غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ اتوار کو اسرائیلی فوج کے مختلف حملوں میں کم از کم 15 افراد جان سے گئے جب کہ سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں جان سے جانے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 38 ہزار 153 ہو گئی ہے۔
دوسری جانب حماس کے دو عہدے داروں کا کہنا ہے کہ وہ فائربندی کی اپنی تجویز پر اسرائیل کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔
غزہ میں فلسطینی صحت کے حکام نے کہا کہ وسطی غزہ کے قصبے زویدہ میں ایک گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم چھ افراد کی جان گئی اور متعدد زخمی ہو گئے، جب کہ مغربی غزہ میں ایک گھر پر فضائی حملے میں چھ افراد جان سے گئے۔
اسرائیلی ٹینکوں نے مصر کے ساتھ جنوبی سرحد پر رفح کے وسطی اور شمالی علاقوں میں حملے تیز کر دیے ہیں۔
محکمہ صحت کے حکام کے مطابق شہر کے مشرقی حصے میں اسرائیلی فائرنگ سے مرنے والے تین فلسطینیوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
حماس نے پانچ روز قبل امریکی منصوبے کا اہم حصہ قبول کر لیا تھا، جس کا مقصد غزہ میں نو ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ ہے۔
حماس کے دو عہدے داروں میں سے ایک نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ ’ہم نے اپنا جواب ثالثی کروانے والوں پر چھوڑ دیا ہے اور قبضے (اسرائیل) کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔‘
امریکی صدر جو بائیڈن نے مئی کے آخر میں فلسطینی علاقے کے لیے تین مرحلوں پر مشتمل منصوبہ پیش کیا تھا۔
اس ضمن میں قطر اور مصر ثالثی کر رہے ہیں۔ منصوبے کا مقصد اسرائیلی حملے بند اور حماس کے پاس موجود تقریباً 120 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کروانا ہے۔
فائر بندی کے لیے ہونے والے مذاکرات سے آگاہ ایک اور فلسطینی عہدے دار نے کہا کہ اسرائیل قطر کے حکام کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔
عہدے دار کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھا کہ ’انہوں (قطری حکام) نے ان (اسرائیل) کے ساتھ حماس کے جواب پر بات کی ہے اور انہوں (قطری حکام) نے چند دن میں حماس کو اسرائیل کے جواب سے آگاہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔‘
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے کہا کہ مذاکرات اس ہفتے جاری رہیں گے لیکن انہوں نے کوئی تفصیلی ٹائم لائن نہیں دی۔
حماس نے اس اہم مطالبے سے دست بردار ہو گئی ہے کہ اسرائیل کسی معاہدے پر دستخط کرنے سے پہلے مستقل فائر بندی پر اتفاق کرے۔
تاہم حماس ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اب حماس یہ مقصد پہلے مرحلے کے چھ ہفتے میں حاصل کرنے کے لیے بات چیت کے لیے تیار ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
امن کوششوں سے وابستہ فلسطینی عہدے دار نے کہا کہ اگر اسرائیل نے یہ تجویز قبول کر لی تو اس سے فریم ورک معاہدہ ہو جائے گا اور فائربندی ہو جائے گی۔
امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے ڈائریکٹر ولیم برنز مذاکرات کے لیے رواں ہفتے قطر کا دورہ کریں گے۔
غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اسرائیل کے فوجی حملوں میں اب تک 38 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہریوں کی جان جا چکی ہے، جب کہ اور ساحلی علاقہ بڑے پیمانے پر ملبے میں تبدیل ہو چکا ہے۔
فلسطینیوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے نے صورت حال کو مسلسل سنگین ہوتا قرار دیتے ہوئے سوشل میڈٰیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ’خاندانوں کو جبری نقل مکانی، بڑے پیمانے پر تباہی اور مسلسل خوف کا سامنا ہے۔ اشیائے ضروریہ کی کمی ہے، گرمی ناقابل برداشت ہے، بیماریاں پھیل رہی ہیں۔‘
اسرائیل میں احتجاج
اتوار کو اسرائیل بھر میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت پر دباؤ ڈالا کہ وہ غزہ میں موجود قیدیوں کو واپس لانے کے معاہدہ کرے۔
پولیس کی جانب سے راستہ صاف کروانے سے قبل مظاہرین نے ملک بھر کے اہم چوکوں پر رش کے اوقات میں ٹریفک روک دی، سیاست دانوں کے گھروں کو گھیرے میں لے لیا اور تل ابیب بیت المقدس شاہراہ پر ٹائر جلائے۔