پاکستانی ڈاکٹر سعودی شہریت حاصل کرنے والی پہلی شخصیات میں شامل

سعودی عرب نے پہلی بار پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر محمود خان سمیت متعدد نامور سائنس دانوں، ڈاکٹروں، محققین اور کاروباری افراد کو سعودی شہریت دی ہے۔

پاکستانی نژاد امریکی شہری محمود خان (ہوسپٹلز میگزین)

حال ہی میں سعودی عرب نے ایک پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر محمود خان سمیت متعدد سائنس دانوں، ڈاکٹروں، محققین، جدت طرازوں اور کاروباری افراد کو سعودی شہریت دی ہے۔

عرب نیوز کے مطابق شاہی حکم نامے کا مقصد ان افراد کو سعودی شہریت دینا ہے جن کی خدمات ممتاز قانونی، طبی، سائنسی، ثقافتی، کھیل اور تکنیکی مہارت کے مختلف شعبوں میں رہی ہیں۔

فنانشل نیوز پورٹل ’ارگام‘ نے سعودی شہریت حاصل کرنے والے افراد کی فہرست شائع کی ہے، جس میں ڈاکٹر محمود خان شامل ہیں۔

محمود خان، ہیولوشن فاؤنڈیشن کے سی ای او

ڈاکٹر محمود خان ہیولوشن فاؤنڈیشن کے سی ای او کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔

یہ فاؤنڈیشن پہلی غیر منافع بخش تنظیم ہے جو گرانٹ کے ذریعے تحقیق کے لیے فنڈ فراہم کرتی ہے اور صحت کی سائنس کو فروغ دینے کے لیے بائیو ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرتی ہے۔

محمود خان ایک خاص شعبے میں مہارت رکھتے ہیں۔ وہ ایک معروف یونیورسٹی سے ڈاکٹر آف میڈیسن (ایم ڈی) ہیں اور 10 سال سے زیادہ کا عملی تجربہ رکھتے ہیں۔

وہ میو کلینک میں ذیابیطس، اینڈوکرائنولوجی، اور نیوٹریشن ٹرائلز یونٹ جیسے تعلیمی پروگراموں کے انتظام  اور پیپسی کو میں چیف سائنٹفک آفیسر اور گلوبل ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔


اسلام زوین، ارگام کے چیف ایگزیکٹیو افسر

اسلام زوین نے مصر کی سکندریہ یونیورسٹی سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ وہ  ٹیکنالوجی، میڈیا اور بزنس مینیجمنٹ میں 25 سال سے زیادہ کا تجربہ رکھتے ہیں۔

گذشتہ 18 سال کے دوران، زوین نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور مصر میں ڈیجیٹل منصوبے شروع کرنے سمیت ارگام فنانشل پورٹل اور اخبار 24 ڈاٹ کام کے لیے کام کیا۔

2013 کے بعد سے  انہوں نے ارگام میں نئی حکمت عملی نافذ کی جس نے اسے سعودی عرب اور جی سی سی میں مالیاتی میڈیا اور ڈیٹا جرنلزم کی خدمات فراہم کرنے والے معروف ادارے میں تبدیل کردیا۔

انہوں نے کمپنی کے کاروباری ماڈل کو بھی از سر نو ترتیب دیا جس سے اس کی آمدنی کے ذرائع کو متنوع بنانے اور منافع حاصل کرنے میں مدد ملی۔

زوین نے ارگام کے پلیٹ فارم سے متعدد کوششوں اور منصوبوں کا آغاز کیا ہے جنہوں نے سعودی عرب میں مالیاتی اعداد و شمار اور سرمایہ کاری سے متعلق آگاہی سے متعلق مواد کو ٹھوس بنایا۔

انہوں نے مقامی اور خلیجی اداروں کے ساتھ میڈیا اور مالیاتی ڈیٹا کے شعبوں میں بہت سی کامیاب شراکت داریوں کی قیادت کی اور مملکت اور خلیج میں مالیاتی میڈیا کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔

ان کی قیادت میں ارگام نے 2023 میں بہترین معاشی پلیٹ فارم کا دبئی میڈیا ایوارڈ جیتا۔


جیکی ینگ، کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹرمیں بائیو انجینیئرنگ اینڈ نینو میڈیسن ڈپارٹمنٹ کی سربراہ

ینگ سنگاپور سے تعلق رکھنے والی ایک امریکی سائنس دان ہیں۔ انہوں نے سنگاپور میں انسٹی ٹیوٹ آف بائیو انجینیئرنگ اینڈ نینو ٹیکنالوجی (2003-2018) کی بانی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

وہ  نینو بائیو لیب کی سربراہ ہیں اور ایجنسی فار سائنس، ٹیکنالوجی اینڈ ریسرچ میں سینیئر ریسرچ فیلو ہیں۔

انہوں نے بائیو میڈیکل انجینیئرنگ اور نینو ٹیکنالوجی کے موضوعات پر بڑے پیمانے پر مضامین شائع کیے۔

پروفیسر ینگ کو ورلڈ اکنامک فورم کی طرف سے ینگ گلوبل لیڈر منتخب کیا گیا۔

وہ جرمن نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کی رکن ہیں اور انہیں ’جدید دور کے 100 انجینیئرز‘ میں سے ایک نامزد کیا گیا۔

پروفیسر ینگ کو ورلڈ اکنامک فورم کا ینگ گلوبل لیڈر اور جرمن نیشنل اکیڈمی آف سائنسز، لیوپولڈینا کا رکن منتخب کیا گیا۔


نوین خشاب، کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی بانی رکن

نوین خشاب لبنانی سائنس دان ہیں جو بائیو انجینیئرنگ اور نینو میٹریلز میں اعلی درجے کی مہارت اور خدمات کی حامل ہیں۔

وہ کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (کے اے یو ایس ٹی) کی بانی رکن ہیں اور 2009 سے وہاں کیمیکل سائنس اور انجینیئرنگ کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں۔

وہ 2017 میں لوریال یونیسکو فار ویمن ان سائنس ایوارڈ جیتنے والوں میں سے ایک ہیں۔

انہوں نے ادویات کے استعمال کے مقصد سے جدید سمارٹ ہائبرڈ مواد ایجاد کرنے اور خلیوں کے درمیان اینٹی آکسیڈنٹ سرگرمی کا مشاہدہ کرنے کے لیے نئی ٹیکنالوجی کی تیاری کے لیے کام کیا۔


نورالدین غفور، واٹر ڈی سیلی نیشن اینڈ ری یوز سینٹر، کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی

غفور فرانسیسی سائنس دان ہیں جنہوں نے مونٹپیلیئر یونیورسٹی (1995) سے جھلی کی علیحدگی کی تکنیک میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔

وہ اس وقت شاہ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں ماحولیاتی سائنس اور انجینیئرنگ کے پروفیسر ہیں۔

وہ سمندری پانی کو صاف کرنے کی تکنیک میں مہارت رکھتے ہیں اور ماحولیاتی سائنس، قابل تجدید توانائی، اور جھلی کی علیحدگی پر مضامین اور تحقیقی مقالے کر چکے ہیں۔


فراز خالد، ای کامرس پلیٹ فارم ’نون‘ کے چیف ایگزیکٹیو افسر

فراز خالد انڈیا سے تعلق رکھنے والی کاروباری شخصیت ہیں۔ انہوں نے پنسلوینیا یونیورسٹی کے وارٹن سکول سے انٹرپرینیورل پروجیکٹ مینیجمنٹ میں ایم بی اے کیا ہے۔

 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وہ ای کامرس پلیٹ فارم نون کے سی ای او ہیں اور نامشی کے شریک بانی ہیں جہاں انہوں نے مینیجنگ ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

وہ ویب سائٹ بنانے، لانچ کرنے اور توسیع دینے کے ذمہ دار تھے۔

ڈاکٹر معتصم عزوبی، شاہ عبداللہ سپیشلائزڈ چلڈرن ہسپتال میں چیف پیڈیاٹرک نیوروسرجری

عزوبی شامی نیورو سرجن ہیں جنہوں نے سعودی عرب اور بیرون ملک جڑواں بچوں کو الگ الگ کرنے لیے متعدد آپریشن کیے ہیں۔

سعودی کنجوائنڈ جڑواں پروگرام اور کے ایس ریلیف کے سپروائزر جنرل، رائل کورٹ کے مشیر ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ کی سربراہی میں سرجنز کی ٹیم میں ان کو خدمات پر سراہا گیا۔


رامي القواسمی، چیف ایگزیکٹیو افسر، موضوع ڈاٹ کوم

القواسمی مصنوعی ذہانت اور سٹارٹ اپ کی ترقی کے شوق کی بدولت سے جانے جاتے ہیں۔

انہوں نے 30 سال کی عمر سے پہلے 10 سے زیادہ کمپنیاں بنائیں اور انہیں ترقی دی۔

ان کی قیادت میں موضوع ڈاٹ کوم نے فنڈنگ راؤنڈ میں دو کروڑ 35 لاکھ ڈالر جمع کیے۔


احمد مرغنی، بی آئی ایم وینچرز میں شراکت دار

مرغنی سوڈانی کاروباری شخصیت ہیں جنہوں نے پرنس محمد بن سلمان کالج آف بزنس اینڈ انٹرپرینیورشپ سے انٹرپرینیورشپ میں ایم بی اے کیا۔

وہ بی آئی ایم وینچرز کے شریک بانی اور معروف شخصیت ہیں۔

انہوں نے ’اینجل انویسٹر مائن‘ نیٹ ورک کی بنیاد رکھی، جس نے بہت سے روایتی سرمایہ کاروں کو وینچر کیپیٹل اور انٹرپرینیورشپ ایکو سسٹم کی دنیا میں لانے میں نمایاں کردار ادا کیا۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا