حج 2024: مکہ اور اطراف میں پانی کی فراہمی کے پمپ کا افتتاح

رواں حج سیزن کے آغاز پر مکہ سمیت دیگر مقدس مقامات پر پانی کی فراہمی، سکیورٹی اور دیگر انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی۔

رواں حج سیزن  کے دوران مکہ کے علاقے جموم گورنریٹ میں حجاج کی سہولت کے لیے سعودی واٹر اتھارٹی (ایس ڈبلیو اے) کے منصوبے کے تحت پہلے واٹر پمپ نے کام شروع کر دیا ہے۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق پمپنگ سٹیشن پر لگائے گئے اس پمپ کو واٹر ٹرانسپورٹ اینڈ ٹیکنالوجی کمپنی (ڈبلیو ٹی ٹی سی) چلا رہی ہے۔

650 کلومیٹر طویل پائپ لائن والے اس منصوبے پر چار ارب ریال سے زیادہ لاگت آئی ہے جو رابغ جدہ - مکہ واٹر ٹرانسپورٹیشن نظام کا حصہ ہے۔ مکہ ریجن گورنریٹس اور دیگر مراکز کو پانی کی مناسب فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے یہ منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔

 ڈبلیو ٹی ٹی سی مکہ ریجن کو یومیہ 13 لاکھ مکعب میٹر پانی فراہم کرے گی جب کہ ڈپ ٹینک کے ساتھ، جن کی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 10 لاکھ مکعب میٹر سے زیادہ ہے، پوری صلاحیت کے ساتھ پانی فراہم کرنے کے لیے تیار ہے جب کہ پمپنگ سٹیشنز کی کارکردگی کو بڑھا کر اس کی صلاحیت کو 125 فیصد کر دیا گیا ہے۔

منصوبے میں پانی کے لیے حجاج کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پمپنگ کی صلاحیت کو ڈیزائن کرنا، ذخیرہ کرنے کی مقدار کو ذخیرہ کرنے کی گنجائش کے 98 فیصد تک بڑھانا اور کاروباری تسلسل کے منصوبوں کو اعلیٰ کارکردگی کے ساتھ نافذ کرنا شامل ہے۔

ایس ڈبلیو اے نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال حج سیزن کے دوران پانی کی ضرورت کو پورا کرنے اور سروسز کو بہتر بنانے کے لیے آپریشنل واٹر سسٹم مکمل تیار ہے جس میں پیداوار، ٹرانسپورٹیشن، ذخیرہ اور تقسیم شامل ہے تاکہ بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ حجاج مکمل ذہنی سکون اور آرام سے مناسک ادا کریں۔

اس سے قبل مکہ میں صقیہ واٹر سوسائٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین عائد بن درھم نے گذشتہ روز رواں حج سیزن کے لیے پانی کی تقسیم کے منصوبے کا آغاز کیا۔

اس منصوبے کے تحت عازمین کو مقدس مقامات، میقات، ہوائی اڈوں، جدہ بندرگاہ اور ٹرانسپورٹ سٹیشنوں پر پانی کی ایک کروڑ 20 لاکھ بوتلیں فراہم کی جائیں گی۔

دوسری جانب سعودی وزارت داخلہ نے ہفتے کو مکہ مکرمہ میں یونیفائیڈ سکیورٹی آپریشن سینٹر (911) میں حج سکیورٹی فورسز کے کمانڈروں کی ایک پریس کانفرنس منعقد کی تاکہ حج سیزن 1445 کے لیے وزارت کے سکیورٹی، ٹریفک اور تنظیمی منصوبوں کو اجاگر کیا جا سکے۔

پریس کانفرنس میں پبلک سکیورٹی کے ڈائریکٹر اور حج سکیورٹی کمیٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد بن عبداللہ البسامی، سپیشل ایمرجنسی فورسز کے کمانڈر میجر جنرل محمد العمری، سکیورٹی ایوی ایشن کے کمانڈر میجر جنرل عبدالعزیز بن محمد الدریجان، سول ڈیفنس فورسز کے ڈائریکٹر میجر جنرل ڈاکٹر حمود سلیمان الفراج اور پاسپورٹ فورسز کے کمانڈر میجر جنرل ڈاکٹر صالح بن سعد المربہ نے انتظامات کے بارے میں صحافیوں کو بریفنگ دی۔

 لیفٹیننٹ جنرل محمد بن عبداللہ البسامی نے اس بات پر زور دیا کہ عازمین حج کے مناسک حج کی ادائیگی کے دوران اور ان کے اپنے اپنے آبائی ممالک واپسی تک ان کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حج کے ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں اور حج پرمٹ حاصل نہ کرنے والوں کو روکنا بھی اہم فرائض میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ جرائم کی روک تھام، جیب کتروں سے نمٹنے کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

میجر جنرل محمد العمری نے وضاحت کی کہ سپیشل ایمرجنسی فورسز مکہ اور مدینہ میں امن و امان برقرار رکھنے، مہمانوں کو تحفظ فراہم کرنے، حج کے ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کو مقدس مقامات تک پہنچنے سے روکنے، مجمعے کی نقل و حرکت کو منظم کرنے اور شیطان کو کنکریاں مارے کے عمل کو محفوظ اور منظم کرنے کے لیے کام کرے گی۔

میجر جنرل عبدالعزیز بن محمد الدریجان نے وضاحت کی کہ سکیورٹی ایوی ایشن نے مسجد الحرام تک حجاج کرام کے لیے ٹریفک کی بلا رکاوٹ آمد و رفت کو یقینی بنانے، مقدس مقامات کی طرف جانے والی سڑکوں کی غیر مجاز افراد سے خالی کرانے کو یقینی بنانے کے لیے کارروائیاں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی فورس طبی انخلا، ریسکیو اور آگ بجھانے کی خدمات فراہم بھی کرتی ہے۔

 میجر جنرل ڈاکٹر حمود سلیمان الفراج نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی فورس مکہ مکرمہ، مقامات مقدسہ اور مدینہ منورہ میں نگرانی کو تیز کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں اور آگاہی پیدا کرنے اور آپریشنل اقدامات کو نافذ کر کے صورت حال کو منظم کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقدس مقامات کے آپریشنز میں رضاکاروں اور حرم سپورٹ فورسز کے کردار کو فعال کرنا اور جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کی تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے جنرل ایمرجنسی پلان کے مطابق ہنگامی حالات سے نمٹنے میں حکومتی اداروں کے ساتھ تعاون شامل ہے۔

میجر جنرل ڈاکٹر صالح بن سعد المربہ نے کہا کہ جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹ حجاج کو ہوائی، زمینی اور سمندری ٹرمینلز پر موبائل آلات، حفاظتی دستاویزی کیمرے، دستاویزات کی تصدیق کے آلات اور بیک وقت ترجمہ کرنے والے آلات کے ذریعے خدمات فراہم کر رہا ہے۔

 انہوں نے تصدیق کی کہ فورس خلاف ورزی کرنے والے ٹرانسپورٹرز پر جرمانے عائد کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں جن کے پاس باقاعدہ حج پرمٹ نہیں ہیں۔ ان سزاؤں میں چھ ماہ تک قید اور 50 ہزار ریال تک جرمانے شامل ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا