اسلامی سال کے آغاز پر غلاف کعبہ ’کسوہ‘ تبدیل

سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق کنگ عبدالعزیز کمپلیکس فار ہولی کعبہ کسوہ کی 159 کاریگروں کی ایک ٹیم نے تبدیلی کی۔

خانہ کعبہ اور مسجد نبوی کے امور کی دیکھ بھال کے لیے جنرل اتھارٹی نے سالانہ روایت کے مطابق ہفتے کو خانہ کعبہ کو ایک نئے غلاف ’کسوہ‘ سے مزین کیا ہے۔

سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق کنگ عبدالعزیز کمپلیکس فار ہولی کعبہ کسوہ کی 159 کاریگروں کی ایک ٹیم نے تبدیلی کی۔

اس ٹیم نے، کعبہ کے اطراف اور چھت کے ارد گرد اپنا کام تقسیم کیا، پرانے کسوہ کو اتار کر نیا غلاف کعبہ نصب کیا، پھر اسے کونوں اور خانہ کعبہ کی چھت پر لگا دیا۔

نئے نصب شدہ کسوہ کا وزن 1350 کلوگرام ہے اور اس کی اونچائی 14 میٹر ہے۔ یہ غلاف چار الگ الگ اطراف اور دروازے کے پردے پر مشتمل ہے۔

مقدس کعبہ کے ہر رخ کو انفرادی طور پر کعبہ کی چھت تک اوپر اٹھایا گیا تھا تاکہ اسے پرانے غلاف پر کھولا جائے۔

تمام اطراف کو باندھ کر اوپر سے باندھا گیا اور کسوا کی پرانی رسیوں کو کھولنے کے بعد پرانا غلاف کعبہ اتار لیا گیا۔

آخر میں، بیلٹ کو چاروں اطراف میں ایک سیدھی لائن میں جوڑا گیا اور ہر جگہ پر سلائی گئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تمام اطراف کو محفوظ کرنے کے بعد، کونوں کو کسوہ کے اوپر سے نیچے تک سل دیا گیا تھا۔

کسوہ کی تیاری میں تقریباً 1000 کلو گرام خام ریشم، 120 کلوگرام سونے کے دھاگے اور 100 کلوگرام چاندی کے دھاگے کا استعمال کیا گیا ہے۔

جہاں تک کسوہ کی پٹی کا تعلق ہے، یہ 16 ٹکڑوں پر مشتمل ہے، اس کے ساتھ بیلٹ کے نیچے سات ٹکڑے ہیں۔

کنگ عبدالعزیز کمپلیکس برائے مقدس کعبہ کسوا میں تقریباً 200 کاریگرں اور منتظم ہیں، جن میں سے سب ہی تربیت یافتہ، اہل اور ماہر شہری ہیں۔

کمپلیکس میں کئی شعبے شامل ہیں: رنگنے اور خودکار بنائی، ہاتھ کی بنائی، چھپائی، بیلٹ بنانا، گلڈنگ، سلائی، اور کسوہ کی اسمبلی۔

کسوہ کو سلنے کے لیے لمبائی کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی سلائی مشین استعمال کی گئی ہے جس کی پیمائش 16 میٹر ہے اور کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے ساتھ کام کرتی ہے۔

اس کے علاوہ کمپلیکس کے معاون محکموں میں لیبارٹری، انتظامی خدمات، کوالٹی کنٹرول، تعلقات عامہ، کارکنوں کے لیے صحت کی خدمات، اور پیشہ ورانہ حفاظت کے شعبے شامل ہیں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا