سعودی عرب میں تیل اور گیس کے سات ذخائر دریافت: وزیر توانائی

وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ ’سعودی آرامکو نے ’دو غیر روایتی آئل فیلڈز، لائٹ عریبیئن آئل کا ایک ذخیرہ، دو قدرتی گیس فیلڈز اور قدرتی گیس کے دو ذخائر دریافت کیے ہیں۔‘

سعودی عرب کے وزیر توانائی 11 جون 2023 کو ریاض میں عرب-چین بزنس کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

سعودی عرب کے وزیر توانائی نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ مملکت کے مشرقی صوبے اور ربع الخالی میں تیل اور گیس کے سات ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ ’سعودی آرامکو نے ’دو غیر روایتی آئل فیلڈز، لائٹ عریبیئن آئل کا ایک ذخیرہ، دو قدرتی گیس فیلڈز اور قدرتی گیس کے دو ذخائر دریافت کیے ہیں۔‘

ایس پی اے نے رپورٹ کیا ہے کہ دو غیر روایتی آئل فیلڈز اور ایک ریزروائر کی دریافت سعودی عرب کے مشرقی صوبے میں ہوئی ہے جبکہ قدرتی گیس کی دو فیلڈز اور دو ریزروائرز سعودی عرب کے ربع الخالی میں دریافت ہوئے ہیں۔

عرب نیوز کے مطابق مشرقی صوبے میں ’لدام‘ غیر روایتی آئل فیلڈ اس وقت دریافت ہوئی جب لدام-2 کنویں میں 5100 بیرل یومیہ کی شرح سے لائٹ عریبیئن آئل بہہ رہا تھا، جس کے ساتھ یومیہ تقریباً 4.9 ملین معیاری مکعب فٹ گیس بھی موجود تھی۔

اس طرح ’الفاروق‘ غیر روایتی آئل فیلڈ اس وقت دریافت ہوئی جب عرب الٹرا لائٹ آئل الفاروق-4 کنویں سے روزانہ 4,557 بیرل کی شرح سے بہہ رہا تھا، جس کے ساتھ یومیہ تقریباً 3.79 ملین معیاری مکعب فٹ گیس بھی موجود تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مشرقی صوبے میں ’مزالیج‘ فیلڈ میں ’اونیزہ بی / سی‘ ریزروائر دریافت کیا گیا تھا، جب عرب لائٹ تیل مزالیج -62 کنویں سے یومیہ 1،780 بیرل کی شرح سے بہہ رہا تھا ، جس کے ساتھ تقریباً یومیہ 0.7 ملین معیاری مکعب فٹ گیس تھی۔

الجحق کے کنویں میں ’العرب-سی‘ ذخیرے سے روزانہ 5.3 ملین معیاری مکعب فٹ کی شرح سے قدرتی گیس کے بہاؤ کے بعد ربع الخالی میں ’الجحق‘ فیلڈ دریافت ہوئی اور اسی کنویں میں ’العرب-ڈی‘ ذخیرے سے 1.1 ملین معیاری مکعب فٹ یومیہ کی شرح سے گیس کا بہاؤ ہوا۔

الکتوف فیلڈ ربع الخالی میں اس وقت دریافت ہوئی جب قدرتی گیس 7.6 ملین معیاری مکعب فٹ یومیہ کی شرح سے الکتوف-1 کنویں میں بہہ رہی تھی۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا