حزب اللہ کا اسرائیلی فوجی تنصیبات پر راکٹوں اور ڈرونز سے حملہ

حزب اللہ کے مطابق یہ حملے منگل کو اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حملے کے جواب میں کیے گئے جس میں حزب اللہ کے ایک سینئر فیلڈ کمانڈر مارے گئے تھے۔

12  جون 2024 کو جنوبی لبنان سے داغے گئے راکٹ اسرائیل کے بالائی گلیل کے مضافات میں سیفد شہر کے مضافات میں گرے تھے جس کے بعد آگ بھڑک اٹھی (اے ایف پی)

لبنان میں واقع عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ نے جمعرات کو دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایک ’مربوط حملے میں اسرائیل کے نو فوجی ٹھکانوں پر راکٹ اور ہتھیاروں سے لیس ڈرونز سے حملہ‘ کیا ہے جس کے بعد لبنان کی جنوبی سرحد پر مسلسل دوسرے دن لڑائی میں اضافہ ہو گیا ہے۔

تنظیم کے مطابق یہ حملے منگل کو اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حملے کے جواب میں کیے گئے جس میں حزب اللہ کے ایک سینئر فیلڈ کمانڈر مارے گئے تھے۔

تنظیم نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے چھ اسرائیلی فوجی مقامات پر ’کاتیوشا‘ اور ’فلق‘ نامی راکٹ فائر کیے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حزب اللہ کے ’المنار‘ ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل پر ایک ساتھ سو سے زیادہ راکٹ فائر کیے گئے۔

حزب اللہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس نے اسرائیل کی شمالی کمان کے ہیڈ کوارٹر، ایک انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر اور ایک فوجی بیرک پر ڈرون حملے بھی کیے ہیں۔

ایک سکیورٹی ذرائع نے برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ حملے میں ایک ساتھ کم از کم 30 مسلح ڈرونز کو داغے جانا شامل ہے جو آٹھ ماہ سے جاری جنگ میں اس تنظیم کا اب تک کا سب سے بڑا ڈرون حملہ ہے۔

حزب اللہ اور اسرائیل اکتوبر میں غزہ پر جارحیت کے بعد سے لڑائی میں مصروف ہیں لیکن گذشتہ دو دنوں میں اسرائیلی حملوں میں اضافے اور حزب اللہ کے کمانڈر کی موت کے بعد لڑائی میں تیزی دیکھی گئی ہے۔

گروپ نے کہا کہ جمعرات کا حملہ ان کے کمانڈر کے قتل کے ردعمل میں کیا گیا۔

حزب اللہ نے جوابی کارروائی میں بدھ کو بھی کم از کم آٹھ حملے کیے تھے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا