لاہور کی ڈپٹی کمشنر رافعہ حیدر کے مطابق عیدِ قرباں کے تینوں دنوں کے دوران شہر میں عوامی مقامات پر سری پائے بھوننے والے افراد کے خلاف کاروائی جاری رہی اور ایسے 200 سے زائد پوائنٹس کا خاتمہ کیا گیا، جہاں سری پائے کو بھونا جا رہا تھا۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے 12 جون کو ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا جس میں صوبے بھر میں عید الاضحیٰ کے موقعے پر قربانی کے جانوروں کی آلائشوں کو تلف کرنے کے حوالے سے جہاں پابندیوں کی بات کی گئی، وہیں واضح طور پر یہ بھی کہا گیا تھا کہ ’عوامی مقامات پر سری پائے بھوننے پر 23 جون تک پابندی رہے گی اور جو بھی اس عمل میں ملوث پایا گیا، اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔‘
یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر عوامی مقامات پر سری پائے بھوننے سے متعلق موصول ہونے والی شکایات پر بھی حکام نے فوری ایکشن لیا۔
پابندی عائد کیوں کی گئی؟
اس حوالے سے پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ’سری پائے بھوننے پر پابندی پہلی بار نہیں لگی بلکہ یہ پابندی پہلے بھی عید قربان کے موقع پر لگتی رہی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا کہنا تھا کہ ’سری پائے کھانے سے گیسٹرو ہو سکتا ہے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت ایک ماحول دوست حکومت ہے، اس لیے اس پابندی کا اطلاق کیا گیا تاکہ ماحول کو آلودہ ہونے سے بچایا جاسکے۔‘
بلدیہ عظمیٰ لاہور کے ترجمان سید عمیر حسن نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے یہ پابندی عائد کی تھی اور ہمارا کام اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانا تھا، جو ہم نے بنایا۔
عمیر حسن نے مزید بتایا کہ عید الاضحیٰ کے دنوں میں جگہ جگہ سری پائے بھوننے پر پابندی لگانے کی پانچ وجوہات ہیں۔
۔ پہلی اور بڑی وجہ یہ ہے کہ سری پائے بھوننے والے ایل پی جی سلینڈر استعمال کرتے ہیں، جس کے پھٹنے کی قوی امکانات ہوتے ہیں اور یہ کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتے ہیں۔
۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ سری پائے بھوننے کا عمل ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ کرتا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اس سے اٹھنے والی بدبو سے ارد گرد کے رہائشی متاثر ہوتے ہیں۔
۔ تیسری وجہ یہ ہے کہ ایل پی جی سلینڈر پر بھونے جانے والے سری پائے مضر صحت ہوتے ہیں اور پیٹ کی مختلف بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔
۔ چوتھی وجہ یہ ہے کہ سری پائے بھوننے والے تجاوزات کا سبب بنتے ہیں کیونکہ یہ کہیں بھی بیٹھ کر اپنا کاروبار شروع کر یتے ہیں، جس سے آنے جانے والوں اور اہل علاقہ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
۔ پانچویں وجہ یہ ہے کہ پنجاب ہوم ڈیپارٹمنٹ نے صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کر رکھی ہے، جس کے تحت سڑکوں پر سری پائے بھوننا ممنوع ہے۔