انڈیا: امریکی خاتون کو 300 روپے کا زیور کروڑوں میں بیچ دیا گیا

جے پور پولیس کی جانب سے کی گئی تحقیق میں پتہ چلا کہ زیورات میں استعمال کیا گیا سونا 14 قیراط کی بجائے صرف دو قیراط تھا اور اس میں جعلی ہیرے لگائے گئے تھے۔

28 اپریل 2022 کو سری نگر میں عید کے موقعے پر زیورات کی نمائش کی گی (توصیف مصطفیٰ / اے ایف پی)

انڈیا میں دکان دار نے مبینہ طور پر ایک امریکی خاتون کو محض 300 روپے مالیت کے ’جعلی زیورات‘  چھ کروڑ انڈین روپوں میں فروخت کر دیے۔

پولیس شکایت کے مطابق چیریش نامی خاتون نے یہ زیورات مغربی انڈین ریاست راجستھان کے درالحکومت جے پور کے جوہری بازار میں ایک دکان سے خریدے تھے۔ تقریباً دو سال قبل خریداری کے وقت انہیں زیور کے خالص کی تصدیق کرنے والا ایک ہال مارک سرٹیفکیٹ بھی فراہم کیا گیا تھا۔

جب وہ امریکہ واپس آئی اور ایک نمائش میں زیورات رکھے تو اس وقت انہیں یہ معلوم ہوا کہ یہ زیورات جعلی تھے جس کی مالیت 300 روپے سے زیادہ نہیں ہے۔

یہ جاننے کے بعد وہ انڈیا واپس آئیں اور گورو سونی نامی دکان دار کے خلاف شکایت درج کرائی جنہوں نے اس الزام کی تردید کی ہے۔

مقامی اخبار ’انڈیا ٹوڈے‘ کی رپورٹ کے مطابق چیریش نے امریکی سفارت خانے کو اس بارے میں مطلع کیا جس نے دکاندار اور اس کے والد راجندر سونی کے خلاف پولیس شکایت درج کرانے میں ان کی مدد کی۔

پولیس نے زیورات کو جانچ کے لیے بھیج دیا۔ جے پور پولیس کے نائب سربراہ بجرنگ سنگھ نے کہا کہ جانچ کے نتائج سے معلوم ہوا کہ اس میں موجود ہیرے حْیقت میں ’مون سٹون‘ نامی عام پتھر تھے۔

 انہوں نے مزید کہا: ’ٹیسٹ سے مزید معلوم ہوا کہ زیورات میں استعمال کیا گیا سونا 14 قیراط کی بجائے صرف دو قیراط تھا۔‘

اس کے برعکس ملزم جیولر نے الٹا امریکی خاتون کے خلاف یہ شکایت درج کرائی کہ وہ ان کی دکان سے زیورات چوری کر کے فرار ہوگئی تھیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لیکن جے پور پولیس کے نائب سربراہ بجرنگ سنگھ نے کہا کہ ’جب ہم نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی تو دکان دار کا یہ دعویٰ جھوٹا نکلا۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’ملزم فرار ہیں لیکن ہم نے نند کشور نامی شخص کو گرفتار کر لیا ہے جس نے امریکی خاتون کو جعلی ہال مارک سرٹیفکیٹ جاری کیا تھا۔‘

انڈین نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کے مطابق پولیس نے ان دو افراد کا سراغ لگانے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔

بجرنگ سنگھ نے اس حوالے سے بتایا: ’امریکی خاتون کی شکایت کے بعد پولیس کو گورو سونی اور راجندر سونی کے خلاف کروڑوں روپوں کی دھوکہ دہی کے الزام میں کئی دیگر شکایات بھی موصول ہوئی ہیں جن کی فی الحال تفتیش جاری ہے۔‘

چیریش، جنہوں نے پہلی بار 2022 میں  انسٹاگرام پر سونی جیولرز سے رابطہ کیا تھا، نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ ’انہوں نے منظم طریقے سے مجھے دھوکہ دیا۔‘

خاتون نے مزید کہا کہ ’وہ مجھے 14 قیراط کی بجائے نو قیراط اور سونے کے پانی والے زیورات فروخت کر رہے تھے۔‘

ان کے بقول: ’وہ مجھے اصل ہیرے کی بجائے مون سٹون فروخت کر رہے تھے۔ صرف میں ہی نہیں بلکہ تقریباً 10 دیگر ڈیزائنرز سے انہوں نے دھوکہ دہی کی ہے۔ اس میں جعلی سرٹیفکیٹ بھی شامل تھے۔ وہاں کچھ بھی حقیقی نہیں تھا۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا