پاکستان حج کے میڈیکل مشن کا کہنا ہے کہ لگ بھگ گذشتہ ایک ماہ میں 90 ہزار سے زائد پاکستانی عازمین کو علاج کی سہولت فراہم کی گئی ہے اور آئندہ جمعے کو حج کے موقعے پر مشن نے اپنے طور پر جامع انتظامات کیے ہیں۔
مکہ میں موجودہ پاکستان میڈیکل مشن سربراہ بریگیڈیئر جمیل احمد لاکھیر نے بدھ کو انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’آج یہ تعداد تقریباً 90 ہزار ہو گئی ہے جنہیں علاج کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ اب کیوںکہ تقریباً تمام ہی پاکستانی عازمین پہنچ چکے ہیں اس لیے روزانہ چھ سے سات ہزار مریض ہمارے پاس ہوتے ہیں۔‘
بریگیڈیئر جمیل احمد لاکھیر کا کہنا ہے کہ ’ان 90 ہزار (مریضوں) میں سے 20 فیصد فلو، زکام، کھانسی جیسے کیسز ہیں اور دوسرے نمبر پر جسم میں درد والے کیسز ہیں۔ کچھ دانتوں کے بھی چھوٹے موٹے کافی کیسز کیے ہیں جو تقریباً تین ہزار کے قریب ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ لگ بھگ پانچ ہزار مریضوں کے لیباٹری ٹیسٹ، ایکسرے اور الٹراساؤنڈ کیے گئے۔
میڈیکل مشن کے سربراہ کے مطابق ’بہت سارے حاجیوں کو پیدل چیلنے کے دوران پاؤں پر چھوٹی موٹی چوٹیں بھی لگ جاتی ہیں۔ اس طرح کے تقریباً 4500 سے 5000 ایسے کیسز ہیں جن میں معمولی پٹیاں کی گئی ہیں۔‘
بریگیڈیئر جمیل احمد لاکھیر نے عازمین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ خاص طور پر حج کے روز جب انہیں عبادات کھلے میدان میں کرنی ہوتی ہیں اس موقع پر خاص احتیاط برتیں اور شدید گرمی سے بچنے کے لیے چھتری کا استعمال کریں اور وافر مقدار میں پانی کا استعمال کریں۔
اس سے سال 179,210 پاکستانی حج ادا کریں گے جن میں سے 70 ہزار 105 سرکاری عازمین حج اور 80 ہزار سے زائد پرائیویٹ عازمین شامل ہوں گے۔
میڈیکل مشن 400 رکنی ہے جن میں ماہر امراض قلب، سینے کے ماہرین، ماہر امراض جلد و سانس سمیت دیگر عام بیماریوں کے ماہر ڈاکٹر شامل ہیں۔
اس سال حج مشن نے عازمین کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور جدہ میں دو ہسپتال اور 11 ڈسپنسریاں قائم کی ہیں۔
پاکستان کے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور چودہدی سالک حسین جو ان دنوں سعودی عرب میں ہیں انہوں نے منگل کو پاکستان حج مشن کا دورہ کیا مختلف انتظامات کا جائزہ لیا۔
وفاقی وزیر نے منگل کی شب ’ایکس‘ پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ انہوں نے ’پاکستانی عازمین حج کے لیے حج کے دوران بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ منیٰ کی خیمہ بستی میں ان کے قیام کو گرم موسم کے پیش نظر آرام دہ بنایا جا سکے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
روڈ ٹو مکہ منصوبے سے پاکستانی عازمین کے لیے سہولت
پاکستانی وزارت مذہبی امور کے ترجمان عمر بٹ نے نے انڈپینڈنٹ اردو کا بتایا کہ اس سال اسلام آباد کے علاوہ کراچی سے سے بھی روڈ ٹو مکہ منصوبے کے ذریعے پاکستانی عازمین سعودی عرب پہنچے اور ان کی امیگریشن کا عمل آسانی اور کچھ ہی منٹوں میں مکمل ہو گیا۔
مکہ روٹ انیشی ایٹو جسے عمومی طور پر (روڈ ٹو مکہ) کے نام سے جانا جاتا ہے، کا مقصد دنیا بھر سے عازمین حج کو سفری سہولیات فراہم کرنا ہے۔ اس منصوبے کے تحت عازمین کو پاکستان ہی سے امیگریشن اور کسٹم کلیئرنس کی سہولت فراہم کر دی جاتی ہے اور حجاج کو سعودی عرب پہنچنے پر ان مراحل سے نہیں گزرنا پڑتا۔
روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کی سہولت 2019 سے صرف پاکستان کے اسلام آباد ایئرپورٹ پر دستیاب تھی لیکن اس سال کراچی کے ہوائی اڈے پر یہ سہولت فراہم کر دی گئی۔
روڈ ٹو مکہ مملکت کے ویژن 2030 منصوبے کے ایک حصے کے طور پر شروع کیا گیا تھا جس کا مقصد سعودی عرب پہنچنے پر طویل امیگریشن اور کسٹم کی چیکنگ اور ہوائی اڈوں پر عازمین کے انتظار کے وقت میں نمایاں طور لانا تھا۔