پیرس: ایک کروڑ یورو کے زیورات چرانے والے پکڑے گئے

چوروں نے دن دھاڑے رٹز ہوٹل کے قریب پلیس وینڈیم پر واقع اطالوی جیولری برینڈ ’بلگاری‘ سے ایک کروڑ یورو مالیت کے زیورات چوری کیے۔

سات ستمبر کی تصویر میں پیرس میں پلیس وینڈیم میں بلگاری سٹور میں ڈاکے کے بعد باہر پولیس تعینات (اے ایف پی)

فرانس کے شہر پیرس میں ایک لگژری سٹور میں ڈاکہ ڈال کر ایک کروڑ یورو مالیت کے زیورات لے اڑنے والے تین چور پولیس کے ہتھے چڑھ گئے۔

چوروں نے دن دھاڑے رٹز ہوٹل کے قریب پلیس وینڈیم پر واقع اطالوی جیولری برینڈ ’بلگاری‘ سے ایک کروڑ یورو مالیت کے زیورات چوری کیے لیکن پولیس نے ان کی فرار ہونے والی گاڑی پر فائرنگ کے انہیں گرفتار کر لیا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا کہ اعلیٰ سوٹس پہنے اور ہتھیاروں سے لیس چوروں نے منگل کی دوپہر کو سٹور پر ڈاکہ ڈالا۔

ڈکیتی کے بعد انہوں نے بی ایم ڈبلیو کار میں جائے وقوعہ سے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن پولیس نے وہاں سے دو میل سے بھی کم فاصلے  پر واقع لے ہالز شاپنگ سینٹر کے قریب ان کی گاڑی پر فائر کھول دیا۔ 

پھر تینوں نے چوری شدہ کچھ چیزیں پھینکنے کی کوشش کی اور گاڑی چھوڑ کر وہاں سے پیدل بھاگ گئے لیکن پولیس بالآخر انہیں پکڑنے میں کامیاب ہو گئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تاہم چوروں کے چار ساتھیوں کی تلاش جاری ہے جو جائے وقوعہ سے سکوٹرز پر فرار ہوئے تھے۔

بلگاری برینڈ کے ترجمان نے بتایا کہ ڈکیتی کے دوران کسی بھی شخص کو نقصان نہیں پہنچا۔

اطالوی جیولری برینڈ نے حال ہی میں اپنے پلیس وینڈیم سٹور کی وسیع پیمانے پر تزئین و آرائش کی تھی جس میں ماربل کالم کھڑا کرنا بھی شامل ہے تاکہ اس کو روم جیسی شکل دی جا سکے۔

فرانسیسی بادشاہ لوئس XIV کے احکامات پر بنایا گیا پلیس وینڈیم سکوائر یورپ کے انتہائی مہنگے زیورات اور کپڑوں کے برینڈز کا مرکز ہے جن میں کارٹیئر، شومے، لوئی وٹون، شنل اور ڈیور شامل ہیں۔

پیرس میں حالیہ مہینوں کے دوران ہائی پروفائل ڈکیتیوں کے متعدد واقعات پیش آ چکے ہیں۔

جولائی میں پولیس نے شانزے لیزے کے قریب شومے سٹور سے چوری ہونے والے 20 لاکھ یورو مالیت کے زیورات برآمد کیے تھے جب کہ اسی مہینے چوروں نے پیرس کے مرکز میں ڈین وان جیولری سٹور پر بھی ڈاکہ ڈالا تھا۔

پولیس کے مطابق پلیس وینڈیم بھی پچھلی ڈکیتیوں کا نشانہ رہا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ