اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے ایک فوجی نے دوبارہ غزہ جا کر لڑنے کے احکامات ملنے پر خودکشی کر لی ہے۔
ہارٹز نامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال سات اکتوبر کو غزہ کی سرحدی آبادی میں لڑائی کے بعد ایلرن میزراہی نامی اسرائیلی فوجی ذہنی دباؤ کا شکار ہو گئے تھے۔
اخبار کے مطابق اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ انہیں ایسے فوجی کے طور پر تسلیم نہیں کیا جا سکتا، جو لڑتے ہوئے مارا گیا ہو کیوں کہ وہ موت کے وقت ڈیوٹی پر نہیں تھا۔
چینل 12 نیوز کے مطابق اسرائیلی فوجی ایلرن میزراہی ذہبی دباؤ کا شکار تھے تاہم اس کے باوجود انہیں جمعے کو دوبارہ رفح جانے کا حکم دیا گیا جس پر انہوں نے اپنی جان لے لی۔
ویب سائٹ رویا نیوز ڈاٹ ٹی وی کے مطابق اسرائیلی کی فوج کے ریڈیو ’اسرائیلی‘ نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی فوجی نے دوبارہ غزہ کی پٹی میں جا کر فوجی خدمات انجام دینے کا حکم ملنے پر خود کشی کی۔
دوسری طرف اسرائیلی فوج نے غزہ پر حملوں میں شرکت کے بعد خود کشی کرنے والے ریزرو فوجی کی فوجی اعزاز کے ساتھ آخری رسومات ادا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
تقریباً ایک ماہ قبل ہارٹز نامی اخبار نے انکشاف کیا تھا کہ سات اکتوبر سے اب تک اسرائیلی قابض افواج کے 10 افسر اور فوجی اہلکار خودکشی کر چکے ہیں، جن میں سے کچھ نے غزہ کے اردگرد کی بستیوں میں حملوں کے دوران اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔
ہارٹز کی جانب سے حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق میجر اور لیفٹیننٹ کرنل کے عہدوں کے افسروں سمیت 10 فوجیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی تاہم اسرائیلی فوج نے ان ہلاکتوں کے بارے میں مزید تفصیلات دینے سے انکار کیا ہے۔
ہارٹز نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج کے 17 اہلکاروں کی موت کو چھپا رہی ہے، جن میں سے کچھ نے خودکشی کی۔ ان میں کئی ریزرو فوجی بھی شامل ہیں، جنہوں نے فوج چھوڑنے کے بعد اپنی جان لی۔
یہ صورت حال سامنے آنے کے بعد عبرانی اخبار یدیوتھ اہرونوتھ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی فوج کی بحالی کا شعبہ غزہ میں حملوں کی وجہ سے ’نفسیاتی امراض‘ میں مبتلا ہونے والے فوجیوں کی مدد سے پروگرام شروع کرے گی۔
فلسطین کرانیکل ڈاٹ کام نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق جارحیت کے نویں ماہ میں داخل ہونے کے بعد اسرائیلی ریزرو فورسز میں فوجیوں کی شدید کمی پیدا ہو چکی جس کی وجہ سے اسرائیلی فوج نے غزہ میں کارروائی کے لیے رضاکاروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مارچ کے وسط میں اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا تھا کہ اسے 1973 کے بعد سے ذہنی صحت کے سب سے بڑے بحران کا سامنا ہے، جو سات اکتوبر کو آپریشن طوفان الاقصیٰ کے بعد سے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے ساتھ لڑائی کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔
گذشتہ ماہ یدیوتھ اہرونوتھ اخبار نے خبر دی تھی کہ فوج کے ایک داخلی جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ مستقل سروس میں صرف 42 فیصد افسر غزہ میں جارحیت کے بعد اپنے عہدے پر برقرار رہنے کے خواہشمند ہیں جبکہ گذشتہ سال اگست میں یہ شرح 49 فیصد تھی۔
اسرائیلی حملوں کے آغاز سے اب تک سرکاری طور پر اسرائیلی فوج کے 646 افسر اور فوجی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں غزہ میں زمینی حملے میں ہلاک ہونے والے 294 افراد بھی شامل ہیں۔
تاہم اسرائیلی ہسپتالوں اور ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی اصل تعداد رپورٹ سے کہیں زیادہ ہے۔
اسرائیلی فوج نے سات اکتوبر کے بعد سے اب تک 3763 فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے، جب کہ 27 اکتوبر کو زمینی حملے کے آغاز کے بعد سے 1902 زخمی ہوئے ہیں۔