حماس کا نتن یاہو کو ’دہشت گرد‘ قرار دینے کے پاکستانی فیصلے کا خیرمقدم

پاکستانی وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ ’نتن یاہو ذاتی طور پر دہشت گردی اور جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔۔۔ حکومت پاکستان اس مذمت کو جاری رکھے گی۔‘

مشیر وزیر اعظم برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ اسلام آباد میں تحریک لبیک کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران (سکرین گریب/پی ٹی وی)

فلسطینی گروپ حماس کا کہنا ہے کہ وہ پاکستانی حکومت کے اس اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں جس میں ’جنگی جرائم کا ارتکاب‘ کرنے والے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کو ’دہشت گرد شخصیت‘ قرار دیا گیا ہے۔

حماس کی جانب سے ہفتے کو جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی گروپ ’اس اعلان کو دہشت گردوں کے ہاتھوں نسل کشی اور نسلی تطہیر کی جنگ کا نشانہ بننے والے اپنے لوگوں کی حمایت کی طرف ایک قدم سمجھتے ہیں۔‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس پاکستانی عوام، حکومت اور حکومت کے مستند تاریخی موقف کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں۔

حماس کے بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ’ہم تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فاشسٹ قابض ہستی کو الگ تھلگ کرنے اور بائیکاٹ کرنے کے لیے اقدامات کریں، ہم عالم اسلام کے ممالک سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہمارے فلسطینی عوام کی حمایت اور انہیں ریلیف فراہم کرنے کے لیے کوششیں کریں اور تمام دباؤ ڈالیں۔‘

اس سے قبل مذہبی جماعت تحریک لیبک پاکستان (ٹی ایل پی) نے جمعے کو پاکستان کے جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد کے سنگم فیض آباد پر اپنا دھرنا پاکستانی حکومت کے نتن یاہو کو ’دہشت گرد شخصیت‘ قرار دینے کے فیصلے کے بعد ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ٹی ایک پی کا کہنا تھا کہ حکومت کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے پیش نظر فیض آباد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

ٹی ایل پی کے سربراہ سعد حسن رضوی کے معاون علی وزیر نے انڈپینڈنٹ اردو کے نامہ نگار فہد عزیز کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کنٹینر سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

اس سے قبل جمعے کی شب وزیر اعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ نے اسلام آباد میں سرکاری میڈیا پر جاری ویڈیو بیان میں کہا کہ تحریک لیبک پاکستان اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں اسرائیل کے خلاف عالمی سطح پر اقدامات پر مزید بڑھایا جائے گا۔

رانا ثنا اللہ، عطا تارڑ نے تحریک لبیک رہنماؤں کے ساتھ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں مذاکرات میں جن معاملات پر اتفاق ہوا ان کی تفصیل پیش کی تھی۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ آج حکومت کے ساتھ مذاکرات میں فلسطین کے مسلمانوں کی امداد اور اسرائیل کی مذمت کے حوالے سے بات ہوئی۔

حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان مذاکرات میں طے ہونے والے امور پر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ فلسطین کے مسلمانوں کی مدد جاری رکھیں گے اور اس میں اضافہ کریں گے اور ٹی ایل پی بھی اس میں معاونت فراہم کرے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو پر ان کا کہنا تھا کہ ’نتن یاہو ذاتی طور پر دہشت گردی اور جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔۔۔ حکومت پاکستان اس مذمت کو جاری رکھے گی اور ہر وہ طریقہ استعمال کرے گی جس سے دہشت گردی کے مرتکب لوگ اور اس کے سربراہ کی مذمت کی جا سکے۔‘

ٹی ایل پی اور حکومت کے درمیان اسرائیلی مصنوعات پر بھی معاملات طے پائے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اس بارے میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو کہ ان مصنوعات کی تحقیقات کریں گی جن کے استعمال سے اسرائیل کی مالی مدد ہو رہی ہو۔

رانا ثنا اللہ نے عافیہ صدیقی کے حوالے سے بھی بتایا کہ مذاکرات میں ان پر بھی بات ہوئی اور ’ایک ایسا ملک ہے جو ویسے تو انسانی حقوق کی بات کرتا ہے لیکن عافیہ صدیقی کے معاملے میں انسانی حقوق اسے یاد نہیں ہے۔‘

رانا ثنا نے عافیہ صدیقی کی رہائی میں تیزی کے حوالے سے اعادے کا اعلان کیا۔

فیض آباد دھرنا ختم ہو گا؟

تحریک لبیک پاکستان کے ترجمان امجد رضوی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ جب تک مرکزی کنٹینر سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان نہیں ہوگا، دھرنا ختم نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’امید ہے آج دھرنا ختم کر دیا جائے گا۔‘

پارٹی کی حکومتی نمائندگان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے متعلق سوال پر انہوں نے جواب دیا کہ مذاکراتی کمیٹی سے تاحال رابطہ نہیں ہو سکا ہے۔ ان کے واپس پہنچنے پر لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست