بھی حل کیا جا رہا تھا جبکہ 400 رکنی پاکستان حج میڈیکل مشن بھی موجود ہے۔
پاکستان نے عازمین حج کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے سعودی شہروں مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور جدہ میں دو ہسپتال اور 11 ڈسپنسریاں بھی قائم کی ہیں۔
اس سال مناسک حج 14-19 جون تک چلنے کی امید ہے۔ پاکستان کا قبل از حج فلائٹ آپریشن، جو نو مئی سے شروع ہوا تھا، نو جون تک جاری رہے گا۔