خضدار کا سیاحتی مقام چھارو مچھی جو ’مالدیپ سے بھی خوبصورت ہے‘

چھارو مچھی پکنک پوائنٹ کے آبشار اور جھرنے دو کلو میٹر سے زیادہ رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں، جس کے اردگرد موجود کھجور کے درخت یہاں کی خوبصورتی میں چار چاند لگا دیتے ہیں۔

بلوچستان کے ضلع خضدار میں واقع سیاحتی مقامات میں سے ایک ’چھارو مچھی‘ بھی ہے، جو اِن دنوں سیاحوں کا مسکن بن چکا ہے۔

کراچی سے کوئٹہ کے درمیان آر سی ڈی این-25 قومی شاہراہ کے ذریعے یہاں پہنچا جا سکتا ہے۔

اس سیاحتی مقام پر درجنوں رنگ برنگے آبشار بہتے ہیں اور ہر ایک آبشار قدرتی طور پر انتہائی حسین ہے۔

چھارو مچھی پکنک پوائنٹ کے آبشار اور جھرنے دو کلو میٹر سے زیادہ رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں، جس کے اردگرد موجود کھجور کے درخت یہاں کی خوبصورتی میں چار چاند لگا دیتے ہیں۔

اس پکنک پوائنٹ کے بالائی اور پہاڑی سلسلے میں انتہائی خوبصورت اور گول قدرتی سوئمنگ پولز نما گہرے گڑھے بھی موجود ہیں، جسے مقامی زبان میں ’کُنب‘ کہتے ہیں۔

ان کُنبوں میں سے کچھ بہت گہرے ہوتے ہیں اور کچھ میں انتہائی ٹھنڈا صاف شفاف پانی موجود ہوتا ہے، جہاں تیراکی کرنے کا ایک الگ ہی مزہ ہے۔

چھارو مچھی کی ایک خوبصورتی یہاں کے پہاڑوں سے بھی ہوتی ہے، جنہیں دیکھنے سے ایسا نظر آتا ہے کہ کسی نے پہاڑ مختلف ڈیزائن میں تراش کر آبشاریں برآمد کی ہوں۔

یہاں نوجوان سیاحوں کے علاوہ فیمیلز بھی بڑی تعداد میں شوق سے آتی ہیں اور کھلے آسمان تلے کیمپوں میں ڈیرے ڈال کر حسین نظاروں سے لطف اندوز ہوتی ہیں۔

کراچی سے چھ گھنٹوں میں خضدار پہنچا جاسکتا ہے اور خضدار شہر سے آگے مزید تین گھنٹے کا سفر ہے۔

آگے کا سفر دشوار اور کٹھن ہونے کی وجہ سے فور بائے فور جیپ یا پک اپ جیسی بڑی گاڑیوں کے علاوہ یہاں عام گاڑیوں میں پہنچنا ناممکن ہے۔

چھوٹی گاڑیوں میں آنے کی صورت میں خضدار سے آگے کے لیے بڑی گاڑی بکنگ اور پیکج پر مل سکتی ہے، جن میں رہائش سمیت ہر قسم کی ضروریات شامل ہوتی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کراچی سے آئی ہوئے خاتون سیاح حسینہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ وہ اپنی فیملی کے ساتھ چھارو مچھی آئی ہیں۔ انہوں نے بتایا: ’اس کی خوبصورتی کو بیان کرنا آسان نہیں ہے۔ یہ مالدیپ سے بھی خوبصورت ہے۔ ہمیں چھٹیاں انجوائے کرنے کے لیے یہ سب سے خوبصورت پوائنٹ ملا۔‘

انہوں نے دیگر لوگوں کو بھی یہاں آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا: ’ہمیں لگتا ہے کہ بلوچستان ایک خشک صوبہ ہے لیکن یہاں آکر ایسا بالکل بھی نہیں لگتا۔‘

کراچی سے تعلق رکھنے والی سیاح بتولہ نے بتایا: ’یہاں کا ماحول، منظر، لوگ بہت ہی خوبصورت ہیں۔ یہاں کے پہاڑ، آبشار بہت ہی حسین ہیں۔ جس نے یہ جگہ نہیں دیکھی تو اس نے بلوچستان نہیں دیکھا۔ یہاں صبح، شام، رات کا پتہ نہیں چلتا کہ کیسے گزر جاتے ہیں۔ ٹھنڈے پانی سے سارے غم ختم ہوجاتے ہیں۔‘

کراچی سے آئے ہوئے سیاحوں کے دو گروپوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’مقامی لوگ بہت اچھے ہیں۔ یہ پکنک پوائنٹ بلوچستان میں سب سے خوبصورت ہے، محسوس ہی نہیں ہوتا کہ ہم بلوچستان میں ہیں۔‘

چھارو مچھی میں چھوٹی چھوٹی کئی آبادیاں ہیں، جہاں کے لوگ انہتائی غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔

لوگوں کا گزر بسر مال مویشیوں پر ہوتا ہے اور ان کے بچے سڑک کنارے کھڑے ہو کر سیاحوں کو لسی پیش کرکے خوش آمدید کہتے ہیں۔ مال مویشیوں کے علاوہ کم پیمانے پر لوگ زراعت سے بھی وابستہ ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات