سعودی حکومت کے حج انتظامات سے ہیٹ سٹروک کے واقعات میں کمی: رپورٹ

تحقیقی رپورٹ کے مطابق درجہ حرارت میں مسلسل اضافے کے باوجود گذشتہ 40 سال کے دوران سعودی حکومت کی طرف سے کیے گئے اقدامات کی وجہ سے ہیٹ سٹروک کے واقعات میں 74 فیصد جب کہ گرمی کے سبب اموات میں 47 فیصد تک کمی آئی ہے۔

27 جون 2023 کو حج کے موقع پر مسلمان حجاج سعودی عرب کے کوہ عرفات، جسے جبل الرحمہ بھی کہا جاتا ہے، پر جمع ہو رہے ہیں۔ یہ رسم سالانہ حج کا سب سے اہم مقام ہے (سجاد حسین/ اے ایف پی)

رواں سال مئی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق سعودی حکومت کے اقدامات سے گذشتہ 40 سال کے دوران حج کے دوران گرمی سے اموات 47.4 فیصد تک کمی آئی ہے جبکہ ہیٹ سٹروک کے واقعات 74.6 فیصد کم ہوئے ہیں۔

سرکاری خبر رساں ادارے سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کی جانب سے اتوار کو شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کنگ فیصل سپیشلسٹ ہوسپٹل اینڈ ریسرچ سینٹر نے ’عازمین حج کی صحت پر موسمیاتی اثرات‘ کے عنوان سے اس مطالعے کا انعقاد کیا۔

تحقیقی کے بعد تیار کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مکہ مکرمہ میں ہر دہائی کے دوران درجہ حرارت میں 0.4 ڈگری اضافے کے باوجود حکومت کے اقدامات کارگر ثابت ہوئے ہیں۔

جرنل آف ٹریول میڈیسن میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں حج سیزن کے دوران درجہ حرارت میں اضافے اور صحت کی صورت حال کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔

ایس پی اے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ حجاج کی صحت پر گرمی کے خطرات کو کم کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات میں کھلی جگہوں پر ہوا کو ٹھنڈا کرنے کے لیے مسٹ فینز (پانی پھینکنے والے پنکھوں) کا استعمال شامل ہے۔

حکومت عازمین حج میں پانی اور چھتریاں بھی تقسیم کرتی ہے اور اب ایئر کنڈیشنڈ ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی دستیاب ہیں جن میں 2010 سے شروع کی گئی ’المشاعر المقدسہ‘ ٹرین سروس بھی شامل ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مملکت نے حج کے دوران صحت کی دیکھ بھال کی خدمات تک مفت رسائی کے ساتھ ساتھ آگاہی مہم بھی چلائی جاتی ہیں۔

تحقیق کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ حکومت نے طویل المدتی اقدامات شروع کیے ہیں جن میں عمارتوں کے ڈیزائن کو ایسا بنانا تاکہ قدرتی ہوا کی آمد و رفت کو بہتر بناتے ہوئے مقدس مقامات پر درجہ حرارت کو کم کیا جا سکے۔

ان اقدامات کے تحت سایہ دار جگہوں میں اضافہ ہوا ہے اور بھیڑ کو کم کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہر سال 180 سے زائد ممالک سے لاکھوں عازمین سعودی عرب کا رخ کرتے ہیں جس کو مدنظر رکھتے ہوئے کنگ فیصل ہسپتال کا مطالعہ دنیا بھر میں درجہ حرارت میں اضافے کے ردعمل کی منصوبہ بندی اور اسے بہتر بنانے کے لیے سائنسی اہمیت رکھتا ہے۔

کنگ فیصل ہسپتال کو مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں مسلسل دوسرے سال بہترین ہسپتال قرار دیا گیا ہے جب کہ برانڈ فنانس کے مطابق عالمی سطح پر یہ 20 واں بہترین ہسپتال ہے۔

نیوز ویک میگزین نے بھی اسے دنیا کے بہترین 250 ہسپتالوں میں بھی شامل کیا ہے۔

پاکستانی وزیر کا حج مشن کا دورہ، مختلف انتظامات کا جائزہ

ان دنوں سعودی عرب میں موجود پاکستان کے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے منگل کو پاکستان حج مشن کا دورہ کیا مختلف انتظامات کا جائزہ لیا۔

پاکستان کی وزارت مذہبی امور کے مطابق چوہدری سالک حسین اور وفاقی سیکرٹری ذوالفقار حیدر کو حج مشن کے مختلف شعبوں کی طرف سے کیے گئے انتظامات سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی۔

اس سے سال 179,210 پاکستانی حج ادا کریں گے جن میں سے 70 ہزار 105 سرکاری عازمین حج اور 80 ہزار سے زائد پرائیویٹ عازمین شامل ہوں گے۔

ادھر پاکستان کی قومی ائیر لائن (پی آئی اے) نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ قبل از حج آپریشن کا پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل ہو گیا۔

بیان کے مطابق پیر  کی شب کراچی تا جدہ آپریٹ ہونے والی پی آئی اے کی آخری پرواز کے ساتھ ہی قبل از حج آپریشن مکمل ہوا اس طرح کُل 171 پروازوں کے ذریعے 35030 عازمین حج حجاز مقدس روانہ ہوئے۔

بیان کے مطابق: ’ان پروازوں کے ذریعے سے تقریبا 19500, سرکاری عازمین حج 14900,  پرائیوٹ عازمین حج اور 630, خدام الحجاج مدینہ منورہ اور جدہ روانہ ہوئے۔‘

پی آئی اے کا قبل از حج آپریشن کا آغاز 9 مئی سے ہوا تھا جو 11 جون تک جاری رہا۔

’قبل از حج پروازیں کراچی، اسلام آباد، لاہور ملتان، سیالکوٹ اور پشاور سے براہ راست روانہ ہوئیں۔ سکھر،  اور کوئٹہ سے عازمین حج  نے براستہ کراچی، جدہ کا سفر کیا۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ قبل از حج آپریشن  میں 45 پروازیں موسم کی خرابی اور آپریشنل وجوہات کی بنا پر تاخیر کا شکار ہوئیں۔

بیان کے مطابق: ’پی آئی اے کا بعد از حج آپریشن کا آغاز  20 جون سے ہوگا جو 21 جولائی تک جاری رہے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا