کراچی: بجلی کی قیمت سے پریشان عوام کی سولر نمائش میں دلچسپی

کراچی کے ایکسپو سنٹر میں ساتویں سولر نمائش میں شمسی توانائی سے چلنے والے کئی نئے آلات کے علاوہ سولر پینلز میں استعمال ہونے والی ایکسسریز اند دوسرے گھریلو استعمال کے مفید آلات رکھے گئے تھے۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے ایکسپو سینٹر میں منعقدہ تین روزہ سولر نمائش میں شمسی توانائی سے متعلق مصنوعات کی نمائش کی گئی جس میں کاروباری افراد کے ساتھ ساتھ عوام نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی ہے۔

اس نمائش میں گاڑی کی بیٹری، انرجی سیور اور بیک وقت بجلی سے چارج ہونے والی اور آسانی سے ایک سے دوسری جگہ لے جا سکنے والے انرجی سٹوریج آلات، سولر پینلز سے مکمل توانائی حاصل کرنے کے لیے مخصوص تار، بجلی اور شمسی توانائی پر چلنے کے علاوہ بیٹری بیک اپ دینے والے پنکھوں سمیت مختلف دلچسپ مصنوعات رکھی گئی ہیں۔

نمائش میں مقامی اور بین الاقوامی سولر پینلز اور سولر سسٹمز کا کاروبار کرنے والی کمپنیوں نے مصنوعات رکھیں تھیں۔

آئی ایس کیبل کے سربراہ چاہت نصیب نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ سولر پینلز کی کارکردگی بہتر بنانے کی غرض سے پینلز اور انوینٹر کے درمیاں مخصوص تار کا استعمال ضروری ہے، ایسی تار جس میں 99.9 فیصد تانبا ہو۔ ورنہ مطلوبہ مقدار میں توانائی حاصل نہیں کی جا سکتی۔‘

چاہت نصیب کے مطابق: ’ان کی کمپنی آئی ایس کیبل نے ایک ایسا پنکھا تیار کیا ہے، جو بجلی کے علاوہ شمسی توانائی کی مدد سے بھی چلایا جا سکتا ہے اور اس پنکھے میں لیتھیم بیٹری کا بیک اپ بھی موجود ہے، جو ڈھائی سے تین گھنٹے تک بغیر توانائی کے چل سکتا ہے۔ 56 انچ سائیز کے اس پنکھے کی تعارفی قیمت 16 ہزار روپے رکھی گئی ہے اور بجلی کے بحران میں یہ بہت مفید ثابت ہو گا۔‘

نمائش میں منفرد توانائی کو سٹور کرنے کے آلات متعارف کرانی والی چینی کمپنی ’ٹائگر فوکس‘ کے نمائندے محمد سنیل کے مطابق ان کی کمپنی نے ایک ایسی انرجی سٹوریج ڈوائس بنائی ہے، جس میں اس کے اندر لگے انوینٹر کے ساتھ یو پی ایس پر چلنے کی صلاحیت بھی موجود ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’یہ انرجی سٹوریج فار ہوم ڈوائس ہے، جو یورپ میں عام ہے۔ مگر پاکستان میں یہ بلکل نئی ڈوائس ہے۔ یہ ہلکی ہے اور اسے کسی بھی جگہ سے کہیں بھی باآسانی لے جائی جا سکتی ہے۔

’عام طور پر سولر انرجی سسٹم کے لیے انورٹر اور بیٹری الگ الگ ہوتی جاتی ہےلیکن اس آلہ میں تمام یہ چیزیں ایک ساتھ موجود ہیں، جو پانچ سو سے 1100 واٹ تک گنجائش رکھتی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’یہ ڈوائس عام بجلی، سمشی توانائی اور حتیٰ کہ گاڑی کی بیٹری سے بھی چارچ ہو سکتی ہے اور ہلکی ہونے کے باعث اسے کہیں بھی باآسانی لے جایا جاسکتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نمائش میں بجلی کے بلوں کی قیمت میں بے پناہ اضافے اور طویل لوڈ شڈنگ سے تنگ کراچی کے شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

کراچی کی کے ڈی اے ون سکیم کے رہائشی اعجاز فاروقی نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے علاوہ بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے عوام پریشان ہے تو ایسے میں شمسی توانائی کے استعمال کا فروغ ہی ریلیف کا باعث بن سکتا ہے۔

بجلی کے بڑھتی قیمت سے پریشان کراچی کے علاقے لانڈھی کے رہائشی محمد فرحان کا کہنا تھا: ’پہلے بجلی کا بل اگر 4000 روپے آتا تھا تو اب اسی گھر کا بل 15 ہزار آرہا ہے۔ جس تیزی سے بجلی کی قیمت بڑھ رہی ہے ایسے میں سمشی توانائی کے استعمال کے علاوہ دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے۔ ایسی صورت حال میں سب کو سولر پینلز پر جانا ہو گا۔

’میں اسی لیے نمائش میں آیا ہوں کہ اندازہ لگا سکوں کہ سمشی توانائی کی کون سی اشیا ہیں اور ان کی قیمت کتنی ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت