اسلام آباد ریسکیو سینٹر کو بحالی مرکز میں تبدیل کیا جائے: وائلڈ لائف بورڈ

اسلام آباد وائلڈ لائف بورڈ کی سربراہ رائنہ سعید نے وفاقی دارالحکومت میں بورڈ کے زیر اہتمام چلائے جانے والے ریسکیو سینٹر کو جانوروں کا بحالی مرکز بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسلام آباد وائلڈ لائف بورڈ کی سربراہ رائنہ سعید نے وفاقی دارالحکومت میں بورڈ کے زیر اہتمام چلائے جانے والے ریسکیو سینٹر کو جانوروں کا بحالی مرکز بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہم نہیں چاہتے ہیں کہ جانوروں کو چڑیا گھر بھیجا جائے بلکہ انہیں بحالی کی مکمل سہولتیں میسر ہونی چاہییں۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر کو بند کر کے وائلڈ لائف بورڈ کے زیر انتظام اسلام آباد ریسکیو سینٹر بنایا گیا۔

’عدالت میں اس جگہ کا معاملہ زیر سماعت ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ اس ریسکیو سینٹر کو جانوروں کی بحالی کے لیے مستقل آماج گاہ بنا دیا جائے۔‘

رائنہ سعید نے بتایا کہ ’کچھ روز قبل مظفر آباد سے پکڑے گئے تیندوے کو اسلام آباد کے ریسکیو سینٹر لایا گیا، جہاں اس کا علاج اور دیکھ بھال ہو رہی ہے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’اس وقت 50 سے زیادہ جانور، جن میں تین تیندوے اور 11 ریچھ شامل ہیں، ریسکیو سینٹر میں موجود ہیں، جہں ان کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’ملک میں جنگلی حیات کو بچانا اور انہیں ٹھکانہ فراہم کرنا ہی ہمارا مقصد ہے۔‘ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ ’مظفر آباد سے پکڑا جانے والا تیندوا ایک درخت کی چوٹی پر پھنسا ہوا تھا جہاں اس کی دم شاخوں کی وجہ سے زخمی ہو گئی تھی۔

’اس کی آدھی دم کاٹنا پڑی لیکن اس کی صحت اب پہلے سے بہتر ہے۔‘

رائنہ سعید نے مزید کہا کہ ’مکمل صحت یاب ہونے کے بعد ہی جانور کو واپس مظفر آباد کے جنگلوں میں چھوڑ دیا جائے گا۔

’تیندوے کی عمر ایک سال ہے اور اس کے دانت اور پنجے بالکل ٹھیک ہیں جن کی مدد سے وہ شکار کر سکتا ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’سینٹر میں صرف ایسے جانوروں کو رکھا جاتا ہے جو عمر میں چھوٹے ہو یا جسمانی معذوری کے باعث شکار نہ کر سکیں۔‘

ان کے مطابق ’ہم نہیں چاہتے ہیں کہ ان جانوروں کو چڑیا گھر نہ بھیجا جائے بلکہ عدالت میں اس جگہ کا معاملہ زیر سماعت ہے۔

’ہماری تو یہی کوشش ہے کہ ریسکیو سینٹر جو اسلام آباد چڑیا گھر کو بند کر کے اسی جگہ پر بنایا گیا ہے اس کو جانوروں کی بحالی کے لیے مستقل آماج گاہ بنا دیا جائے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات