اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نائب ترجمان فرحان حق نے غزہ میں انسانی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ علاقے میں امداد کی فراہمی کی اجازت دی جائے۔
اقوام متحدہ کی پریس ریلیز کے مطابق نائب ترجمان نے جمعے کو ذرائع ابلاغ کو بریفنگ میں کہا کہ ’ہم ایک مرتبہ پھر زور دیتے ہیں کہ غزہ میں امدادی سرگرمیوں کو مکمل سہولت فراہم کی جائے اور تمام رکاوٹیں دور کی جائیں۔‘
دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر (او سی ایچ اے) نے رپورٹ کیا ہے کہ جنوبی غزہ میں موجود لاکھوں بے گھر افراد کو پناہ، صحت، خوراک، پانی اور صفائی کی سہولتیں مناسب طور پر حاصل نہیں ہیں۔
اقوام متحدہ کے دفتر کے مطابق: ’سات سے 14 جون تک او سی ایچ اے نے غزہ کے جنوب میں ان مقامات کا انسانی بنیادوں پر جائزہ لیا جہاں بے گھر افراد مقیم ہیں۔ دیر البلاح کے علاقے میں خان یونس میں دو اور رفح کے المواسی علاقے میں دو مقامات کا جائزہ لیا۔
’ہمارے ساتھیوں کے علم میں آیا ان مقامات پر قائم عارضی پناہ گاہوں اور خیموں میں گنجائش سے زیادہ لوگ مقیم ہیں جنہیں مرمت کی اشد ضرورت ہے اور وہ انتہائی سخت گرمی سے کوئی تحفظ فراہم نہیں کرتے۔‘
رپورٹ کے مطابق: ’پانی تک رسائی انتہائی کم ہے اور لوگوں کو پانی کے لیے طویل قطاروں میں کھڑا ہونا پڑتا ہے۔ لوگ گھریلو استعمال کے لیے سمندر کے پانی پر انحصار کرنے پر مجبور ہونا ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’متعدی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ گندا پانی بہتا رہتا ہے۔ کیڑے مکوڑوں، چوہوں، سانپوں کی بہتات ہے جب کہ صفائی ستھرائی میں استعمال ہونے والے سامان کی انتہائی قلت ہے۔‘
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ’بہت سے خاندانوں کو روزانہ صرف ایک وقت کا کھانا ملتا ہے۔ کچھ خاندان ہر دو یا تین دن میں ایک وقت کا کھانا کھاتے ہیں۔ زیادہ تر روٹی پر انحصار کیا جاتا ہے۔ خاندان کھانے پینے کی اشیا ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرتے ہیں۔ خوراک کی راشن بندی جاری ہے۔‘
او سی ایچ اے کا کہنا ہے کہ ’پابندیوں کی وجہ سے پورے غزہ میں انسانی ضرورت کے سامان اور خدمات کی فراہمی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ ایک سے 18 جون کے درمیان شمالی غزہ میں 61 امدادی مشن بھیجے گئے جن میں صرف 28 یا 46 فیصد مشنز کو اسرائیلی حکام کی جانب سے سہولت فراہم کی گئی۔
’آٹھ یا 13 فیصد مشنز کو رسائی دینے سے انکار کر دیا گیا جب کہ 16 یا 26 فیصد مشنز کے راستے میں رکاوٹیں ڈالی گئیں۔ نقل و حرکت، آپریشنل اور سکیورٹی وجوہات کی بنا پر نو 15 فیصد مشنز منسوخ کر دیے گئے۔‘
فلسطین میں وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی جارحیت کے باعث سات اکتوبر سے اب تک 37 ہزار 431 فلسطینی غزہ میں قتل ہوچکے ہیں۔