سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی کوشش کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں تقریباً 10 فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔
سرکردہ بک میکرز کے مطابق فائرنگ کے واقعے کے بعد کرپٹو کے حامی صدارتی امیدوار ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس واپسی کے امکانات بڑھ گئے ہیں جس سے سرمایہ کاروں میں اس سال بٹ کوائن کے ریکارڈ بلندی پر پہنچنے کی امید پیدا ہوگئی ہے۔
پیر کو کرپٹو کرنسی کی قیمت دو ہفتے کی بلند ترین سطح 63 ہزار ڈالر سے بڑھ گئی۔ قبل ازیں رواں ماہ کرپٹو کرنسی 53 ہزار ڈالر کی کم ترین قیمت پر تھی۔ گوکہ کرپٹو کرنسی مارچ کی 73 ہزار ڈالر کی سب سب سے زیادہ قیمت تک پہنچنے سے بہت دور ہے۔
کرپٹو مبصرین کا کہنا ہے کہ ’ناقابل پیشگوئی واقعے‘ نے بٹ کوائن کی قیمت میں گراوٹ کے رجحان کو روکا۔ انہوں نے بٹ کوائن کی قیمت میں اضافے میں دیگر عوامل کا بھی حوالہ دیا۔
آن لائن بروکر ایف ایکس پرو کے سینئر مارکیٹ تجزیہ کار الیکس کوپٹسیکیوچ نے کہا کہ ’کرپٹو کرنسیوں نے (ٹرمپ کے) قتل کی کوشش کے بعد ٹرمپ کی جیت کے امکانات کو بڑھانے میں مثبت کردار ادا کیا۔
’خریداروں کو یہ دیکھ کر اچھا لگا کہ جرمن حکام کی جانب سے ضبط کیے گئے 2.9 ارب ڈالر مالیت کے بٹ کوائن فروخت کرنے کے باوجود مارکیٹ مستحکم رہی۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ لوگ کرپٹو کرنسی خریدنے میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ٹرمپ اس ماہ کے آخر میں نیش ویل میں بٹ کوائن 2024 کانفرنس سے خطاب کریں گے۔ ٹرمپ پر فائرنگ کے واقعے کے بعد تقریب کے منتظم ڈیوڈ بیلی نے تقریب میں ان کی آمد کی تصدیق کی ہے۔
بیلی نے مزید کہا کہ صدارتی امیدوار ’ایسی تقریر کریں گے جو دنیا بھر میں سنی جاتی ہے۔‘
ابتدائی طور پر بٹ کوائن کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کرنے 2021 میں ’ڈالر کے خلاف سازش‘ قرار دینے کے بعد ٹرمپ نے اس ضمن میں اپنا مؤقف تبدیل کر لیا ہے اور اب وہ مرکزی کنٹرول سے آزاد کرپٹو کرنسی کے حامی ہیں۔
ٹرمپ نے جون میں ٹروتھ سوشل پر پوسٹ میں لکھا کہ ’ہو سکتا ہے کہ سی بی ڈی سی (سینٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی) کے خلاف بٹ کوائن مائننگ ہماری آخری دفاعی صف ہو۔‘
’بائیڈن کی بٹ کوائن سے نفرت سے صرف چین، روس اور انتہائی دائیں کے بازو کے کمونسٹوں کو مدد ملتی ہے۔ ہم چاہتے کہ باقی ماندہ بٹ کوائن امریکہ میں تیار ہو۔ اس سے ہمیں توانائی کے شعبے میں بالادستی حاصل ہو گی۔‘
© The Independent