0 seconds of 3 minutes, 35 secondsVolume 90%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
03:35
03:35
 

اسرائیلی وزیراعظم کے واشنگٹن پہنچتے ہی احتجاج، گرفتاری کا مطالبہ

اسرائیل کے وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کے امریکی دارالحکومت پہنچتے ہی وہاں اسرائیلی حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کے امریکی دارالحکومت پہنچتے ہی وہاں اسرائیلی حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جبکہ واشنگٹن میں متعدد سڑکیں سکیورٹی کے پیش نطر بند کر دی گئی ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم دونوں امریکی سیاسی جماعتوں رپبلیکن اور ڈیموکریٹ کی مشترکہ دعوت پر پیر کو امریکہ پہنچے، جہاں وہ 24 جولائی کو کانگریس کے مشترکہ اجلا س سے خطاب کریں گے۔

نتن یاہو کی آمد کے ساتھ ہی امریکہ سے غزہ کے حق میں آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں۔ نتن یاہو کی آمد کے پہلے دن انہیں اس وقت اسرائیلی جارحیت کے خلاف نعرے بازی کرتے شہریوں کا سامنا کرنا پڑا، جب درجنوں افراد نے واٹر گیٹ ہوٹل کے سامنے بند شاہراہ پر احتجاج شروع کر دیا۔

وزیر اعظم نتن یاہو واشنگٹن میں قیام کے دوران اسی ہوٹل میں قیام پذیر ہوں گے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے مظاہرے میں شریک کسینڈرا ہومز کا کہنا تھا کہ ’میں یہ تسلیم نہیں کر پارہی کہ ایک ایسے شخص کو امریکی حکومت نے مدعو کیا ہے جس کو انٹرنیشنل کورٹ ایک جنگی مجرم قرار دے چکی ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ایسے آدمی کا امریکی دارالحکومت میں استقبال کیا جانا ان کے لیے بطور امریکی شرمندگی کی بات ہے۔

مظاہرے کے شرکا فلسطین کی آزادی کا نعرہ بھی لگاتے رہے۔

ہوٹل واٹر گیٹ کی عمارت امریکی صدر نکسن کے زمانے میں ہونے والے بدنام زمانہ واٹر گیٹ  سکینڈل کی وجہ سے سیاسی طور پر دنیا بھر میں جانی جاتی ہے لیکن اسرائیلی وزیر اعظم کا قیام اس ہوٹل کو ایک مرتبہ پھر امریکی سیاست کے منظر نامے پر لے آیا ہے۔

ہاتھ میں فلسطین کا جھنڈا اٹھائے وفا جیکسن کا کہنا تھا کہ ’وہ سمجھتی ہیں عالمی عدالتوں کے فیصلے کے بعد نتن یاہو کو امریکہ میں گرفتار کیا جانا چاہیے نا کہ ان کو کانگرس سے خطاب کا موقع دیا جائے۔‘

ہوٹل کی عمارت کو چاروں طرف سے سخت سرکاری سکیورٹی کے حصار میں رکھا گیا تھا لیکن مظاہرین کئی گھنٹوں تک سائرن بجاتے رہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم کی اس دورے کے دوران صدر جو بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقاتیں متوقع ہیں۔

سیاسی مبصرین کے خیال میں نتن یاہو اپنے مختصر قیام کے دوران امریکی عوام میں اپنی غیر مقبولیت کو بھی بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔

تاہم اس دوران انہیں درجنوں ایسی تنظیموں اور لاکھوں ایسے افراد کی جانب سے احتجاج کا سامنا رہے گا جو انہیں مشروع وسطیٰ میں بدامنی خاص طور پر فلسطینی عوام کے قتل کا ذمہ دار سمجھتے ہیں اور اپنا احتجاج کر رہے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا