پاکستان کا غزہ کے طلبہ کی میڈیکل تعلیم مکمل کروانے کا فیصلہ

پاکستانی حکومت کی جانب سے غزہ کے میڈیکل کے تقریبا 100 طلبا کو ملک کے میڈیکل کالجز سے تعلیم مکمل کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

لاہور کے ایک ہسپتال میں ورکشاپ میں ٹیکنیشن مصنوعی اعضا پر کام کر رہی ہیں (تصویر: اے ایف پی)

پاکستانی حکومت کی جانب سے غزہ کے میڈیکل کے تقریبا 100 طلبا کو ملک کے میڈیکل کالجز سے تعلیم مکمل کروانے کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔

طلبا کی پاکستان میں تعلیم شروع کرنے سے متعلق تاریخ کا فیصلہ خصوصی کمیٹی کرے گی۔

یہ فیصلہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے غزہ کے میڈیکل و ڈینٹل طلبا کو پاکستان میں اپنی تعلیم مکمل کرنے کی اجازت دیے جانے کے بعد کیا ہے۔

اس سے غزہ کے طلبا کو پاکستان میں انسانی بنیادوں پر طبی تعلیم جاری رکھنے میں مدد ملے گی تاکہ خطہ میں جاری کشیدگی سے ان کی پڑھائی میں رکاوٹ نہ آئے۔

پی ایم ڈی سی کے صدر رضوان تاج کی جانب سے انڈپینڈنٹ اردو کو جاری کیے گئے بیان میں بتایا ہے کہ ادارے نے یہ فیصلہ حالیہ اجلاس میں لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر کی غزہ کے طلبا کو پاکستان میں ایڈجسٹ کرنے کی درخواست پر کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسا موجودہ حالات کے پیش نظر کیا گیا ہے تاکہ غزہ کے طلبا کو اپنی میڈیکل ڈگریاں حاصل کرنے اور غزہ میں صحت کے شعبے میں کردار ادا کرنے کے لیے وسائل سے بھرپور ماحول فراہم کیا جا سکے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بھی ہفتہ وار بریفنگ میں حکومتی فیصلہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ’ غزہ سے طلبا جلد ہی پاکستان کے مختلف میڈیکل کالجز سے اپنی تعلیم مکمل کریں گے۔ ‘

واضح رہے پی ایم ڈی سی قانون و ضوابط کے تحت پاکستان میں غیر ملکی طلبا کے کلینیکل روٹیشن کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے۔ لہذا یہ طلبا کلینیکل پلیسمنٹ مکمل ہونے پر سپیشل کیس کے طور پر پاکستانی میڈیکل کالجوں اور سرکاری شعبے میں منسلک تدریسی ہسپتالوں میں کلینکل روٹیشن کے بعد غزہ کی ہی یونیورسٹیوں سے گریجویٹ ہوں گے۔

صدر پی ایم ڈی سی نے کہا ہے کہ اس معاملے کو دیکھنے کے لیے ان کی صدارت میں کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں ادارے کے کونسل ممبران کے علاوہ وزارت صحت اور دفتر خارجہ کے نمائندگان بھی شامل ہوں گے۔

ترجمان پی ایم ڈی سی حنا کیانی نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا ہے کہ یہ کمیٹی طلبا کی پاکستان میں تعلیم شروع کرنے سے متعلق تاریخ کا فیصلہ بھی کرے گی۔

حنا کیانی کے مطابق اس ضمن میں ہائی کمیشن نے 20 سے 30 طلبا پر مشتمل بیچز کے آنے کی تجویز دی ہے۔ جبکہ تقریبا 100 طلبا پاکستان کی میڈیکل کالجز و یونیورسٹیوں میں تعلیم مکمل کریں گے۔

صدر پی ایم ڈی سی نے کہا ہے کہ غزہ کے طلبا کو پاکستان میں تعلیم حاصل کرنے سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ’ یہاں میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے سے غزہ کے طلبا کو ان کی کمیونٹی اور غزہ میں صحت کی دیکھ بھال کے مجموعی نظام پر بہتر اثر پڑے گا۔ ‘

ڈاکٹر رضوان تاج کے مطابق اس عمل سے پاکستان میں میڈیکل کی تعلیم بین الاقوامی تعاون کے مواقع مل سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ’ یہ گریجویٹس بین الاقوامی صحت کی تنظیموں کو غزہ میں صحت کی دیکھ بھال کے منصوبوں پر کام کرنے کے لیے روابط بھی قائم کر سکتے ہیں۔ ‘

صدر پی ایم ڈی سے کے مطابق طلبا کارڈیالوجی، آرتھوپیڈکس، آنکولوجی، پیڈیاٹرکس یا سرجری جیسے شعبوں میں خصوصی مہارت حاصل کریں گے۔

ڈاکٹر رضوان تاج نے بتایا کہ’ گریجویٹس دیگر پیشہ ور افراد کے لیے ٹرینر کے طور پر کام کر سکتے ہیں جو اپنی کمیونٹی میں صحت کے نظام کے مجموعی معیار کو بلند کرنے میں مدد دے سکیں گے۔ ‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا