اسرائیلی فوجی ٹھکانوں پر 100 راکٹ داغے: حزب اللہ

حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے منگل کی صبح دو اسرائیلی فوجی اڈوں پر ’100 سے زیادہ کاتیوشا راکٹ‘ داغے ہیں۔

اسرائیلی سکیورٹی فورسز کا ایک رکن 11 جنوری 2024 کو شمالی اسرائیل کے سرحدی شہر کریات شمونہ میں جنوبی لبنان سے داغے گئے راکٹ حملے کے مقام کا معائنہ کر رہا ہے (اے ایف پی)

لبنان میں سرگرم گروپ حزب اللہ نے منگل کو کہا ہے کہ اس نے ملک کے مشرق میں ہونے والے ایک حالیہ حملے کے جواب میں اسرائیلی فوجی ٹھکانوں پر 100 سے زیادہ راکٹ داغے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ منگل کی صبح دو اسرائیلی فوجی اڈوں پر ’100 سے زیادہ کاتیوشا راکٹ‘ داغے گئے۔

گروپ نے بیان میں مزید کہا کہ ’یہ ہمارے لوگوں، دیہاتوں اور شہروں پر اسرائیلی حملوں کا جواب تھا۔‘

پیر کو اسرائیل کے ایک حملے میں لبنان کے سرحدی علاقے میں ایک شخص چل بسا تھا۔

سات اکتوبر 2023 کو غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے بعد سے حماس کی اتحادی حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان سرحدی علاقے میں تقریباً روزانہ فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔

تاہم ایسے تمام حملے زیادہ تر سرحدی علاقوں تک ہی محدود رہے ہیں، لیکن حالیہ ہفتوں میں کئی اسرائیلی حملوں نے حزب اللہ کے مزید شمال میں علاقوں کو نشانہ بنایا، جس سے مکمل طور پر تصادم کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

26 فروری کو اسرائیل نے سرحد سے تقریباً 100 کلومیٹر دور بعلبیک کے علاقے کو نشانہ بنایا جس میں حزب اللہ کے دو ارکان کی اموات ہوئیں۔

حزب اللہ نے با رہا کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے ساتھ ہی اسرائیل پر اپنے حملے روکیں گے، لیکن اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے حال ہی میں کہا ہے کہ غزہ میں فائر بندی سے حزب اللہ کو طاقت یا سفارت کاری کے ذریعے جنوبی لبنان سے باہر دھکیلنے کے اسرائیلی مقصد میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق اکتوبر میں اسرائیل اور حماس کی جنگ کے آغاز کے بعد سے لبنان میں کم از کم 317 افراد جان سے جا چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر حزب اللہ کے ارکان ہیں۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا